2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے


حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔
منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔
تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔
ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔ دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔
2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔
2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔
بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔
بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔
اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔
واضح رہے کہ 2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔

گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں گلیشئر پھٹنے سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچادی
- 3 گھنٹے قبل

جنوبی افریقا نے2027 کے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے وینیوز کا اعلان کر دیا
- 3 گھنٹے قبل

معروف بھارتی پنجابی اداکار جسوندر سنگھ بھلہ عرف "ایڈووکیٹ ڈھلوں " انتقال کر گئے
- 2 گھنٹے قبل

پاکستان کے مختلف شہروں کے ماحولیاتی نمونوں میں خطرناک پولیو وائرس کی تصدیق
- 22 منٹ قبل

امریکا نے غیر ملکی ٹرک ڈرائیوروں کے ویزےروک دیئے
- 3 گھنٹے قبل

علیمہ خان کا بیٹے کے اغوا کا دعویٰ، چار مسلح افراد پر الزام
- 14 گھنٹے قبل

نیتن یاہو کی غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول برقرار رکھنے کی دھمکی
- 14 گھنٹے قبل
ایشیائی ترقیاتی بینک کی ریکوڈک منصوبے کے لیے 41 کروڑ ڈالر کے مالیاتی پیکیج کی منظوری
- ایک گھنٹہ قبل

لاہور پولیس نے علیمہ خان کے بیٹے شاہ ریز کو گرفتار کرنے کی تصدیق کر دی
- 3 گھنٹے قبل

کراچی میں بارش کے باعث 100 فیڈرز پر بجلی کی فراہمی تاحال بحال نہ ہوسکی
- 3 گھنٹے قبل

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات،اسٹریٹیجک شراکت داری مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
- 2 گھنٹے قبل

لسبیلہ کی تحصیل اوتھل کےقریب مسافر کوچ اور 2 پک اپ گاڑیوں میں تصادم،9 افراد جاں بحق
- ایک گھنٹہ قبل