جی این این سوشل

پاکستان

حکومت حج سستا کرنے میں متحرک ، حجاج کے لیےکرائے کی مد میں 50 ڈالر کی کمی

ایئرسیال کے ذریعے 3500، ایئر بلیو کے ذریعے 7 ہزار 300 جب کہ سرین ایئرکے ذریعے 7 ہزار 500 مسافر حجاز مقدس روانہ ہوں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت حج سستا کرنے میں متحرک ، حجاج کے لیےکرائے کی مد میں 50 ڈالر کی کمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزرات مذہبی امورحج 2025 کو سستا کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اس سلسلےمیں اسے پہلی کامیابی مل گئی ہے جس میں اس نے حجاج کے لیےکرائے کی مد میں 50 ڈالر کی کمی کرالی ہے۔

وزارت مذہبی امور کے ذرائع نے بتایا کہ حجاج کرام کواب فضائی سفر پر 50 ڈالر کم ادا کرنا ہوں گے، گزشتہ برس وزرات مذہبی امور نےہر حاجی کا کرایہ 850 ڈالر دیا تھا۔


رپورٹ کے مطابق رواں سال وزرات مذہبی امورنے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز(پی آئی اے) سے 800 ڈالرفی حاجی کرایہ طے کیا ہے۔

وزارت مذہبی امورنے 35 ہزار عازمین کا کوٹہ پی آئی اے کو دیا ہے، سعودی ایئرلائن بھی 35 ہزار مسافروں کو حجاز مقدس لے کر روانہ ہوگی۔

اس کے علاوہ ایئرسیال کے ذریعے 3500، ایئر بلیو کے ذریعے 7 ہزار 300 جب کہ سرین ایئرکے ذریعے 7 ہزار 500 مسافر حجاز مقدس روانہ ہوں گے۔

 

یاد رہے کہ سال 2025 کےدوران حج کی سعادت حاصل کرنے کے سلسلے میں درخواستوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے اور ملک کے 15 نامزد بینکوں میں حج درخواستیں 3 دسمبر تک وصول کی جائیں گی۔


گزشتہ روز ترجمان وزارت مذہبی امورنےکہا تھا کہ حج درخواست کے ہمراہ 2 لاکھ روپےجمع کرانا ہوں گے، اس کے علاوہ دوسری قسط قرعہ اندازی کےبعد وصول کی جائے گی جب کہ یکم تا 10 فروری تک بقیہ حج واجبات اداکرنا لازمی ہوگا۔


انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری حج اسکیم کا کوٹہ 89 ہزار 605 مختص ہے، سمندر پار پاکستانیوں کے لیےاسپانسر شپ اسکیم کی 5 ہزار نشستیں مختص ہیں، بیرون ملک سےامریکی ڈالرز میں یکمشت ادائیگی کرنا ہو گی۔

بیان میں کہا گیا کہ وزارت کےڈیش بورڈ پر بینکوں کی سیکڑوں برانچز کی کارکردگی کو براہ راست مانیٹر کیا جائے گا، خواتین عازمین حج سرپرست کی اجازت سےقابل اعتماد گروپ کے ساتھ بغیر محرم روانہ ہو سکیں گی، اضافی سہولیات میں الگ فیملی رومز، قربانی کی سہولت دستیاب ہے۔


انہوں نے بتایا کہ سرکاری حج پیکج میں فضائی ٹکٹ، کھانا، تربیت، مکتب، ویکسین شامل ہے، شدید نوعیت کے پیچیدہ امراض کے حامل افراد کو سفر حج کی اجازت نہیں ہو گی۔

اس کے علاوہ ایڈوانس اسٹیج کی حاملہ خواتین سفر حج پر روانہ نہیں ہو سکیں گی، 12 سال سےکم عمر بچے بھی سفر حج پر روانہ نہیں ہو سکیں گے۔

بیان میں بتایا گیا کہ درخواست گزاروں کو حج ہیلپ لائن،ویب سائٹ، موبائل ایپ اور آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سےرہنمائی میسر ہو گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر مذہبی امورچوہدری سالک حسین نے حج پالیسی 2025 کا اعلان کیا تھا اوربتایا تھا کہ آئندہ سال پاکستان سے ایک لاکھ 79 ہزار 210 شہری حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ اخراجات 10 لاکھ 75 ہزار روپے سے 11 لاکھ 75 ہزار روپے کےدرمیان متوقع ہیں، سرکاری حج اسکیم کے لیے روایتی لانگ پیکج 38 تا 42 دن اور شارٹ پیکیج 20 تا 25 دن پرمحیط ہو گا۔

پی آئی اے کی فروخت : حکومت کا آئی ایم ایف سے بڑے مطالبے کا امکان
وزیر مذہبی امور نے بتایا تھا کہ سرکاری حج اسکیم کے تحت 18 نومبر سے 3 دسمبر تک حج درخواستیں وصولی کی جائیں گی، حج قرعہ اندازی 6 دسمبرکو کی جائے گی۔

بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ سال 2025 کے لیےپاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہے،سرکاری و نجی حج اسکیموں کے لیے 89 ہزار 605 سیٹیں مختص کی گئی ہیں،سرکاری حج اسکیم کے لیے روایتی لانگ پیکج 38 تا 42 دن اور شارٹ پیکج 20 تا 25 دن پر محیط ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ حج واجبات 2 لاکھ روپےکی پہلی قسط حج درخواست کے ساتھ جمع کرانا ہو گی، قرعہ اندازی کے 10 دن کے اندر اندر 4 لاکھ روپے مزیدجمع کروانا لازم ہے جب کہ بقیہ رقم یکم تا 10 فروری 2025 کے درمیان جمع کرانی لازم ہو گی

تفریح

ناراض بیوی کو منانے کے لیے شوہر کا سائیکل پرطویل ترین سفر

شوہر نے ناراض بیوی کو منانے کے لیے 100دنوں میں سائیکل پر 4400 کلومیٹر کا طویل سفر طے کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ناراض بیوی کو منانے کے لیے شوہر کا سائیکل پرطویل  ترین سفر

چین کے ایک شہری نے اپنی ناراض بیوی کو منانے کے لیے سائیکل پر 4400 کلومیٹر کا سفر طے کر ڈالا۔

چین  کے صوبہ جیانگسو سے تعلق رکھنے والے ایک شخص زاؤ نے 2007 میں  لی نامی خاتون سے  شادی کی تھی، مگر 2 سال قبل ذاتی اختلافات کے باعث ان کی بیوی الگ ہوکر رہنے لگی تھی۔

جس پر شوہر نے ناراض بیوی کو منانے کے لیے 100دنوں میں سائیکل پر 4400 کلومیٹر کا طویل سفر طے کیا۔

شوہر زاؤ کا کہنا ہے کہ  'ہم دونوں کے درمیان کوئی زیادہ سنجیدہ مسئلہ نہیں تھا، بس ہم دونوں نے ضد پکڑلی اور الگ ہوگئے، مگر ہم دونوں رابطے میں رہے تاکہ دوبارہ اکٹھے ہوسکیں'۔

اس حوالےسے زاؤ کی بیوی لی کا کہنا تھا کہ  'وہ چاہتا تھا کہ ہم ایک بار اکٹھے ہو جائیں اور میں نے مذاق میں کہا کہ اسے لہاسا تک جانا ہوگا، اگر وہ سائیکل پر وہاں تک جاتا ہے تو میں صلح کرلوں گی، لی نے بتایا کہ صحیح بات تو یہ ہے کہ میں نے یہ سب ایسے ہی کہا تھا، مگر مجھے توقع نہیں تھی کہ وہ حقیقت میں ایسا کرے گا۔

زاؤ نے اپنے سفر کا آغاز 28 جولائی کو چینی شہر نین جنگ سے شروع کیا اور 100 سے زائد دنوں کے بعد وہ 4400 کلومیٹر کا طویل سفر طے کر لہاسا پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔

اس سفر کے دوران زاؤ کو 2 بار ہیٹ اسٹروک کا سامنا ہوا، دوسری بار زاؤ کے بیمار ہونے پر ان کی اہلیہ بھی اسپتال پہنچی اور سفر ملتوی کرنے پر زور دیا،  مگر اس نے انکار کردیا کیونکہ وہ سفر مکمل کرکے اپنا عزم ظاہر کرنا چاہتا تھا۔

زاؤ کی صحتیابی کے بعد ان کی اہلیہ بھی اس سفر میں شامل ہوگئیں اور وہ دونوں اکٹھے 28 اکتوبر کو لہاسا پہنچے، جہاں ایک تقریب میں صلح کا اعلان کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستانی نژاد امریکی ٹیکنالوجیکل انٹرپرینیورز   پاکستان میں   20 ملین ڈالرز  کی  سرمایہ کاری کریں گے

 ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس پاکستانی قونصلیٹ لاس اینجلس کے زیر اہتمام منعقد ہوئی، جس کا افتتاح سفیر رضوان سعید شیخ نے کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی نژاد امریکی ٹیکنالوجیکل انٹرپرینیورز   پاکستان میں   20 ملین ڈالرز  کی  سرمایہ کاری کریں گے

پاکستانی نژاد امریکی ٹیکنالوجیکل انٹرپرینیورز پاکستان میں  20 ملین ڈالرز  کی  سرمایہ کاری کریں گے۔

 امریکہ کے شہر کیلیفورنیا میں منعقد ہونے والی پاکستان-امریکہ ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس کے نتیجے میں امریکی کمپنیوں کی جانب سے 20 ملین ڈالر سے زائد کے ابتدائی معاہدے طے پائے ہیں، جن کی قیادت زیادہ تر پاکستانی نژاد امریکی انٹرپرینیورز نے کی  جوکہ  پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔

 اس تقریب نے آئی ٹی کمپنیوں، وینچر کیپیٹلسٹس، اور پاکستانی ڈائیاسپورا کے  ٹیکنالوجیکل پروفیشنلز کو یکجا کیا، جو  ٹیکنالوجی انڈسٹری میں مستقبل کی ترقی اور تعاون کے لیے اس کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

 ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس پاکستانی قونصلیٹ لاس اینجلس کے زیر اہتمام منعقد ہوئی، جس کا افتتاح سفیر رضوان سعید شیخ نے کیا،یہ کانفرنس دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی سیکٹر میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرتی ہے۔

اس کانفرنس میں پاکستان کی وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام،وزارت تجارت پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ(پی ایس ای بی) اورٹریڈ  ڈیلوپمنٹ اتھاڑٹی (ٹی  ڈی اے پی) کے ساتھ آئی ٹی کمپنیوں، وینچر کیپیٹلسٹس، اور ٹیکنالوجیکل پروفیشنلز خصوصاً پاکستانی ڈائیاسپورا نے حصہ لیا۔  

تقریب میں  وزیر برائے آئی ٹی، شزہ فاطمہ خواجہ نے حکومت کے آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کے عزم اور 25 ارب ڈالر کی برآمدی ہدف کے حصول پر زور دیا۔

 سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی کاروباری اداروں کو پاکستان کی متحرک مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی اور پاکستانی نژاد امریکیٹیکنالوجیکل کمیونٹی کو معاشی تعلقات مزید گہرے کرنے پر زور دیا۔

 انہوں نے پاکستان کے بارے میں پائے جانے والے غلط تصورات کو مسترد کیا اور کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے لیے ایک ابھرتی ہوئی منزل کے طور پر پہچانا جا رہا ہے۔

پاکستان-امریکہ ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس میں پاکستان سافٹ وئیر ایکسپورٹ بورڈ کے سی ای او کی قیادت میں وفد اور 11 پاکستانی اسٹارٹ اپس نے شرکت کی، جنہوں نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی بڑھتی ہوئی طاقت کو نمایاں کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی اقتصادی ٹیم کے نمائندے نے بھی دو طرفہ تعلقات کے لیے واشنگٹن کی حمایت کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور ابھرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانے پر زور دیتے ہوئے اسٹریٹجک اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 پاکستان کا آئی ٹی سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اور برآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔ حکومت اس شعبے کی مکمل حمایت، اختراعات کے فروغ، اور اقتصادی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

 کانفرنس میں مصنوعی ذہانت، فِن ٹیک، ہیلتھ ٹیک، ای کامرس، اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ جیسے شعبوں میں مختلف منصوبے پیش کیے گئے۔

ان اقدامات کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا، اور پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو عالمی منڈی میں شامل کرنا ہے۔

 پاکستان نے سعودی عرب جیسے ممالک کے ساتھ تعاون قائم کیا ہے، لیکن ایک بڑا چیلنج انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے مسائل ہیں، جن کا سامنا مقامی ٹیک کمپنیوں کو ہے۔ یہ مسائل ان کی کارکردگی کو متاثر کر سکتے ہیں اور برآمدات کے بلند اہداف کے حصول میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے، فیصل واوڈا

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سب ڈرامہ بازی ہورہی ہے، سابق وفاقی وزیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے،  فیصل واوڈا

سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ کچھ عناصر ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سب ڈرامہ بازی ہورہی ہے لیکن 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں ہورہی ہے۔

اسلام آباد میں سینیٹر فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی بھی کسی ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کی لیکن بیرون ملک سے پاکستانی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے، دیگر ممالک اپنے کام سے کام رکھیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی تو بہت جگہ ہورہی ہے، کوئی آواز کیوں نہیں اٹھاتا، عافیہ صدیقی کے کیس پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی، فلسطین اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تو کوئی خط نہیں لکھا گیا، کیا امریکا کو پاکستان میں دہشت گردی نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے پاکستان میں کہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے لیے سب ڈرامہ کررہے ہیں، ہر ماہ کال تبدیل ہوتی رہتی ہے، تاریخ تبدیل ہوئی تو کوئی حیرت نہیں ہوگی، ابھی نومبر میں کال ملی ہے یہ پھر جنوری میں جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں ڈال کر مراعات لی جارہی ہیں اور یہ ان کی آخری کال ہے، اسمبلیوں کو مداخلت روکنے کیلیے فرنٹ فٹ پر کردار ادا کرنا ہوگا، بتایا جائے علی امین گنڈاپور آج کیا پیغام لے کر اڈیالہ گئے۔

سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو کوئی اجازت نہیں دی جائے کہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے، یہ ہماری ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ پاکستان آج یہاں پر کھڑا ہے، آپ تجاویز دیں، مداخلت برادشت نہیں ہوگی۔ بانی کا سودا کرکے پی ٹی آئی رہنما ریلیف مانگ رہے ہیں، یہ اپنے بانی کے لیے مزید مشکلات پیدا کررہے ہیں، پی ٹی آئی میں مخصوص ٹولہ اور ان کے بچے پیسے کمارہے ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ 24 نومبر کو ہی کیوں احتجاج کی کال دی کیوں کہ 25 کو عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی تاہم 24 نومبر کو کوئی رہائی نہیں مل رہی ہے جب کہ جیسے 26ویں ترمیم آئی ویسے ہی 27ویں ترمیم بھی ٹھوک بجاکر ہوجائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll