پاکستان
جرمنی کے وفد کا این ٹی ڈی سی ہیڈ کوارٹرز اور 220 کے وی غازی روڈ گرڈ سٹیشن کا دورہ
واپڈا ہاوس لاہور میں ہونے والی ملاقاتوں کے دوران این ٹی ڈی سی ٹیم کی قیادت ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ایسیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ) انجینئر رشید اے بھٹو نے کی
لاہور : کے ایف ڈبلیو ڈویلپمنٹ بینک، جرمنی کے ایک وفد نے این ٹی ڈی سی ہیڈکوارٹرز، واپڈا ہاوس لاہور اور 220 کے وی غازی روڈ گرڈ سٹیشن لاہور کا دورہ کیا اور بینک کی مالی اعانت سے جاری منصوبوں پر کام کرنے والی این ٹی ڈی سی ٹیموں اور کنسلٹنٹ کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ کے ایف ڈبلیو کے وفد میں ہیڈ آف ڈویژن فار انرجی اینڈ فنانس (عراق، افغانستان اور پاکستان) مس ایستھر گراوین کوٹر، پورٹ فولیو مینیجر مسٹر کانسٹینٹن ڈیلس، تکنیکی ماہر آفتاب احمد اور سینئر سیکٹر سپیشلسٹ برائے توانائی ابرار احمد شامل تھے۔
واپڈا ہاوس لاہور میں ہونے والی ملاقاتوں کے دوران این ٹی ڈی سی ٹیم کی قیادت ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ایسیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ) انجینئر رشید اے بھٹو نے کی۔
ملاقاتوں میں سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں 220 کے وی گھارو گرڈ سٹیشن پراجیکٹ کی پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں اہل بولی دہندگان کی جانب سے بولی جمع کرانا اور جانچ پڑتال کے عمل جیسے اقدامات شامل ہیں۔ وفد نے 500 کے وی چکوال گرڈ سٹیشن پراجیکٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ 500 کے وی چکوال گرڈ سٹیشن کیلئے ذریعہ معاش کی بحالی کے منصوبے کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اضافی اقدامات کے مختص گرانٹس کو استعمال کرنے کے منصوبوں کا بھی احاطہ کیا گیا۔این ٹی ڈی سی کی جانب سے میٹنگز کے شرکاءمیں جنرل منیجر (ایچ آر) انجینئر سہیل ممتاز باجوہ، چیف انجینئر (پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ) انجینئر ثاقب شمیم، چیف انجینئرپراجیکٹ ڈیلیوری ( ملتان) انجینئر اقبال حیدر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر (ای ایچ وی) اسلام آباد انجینئر عدنان زاہد اور انکی متعلقہ ٹیمیں شامل تھیں ۔
وفد نے لاہور میں کے ایف ڈبلیو بینک کی مالی اعانت سے مکمل ہونے والے 220 کے وی گرڈ سٹیشن غازی روڈ کا بھی دورہ کیا۔ دورے کے دوران ڈپٹی منیجر (ایسیٹ مینجمنٹ) انجینئر محمد محسن نے گرڈ سٹیشن کے بارے میںایک تفصیلی پریزنٹیشن دی جو لیسکو کے علاقے کی بڑھتی ہوئی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے اور بجلی کی ترسیل کے نظام کے استحکام میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔ وفد نے گرڈ سٹیشن کی مینجمنٹ اور مینٹیننس کے اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے پر انتظامی ٹیم کو سراہا۔
کے ایف ڈبلیو وفد نے بہترین آپریشنل ماحول کو یقینی بنانے میں این ٹی ڈی سی مینجمنٹ کی کوششوں کے ساتھ ساتھ لاہور کے انفراسٹرکچر اور سماجی بہبود میں غازی روڈ گرڈ سٹیشن کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔ وفد نے ماحولیات کے تحفظ سے متعلق اپنے عزم کو تقویت دینے کیلئے گرڈ سٹیشن میں پودے بھی لگائے۔ دورے کے دوران جنرل منیجر (میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز) محمد ابراہیم، ڈپٹی منیجر سیکیورٹی میجر (ر) تنویر احمد اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے ۔
تفریح
درجنوں ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کی نویں برسی آج منائی جارہی ہے
جمیل الدین عالی نے 1965 ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران لکھے گئے ملی نغموں سے شہرت حاصل کی
پاکستان کے معروف دانشور،شاعر،ادیب اورشہرہ آفاق ملی نغموں کے خالق جمیل الدین عالی کو دنیا سے رخصت ہوئے نو سال کا عرصہ بیت گیا،انہوں نے جو بھی لکھا خوب لکھا،جیوے جیوے پاکستان اور اے وطن کے سجیلے جوانوجیسے نغموں سے شہرت پائی۔
جمیل الدین عالی 20جنوری 1925ءکو دہلی کے ایک علمی وادبی گھرانے میں پیدا ہوئے،انہوں نے بیک وقت شاعر، ادیب، محقق اور کالم نگار کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
جمیل الدین عالی نے 1965 ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران لکھے گئے ملی نغموں سے شہرت حاصل کی،ان کے مشہور نغموں میں اے وطن کے سجیلے جوانوں،اتنے بڑے جیون ساگر میں توں نے پاکستان دیااور اس کے علاوہ اسلامی سربراہی کانفرنس کے لیے ”ہم تا ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں ہم مصطفوی ہیں“ شامل ہیں۔
جمیل الدین عالی کو اردو ادب کے لئے طویل خدمات کے اعتراف میں 1991ءمیں حکومت پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس اور2004ءمیں تمغہ امتیازسے نوازاگیاتھا، جمیل الدین عالی طویل علالت کے بعد 23 نومبر 2015ءکو اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔
