جی این این سوشل

پاکستان

گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات

ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گورنر سندھ سے قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

گورنر ہاوس کراچی میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور قطر کے سفیر علی مبارک الخطیر کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران قطر کے سفیر نے گورنر سندھ کے مختلف انیشی ایٹو کی تعریف کی۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اس موقع پر قطر کے سفیر کو بتایا کہ قطر پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول اور ضمانت فراہم کی جائے گی۔

ملاقات کے دوران گورنر ہاوس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جبکہ قطر کے سفیر نے گورنر ہاوس کے تاریخی حصوں کا دورہ بھی کیا، جن میں قائداعظم کا کمرہ شامل تھا۔

کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ وہ جیل میں قید بچوں کی ضمانت کرانے کو تیار ہیں کیونکہ “یہ ہمارے بچے ہیں”۔ اس کے علاوہ، گورنر سندھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ “ان کی جادوگرنی ہار گئی اور ہمارا جادوگر محسن نقوی جیت گیا”۔

پاکستان

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔

مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔

گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو  ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مولانا فضل الرحمن کی اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہونی چاہیے، پاکستان میں خون ریزی کی سیاست نہیں چل سکتی، حقائق پر مبنی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مولانا فضل  الرحمن کی اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں پرتشدد واقعات کی مذمت کردی۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پر تشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے لاتعلق ہونا ہوگا، تب ہی ملک میں امن ہوگا، اگر کوئی شخص گھر سے باہر نہیں نکلا تب بھی وہ گھر میں اضطراب کا شکار ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی پارٹی کے اندرونی معاملات کو زیر بحث نہیں لانا چاہتا، آج کے حالات 8 فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہیں، حالات میں شدت پیدا ہوئی، ہم نے ہمیشہ اعتدال پر مبنی سیاست متعارف کروائی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ہونی چاہیے، پاکستان میں خون ریزی کی سیاست نہیں چل سکتی، حقائق پر مبنی سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بیلاروس کے صدرکی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات

آئی ایس پی آر کے مطابق بیلا روس کے صدر نے علاقائی امن و استحکام کیلئے مسلح افواج کے کردار کو سراہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بیلاروس کے صدرکی  آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات

بیلاروس کے صدر نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی ۔ 

ملاقات میں دفاع کے شعبے میں تعاون سمیت علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے عالمی و علاقائی امور میں بیلاروس کے کردار کو سراہا اور بیلا روس کے ساتھ تعاون بڑھانے اور دو طرفہ روابط مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہارکیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بیلا روس کے صدر نے علاقائی امن و استحکام کیلئے مسلح افواج کے کردار کو سراہا،معزز مہمان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مسلح افواج کی  قربانیوں کا اعتراف کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll