پاکستان

سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کےخلاف ایک ہی دن میں دوسری درخواست دائر

درخواست میں چیئرمین سینیٹ، الیکشن کمیشن و دیگرکوفرقی بنایا گیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Nov 8th 2024, 3:27 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کےخلاف  ایک ہی دن میں دوسری درخواست دائر

سپریم کورٹ میں ایک ہی دن میں 26ویں آئینی ترمیم کےخلاف دوسری درخواست دائرکردی گئی۔

ایڈووکیٹ صلاح الدین نے آئینی ترمیم کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ درخواست میں چیئرمین سینیٹ، الیکشن کمیشن و دیگرکوفرقی بنایا گیا۔

سپریم کورٹ کورٹ میں آئینی ترمیم کیخلاف درخوستوں کی تعداد آٹھ ہوگئی۔ اخترمینگل، فہمیدہ مرزا اورمصطفی نوازکھوکھرنے مشترکہ درخواست دائرکی جبکہ ایک درخواست وکیل کی جانب سے دی گئی۔ درخواست میں ترمیم کیخلاف فل کورٹ بنانے کی استدعا کی گئی۔

درخواست میں 26ویں آئینی ترمیم کو پاس کروانے کے طریقہ کار، ترمیم میں عدالیہ کی آزادی کو سلب کرنے پرسوال اٹھائے ہوئے کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ماضی میں عدلیہ کے زریعے ایکزیکٹیو اور لیجسلیٹو اختیارات میں مداخلت ہوئی تھی، 26ویں آئینی ترمیم کے زریعے پارلمینٹ نے عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت کی گئی اس ترمیم کو فل کورٹ کے سامنے رکھا جائے۔

درخواست میں وفاق، جوڈیشل کمیشن، خصوصی پارلیمنٹری کمیٹی کوفریق بنایا گیا ہے۔ چیرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور الیکشن کمیشن کے افسران کو بھی درخواست میں فریق بنایاگیا ہے۔

دوسری جانب 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف دوسری درخواست ایڈووکیٹ صلاح الدین احمد نے کی ، جس میں درخواست کو کالعد قرار دینے کے ساتھ فل کورٹ میں سماعت کی استدا کی گئی ہے ، 26 آئینی ترمیم کے خلاف ابتک مجموعی طورپراٹھ درخواست دائر کی جاچکی ہیں۔