تفریح
پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے
چاکلیٹی ہیرو وحید مراد نے1959 میں فلم ساتھی سے کیرئیر کا آغاز کیا مگر فلم ارمان نے ان کو سپر اسٹار بنا دیا
پاکستان فلموں کے چاکلیٹی ہیرو کہلائے جانے والے معروف فلم اسٹار وحید مراد کو دنیا سے رخصت ہوئے 41 برس کا عرصہ بیت گیا، مگر وہ اپنے منفردہیئر سٹائل، جداگانہ انداز کی وجہ سے آ ج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں ز ندہ ہیں،وحیدمراددلیپ کمار کے بعد برصغیر میں واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے اسٹائل اور ملبوسات کی نقالی کی گئی،انہوں نے شائقین کے دلوں پر راج کیا۔
2 اکتوبر 1938 کو کراچی کے ایک فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والے وحید مراد نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1959 میں بننے والی فلم ساتھی سے کیا، مگر فلم ارمان نے ان کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔
وحید مراد نے اپنے منفرد لباس، ہیئر سٹائل اور منفرد انداز کے سبب جو مقبولیت حاصل کی وہ لالی وڈ میں کسی دوسرے ہیرو کے حصے میں نہ آسکی، وحید مراد نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں شائقین کے دلوں پر راج کیا۔
وحید مراد نےمجموعی طور 125 کے قریب فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلرڈ فلمیں شامل ہیں، وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں۔
وحید مراد کی مشہور اردو فلموں میں دوراہا،عندلیب،جب جب پھول کِھلے، سالگرہ،انجمن،جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا ،دیور بھابھی،کنیز‘انسانیت‘دل میرا دھڑکن تیری‘ناگ منی‘ بہارو پھول برساﺅ‘تم سلامت رہو‘لیلیٰ مجنوں‘دیدار‘ شمع،دلربا،راستے کا پتھر‘ثریا بھوپالی‘شبانہ‘پرستش‘اپنے ہوئے پرائے‘سہیلی‘ پرکھ‘شیشے کا گھراور‘وعدے کی زنجیروغیرہ شامل ہیں۔
وحید مراد نے اردوکے علاوہ 10پنجابی فلموں میں کام کیا جن میں مستانہ ماہی‘عشق میرا ناں‘سیونی میرا ماہی‘جوگی‘ سجن کملا‘ عورت راج‘ اَکھ لڑی بدوبدی‘ انوکھاداج‘پرواہ نئیں جیسی قابل ذکر فلمیں شامل ہیں،جبکہ انہوں نے ایک پشتو فلم ”پختون پہ ولایت کنبر“ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو محض 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
پاکستان
وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی و خارجی راستے بند، پولیس تعینات
24 نومبر کو اسلام آباد اور راولپنڈی میں میٹرو بس سروس مکمل طور پر بند رہے گی
وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی و خارجی راستے بند کر دیے گئے ہیں،امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں میٹرو بس سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر اسلام آباد میں 23 نومبر کو میٹروبس سروس آئی جے پی تا پاک سیکرٹریٹ مکمل بند رہے گی تاہم آج راولپنڈی میں میٹروبس سروس بحال رہے گی، جبکہ 24 نومبر کو اسلام آباد اور راولپنڈی میں میٹرو بس سروس مکمل طور پر بند رہے گی۔
جبکہ دوسری جانب ایکسپریس وے، ڈی چوک، زیرو پوائنٹ پر بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں بس اڈے بھی بند کردیئے گئے تھے، راولپنڈی میں بھی تمام انٹر سٹی ٹرانسپورٹ اڈے تاحکم ثانی بند رہیں گے جبکہ مظاہرین سے نمٹنے کیلئے پولیس کی 30 ہزار اضافی نفری اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب شہر اقتدار میں امن و امان قائم رکھنے کے لیےپنجاب اور سندھ سے پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے، جاب سے 19 ہزار، سندھ سے 5 ہزار پولیس نفری کی شہر اقتدار آمد ہوئی ہے، جبکہ آزاد کشمیر سے ایک ہزار، 5 ہزار ایف سی اہلکار بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی خاطر دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
-
علاقائی ایک دن پہلے
موٹرویز آج رات سے بند کرنے فیصلہ
-
موسم 2 دن پہلے
ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک سرد اور پنجاب کے چند میدانی علاقوں میں سموگ چھائے رہنے کا امکان
-
دنیا ایک دن پہلے
بنگلہ دیش: سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء 6 سال بعد منظر عام پر آگئیں
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں حیرت انگیز اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی احتجاج :23 نومبر سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کرنے کا فیصلہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
عازمین حج کے لیے پاسپورٹس کا حصول ہوا آسان
-
دنیا 2 دن پہلے
عالمی فوجداری عدالت سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
علاقائی 5 گھنٹے پہلے
کراچی :کالعدم بی ایل اے کے 7 کارندے اسلحہ سمیت گرفتار