- Home
- News
27لاکھ پاکستانیوں کا نادرا سے ڈیٹا چوری ہونے کا معاملہ،ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی
ڈیٹا لیک کرنے والے آج بھی نادار میں بیٹھے ہیں اور محکمے کا اہم حصہ ہیں، آغا رفیع اللہ
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں 27 لاکھ پاکستانیوں کا نادرا سے ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے،جبکہ پاکستان کی 27 تحصیلیں ایسی ہے جہاں نادرا کے دفاتر ہی موجود نہیں ہیں، قومی اسمبلی کے رکن آغا رفیع اللہ نے ذمہ داران کے خلاف تاحال کارروائی نہ کیے جانے کا انکشاف کیا۔
راجہ خرم نواز کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں آغا رفیع اللہ نے کہا کہ 27 لاکھ لوگوں کا ڈیٹا چوری ہونے کا مسئلہ نہیں تھا، اصل میں کچھ اہم لوگوں کا ڈیٹا لیک ہونے پر تکلیف ہوئی تھی۔
رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ڈیٹا لیک کرنے والے آج بھی نادار میں بیٹھے ہیں اور محکمے کا اہم حصہ ہیں، ڈیٹا لیک کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ڈیٹا لیک کرنے والے مزید اچھی پوسٹوں پر تعینات ہیں۔
چئیرمین نادرا نے اجلاس میں کمیٹی کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ 61 تحصلیں ایسی ہیں جن میں نادرا کے دفاتر نہیں ہیں، یہ ایسی تحصلیں ہیں جہاں حکومت نے اعلان تو کردیا لیکن ان کی حلقہ بندی نہیں کیں۔
چیئرمین نادرا کا کہنا تھا کہ نادرا کا اپنا فنڈ ہے، ہم نے فیس تبدیل نہیں کی اور نہ ہی ہم نے کارڈز کو ری نیو کیا، ان کاکہنا تھا کہ جب تک پرانا کارڈ چل رہا ہوتا ہے لوگ نیا کارڈ نہیں بنواتے، لوگ شناختی کارڈ نہیں بںواتے تو ہمارا فنڈ بھی جنریٹ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 27 تحصیلیں ہیں جہاں نادرا نہیں ہے، زیادہ تحصیلیں کے پی اور بلوچستان سے ہیں جہاں ہمارے دفاتر نہیں، پنجاب میں مری اور تلہ گنگ ڈسٹرکٹس بنیں لیکن ان کی حلقہ بندیاں ہمارے پاس نہیں پہنچیں۔
زرتاج گل کا ردعمل
پی ٹی آئی ممبر زرتاج گل نے کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومتیں کس طرح اپوائنٹمنٹس کر سکتی ہیں، آپ نے کہا کچھ لوگوں نے بریچ آف سیکیورٹی کی، بتایا جائے ان لوگوں نے کیا غلطی کی تھی۔
چیئرمین نادرا نے بتایا کہ نادرا میں اپوائنٹمنٹس کا تعلق حکومت سے نہیں ہوتا صرف نادرا چیئرمین کا تقرر حکومت کرتی ہے، نادرا میں بہت بڑا سائبر بریچ ہوا، 2.7 ملین پاکستانیوں کا ڈیٹا نکل گیا، ایک گریڈ 19 اور پانچ دیگر افسران کو نوکری سے نکالا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں ایک کارڈ 1200 روپے میں پڑتا ہے، پہلی مرتبہ ہم شہریوں سے کارڈ کی فیس نہیں لیتے، ہم نے 75 سیٹلائٹ لیے ہیں جو کہ نادرا کی وینز پر لگائے جائیں گے، ہم نے سوچا ہے 90 وینز ہم خریدیں گے، جنوری کے دوسرے ہفتے میں سیٹلائٹس آجائیں گی۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ قانون کہتا ہے جو شخص 18سال کا ہو جانے کے بعد بھی شناختی کارڈ نہیں بنواتا تو اس کو قید اور جرمانے کی سزا ہے۔
طارق فضل چوہدری کا اظہار خیال
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ نادرا میں بڑا زبردست کام ہ ورہا ہے، فیک شناختی کارڈز کے حوالے سے کیا اقدامات کیے ہیں، بہت سے افغانیوں نے جعلی شناختی کارڈ بنوائے ہوئے ہیں۔ آغا رفیع اللہ نے کہا کہ آپ کیا بات کر رہے ہیں ایسے تو ایم پی اے اور ایم این ایز بھی ہیں۔
آغا رفیع اللہ کا اظہار برہمی
کمیٹی اجلاس میں ایم این اے آغا رفیع اللہ نے وزارت داخلہ حکام پر برہمی کا اظہار کیا اور اٹھ کر جانے لگے جس پر چیئرمین کمیٹی نے آغا رفیع اللہ کو روک لیا۔
آغا رفیع اللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہاری جو صرف کلمے کے نام پر یہاں آئے، آج تک بہاری اپنی شناخت کے خواہاں ہیں، کوئی محسوس کرے کہ کسی شخص کے بچے نا اسکول جا سکیں نا کچھ اور کر سکیں۔
اسپیشل سیکریٹری داخلہ کی جانب سے نادرا ایجنڈا جلدی ختم کرانے پر آغا رفیع اللہ غصے میں بھی آگئے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی
- 8 گھنٹے قبل
وزیراعظم نے سینیٹر عرفان صدیقی کو حکومتی اتحادی کمیٹی کا ترجمان مقرر کردیا
- 8 گھنٹے قبل
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں 22 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ
- 9 گھنٹے قبل
بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ طویل عدالت کے بعد 92سال کی عمر میں چل بسے
- 8 گھنٹے قبل
فوجی عدالتوں کے سزا یافتہ مزید 5 مجرموں کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا
- 8 گھنٹے قبل
سکیورٹی فورسز کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں، 13 خوارج ہلاک
- 9 گھنٹے قبل