پاکستان
فتنہ الخوارج شاہد عمر کی ہلاکت اور افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی آزادانہ نقل و حرکت
افغان صوبہ کنڑ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے شاہد عمرکو تین خوارجیوں طارق، خاکسار اور عدنان سمیت ہلاک کر دیا گیا
فتنہ الخوارج کا دہشت گرد شاہد عمر کی ہلاکت افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی آزادانہ نقل و حرکت
افغان صوبہ کنڑ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے فتنہ الخوارج کے ایک اہم دہشت گرد شاہد عمرکو تین خوارجیوں طارق، خاکسار اور عدنان سمیت ہلاک کر دیا گیا۔ صوبہ کنڑ میں ٹی ٹی پی خوارج کے ارکان کا قتل اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے کہ فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی کے افغانستان میں اڈے ہیں اور ان کے کمانڈر بغیر کسی پابندی کے آزادانہ گھوم رہے ہیں۔
عمر خالد خراسانی اور ملا فضل اللہ جیسے ٹی ٹی پی رہنماؤں کی ماضی میں ہلاکتیں افغان سرزمین پر ان کی موجودگی کا ثبوت ہیں۔ افغانستان میں ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی بار بار ہلاکتیں اس حقیقت کو بھی ثابت کرتی ہیں کہ دہشت گرد گروپ خاص طور پر ٹی ٹی پی اور اس سے وابستہ تنظیمیں پاکستان میں حملوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہی ہیں۔
افغانستان میں ٹی ٹی پی دہشت گردوں کی بار بار ہلاکتوں سے افغان عبوری حکومت کے دعوے جھوٹے ثابت ہوتے ہیں، جو مسلسل ان کے وجود سے انکار کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تازہ ترین رپورٹ میں واضح طور پر افغانستان میں علاقائی اور بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں (ٹی ٹی پی، داعش اور القاعدہ) کی موجودگی اور محفوظ پناہ گاہوں اور افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان کی حمایت کی تصدیق کی گئی ہے۔
رپورٹ افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں کے بارے میں پاکستان کے بار بار موقف کی توثیق کرتی ہے۔ ایک پڑوسی ہونے کے ناطے، پاکستان خاص طور پر ٹی ٹی پی اور داعش کے دہشت گرد حملوں کی وجہ سے متاثر ہے جو کھلے عام افغانستان کی سرزمین سے کام کرتے ہیں۔
افغان حکومت علاقائی اور عالمی امن کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گرد گروہوں کے خلاف حقیقی معنوں میں کارروائی کرے۔
پاکستان
فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے
ھوکہ دہی اور اندرونی لڑائی نے ٹی ٹی پی کی بکھرتی ہوئی قیادت کو بے نقاب کر دیا ہے
فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔
افغانستان کے صوبہ کنڑ میں فتنہ الخوارج کے لیڈر نور ولی کے ہاتھوں کمانڈر رحیم عرف شاہد عمر اور مزید تین خوارجی طارق، خاکسار اور عدنان مارے گئے۔
نور ولی کی اقتدار کی ہوس ایک بار پھر عیاں ہو گئی ہے، جو اختلافات کو قتل و غارت اور خونریزی کے ذریعے حل کر رہا ہے ۔ دھوکہ دہی اور اندرونی لڑائی نے ٹی ٹی پی کی بکھرتی ہوئی قیادت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ فتنہ الخوارج ٹی ٹی پی میں محسود اور باجوڑ کی قیادت کے حصول کے لیے تنازع اس واقعے کی بنیادی وجہ بنی ہے۔
افغان سرزمین ان کی بدامنی کا میدان جنگ بنی ہوئی ہے، جو خطے کے امن کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے ۔ تحریک خوارج پاکستان ٹی ٹی پی جو دین کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہے، اس کا اصل میں دین کے ساتھ دور دور کا بھی واسطہ نہیں۔ یہ مجرموں کا ایک ٹولہ ہے جو صرف اقتدار اور طاقت کے لیے سرگرم ہے۔
پاکستان
سینیٹ کے بعدنیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024 قومی اسمبلی سے بھی منظور
آج بل منظور ہونے دیں جو کچھ کمی ہوگی پیپلز پارٹی بعد میں لے آئیں حکومت مخالفت نہیں کرے گی، وزیر قانون
سینیٹ کے بعد نیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024 قومی اسمبلی سے بھی منظور کر لیا گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں قومی فرانزک ایجنسی بل 2024ء سینیٹ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کردیا گیا۔ یہ بل وزیر داخلہ محسن نقوی نے پیش کیا۔
پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ سینیٹ سے نیشنل فرانزک بل 2024ء منظور ہوکر آیا ہے اچھا بل ہے مگر کچھ کمی پھر بھی رہ گئی ہے، اس بل میں لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کا راستہ بہت زیادہ کھول دیا ہے، اس بل میں سرکاری افسر کو جانتے بوجھتے غلط استعمال پر ایک لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید رکھی گئی ہے، جانتے بوجھتے بھی سرکاری افسر کو اتنی کم سزا نہیں ہونی چاہیے جرمانہ دس لاکھ تو ہونا چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ اس بل میں ایک جگہ پر وزیر اعظم کا لفظ ہے باقی جگہوں پر وزیراعظم کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا، اس سے آگے جاکر مسائل پیدا ہوں گے، اگر آفیشل غلطی کرتا ہے تو جرمانہ صرف ایک لاکھ ہوگا اس جرمانے کی حد کو پانچ لاکھ تک کرنا چاہیے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فرانزک سائنس تکنیک کا ہونا بہت ضروری ہے فرانزک سائنس لیبارٹری کی سہولت اسلام آباد میں ہوگی شازیہ مری کی ترامیم آج ڈراپ کردیں یا وہ واپس لے لیں آج بل منظور ہونے دیں جو کچھ کمی ہوگی بعد میں شازیہ مری ترامیم لے آئیں حکومت مخالفت نہیں کرے گی۔
بعد ازاں قومی اسمبلی نے نیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024ء منظور کرلیا۔
پاکستان
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع
پشاور ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت میں 16 جنوری تک توسیع کر دی
پشاور ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی۔
بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کے لیے درخواست پر جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد نے سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس 2 میں آج بشریٰ بی بی کی پیشی ہے، ہم نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔
سپیشل ڈپٹی پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے رپورٹ جمع کی ہے، بشریٰ بی بی کے خلاف نیب کے 2 کیس اور ایف آئی اے کا ایک کیس ہے۔ عدالت نے کہا کہ نئی درخواست میں بھی رپورٹ جمع کرائیں۔
بعدازاں پشاور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت میں 16 جنوری تک توسیع کر دی۔
-
تجارت 2 دن پہلے
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
ہم نے کوئی وی پی این بلاک کیا اور نہ ہی کریں گے، چیئرمین پی ٹی اے
-
علاقائی ایک دن پہلے
خیبر پختونخواحکومت نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کی حکومت میں پنجاب میں 310گاڑیوں کے غیر قانونی طور پر خریدنے کا انکشاف
-
علاقائی 21 گھنٹے پہلے
سندھ:صوبائی محکمہ تعلیم نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
-
علاقائی ایک دن پہلے
اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل منظور
-
تجارت ایک دن پہلے
پاکستان اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2 فیصد کمی کر دی
-
علاقائی 2 دن پہلے
ژوب میں زلزلے کے جھٹکے، لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا