جی این این سوشل

تجارت

ایف بی آر نے ٹیکس وصولی سالانہ ہدف حاصل کرلیا

لاہور:فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 18 اعشاریہ  2 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے
رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 18 اعشاریہ 2 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے

ذرائع ایف بی آر کے مطابق ایف بی آرنے 4725 ارب روپے کے محصولات اکھٹے کیے ۔ رواں مالی سال  کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4700 ارب روپے تھا ، جس میں 25 ارب کی زائد وصولی کی گئی ۔

رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 18 اعشاریہ  2 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے ، گزشتہ سال ایف بی آر نے 3997 ارب روپے کے محصولات اکھٹے کیے تھے ۔

پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی، جسٹس منیب اختربینچ کا حصہ نہیں بنے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح پرنظرثانی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں چاررکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس منیب اختربینچ میں موجود نہیں تھے۔

نظرثانی درخواست سپریم کورٹ بارکی جانب سے دائر کی گئی تھی، سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلا لیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت خط پڑھ کرکہا کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہیں بنے، جسٹس منیب اخترنے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے، خط کے مطابق جسٹس منیب اختر فی الوقت بینچ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ جسٹس منیب اخترکہتے ہیں ان کے خط کو سماعت سے معذرت نہ سمجھا جائے، جسٹس منیب اختر سے درخواست کریں گے کہ بینچ کا حصہ بنیں، ابھی بینچ اٹھنے لگا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایسے خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی روایت نہیں ہے، جسٹس منیب کا خط عدالتی فائل کا حصہ نہیں بن سکتا، مناسب ہوتا جسٹس منیب اختر بینچ میں آکر اپنی رائے دیتے، میں نے اختلافی رائے کو ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس منیب نے آج معمول کے مقدمات کی سماعت کی ہے، اگرجسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہ بنے تو ججز کمیٹی معاملے کا جائزہ لے گی، بنچ سے الگ ہونا ہوتوعدالت میں آ کر بتایا جاتا ہے، جسٹس منیب اخترکومنانے کی کوشش کرتے ہیں، جسٹس منیب راضی نہ ہوئے تو کل نیا بنچ سماعت کرے گا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نظرثانی کیس دو سال سے زاید عرصہ سے زیرالتوا ہے، 63 اے کا مقدمہ بڑا اہم ہے، جج کا مقدمہ سننے سے انکار عدالت میں ہوتا ہے، جسٹس منیب اخترکی رائے کا احترام ہے۔

صدرسپریم کورٹ بارنے کہا کہ خواہش اور دعا ہے کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ بنیں۔

بیرسٹرعلی ظفر نے بھی بینچ کی تشکیل پراعتراض کر دیا، انھوں نے کہا کہ قانون کے مطابق تین ججز نے بیٹھ کر بینچ بنانے ہوتے ہیں، دوججز بیٹھ کر بینچ تشکیل نہیں دے سکتے۔ اس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی جج کو بینچ یا کمیٹی کا حصہ بننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

بیرسٹرعلی ظفرنے مؤقف اپنا کہ جب کمیٹی کی تشکیل درست نہ ہو تو فل کورٹ کو معاملہ دیکھنا چاہیے، اس پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ کیا قانون میں فل کورٹ کا ذکرہے؟

بیرسٹرعلی ظفرنے جواب دیا کہ بحرانی کیفیت میں فل کورٹ ہی مسئلے کا حل ہے جس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بحرانی کیفیت تب ہوتی جب چار رکنی بینچ سماعت کررہا ہوتا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جسٹس منیب اخترنے خط کیا فائل میں رکھنے کا لکھا ہے، میرے حساب سے ججز کے خطوط فائل کا حصہ نہیں ہوتے، شفافیت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جسٹس منیب کو بینچ کا حصہ بنایا۔ اکثریتی فیصلہ دینے والے دو ججز ریٹائر ہوچکے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ پانچ رکنی بینچ میں جسٹس منیب اخترنہیں آئے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس منظرعالم کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جسٹس منیب اخترکا خط

جسٹس منیب اختر نے اپنے خط میں لکھا میں کیس سننے سے معذرت نہیں کر رہا، ایک بار بینچ بن چکا ہو  تو کیس سننے سے معذرت صرف عدالت میں ہی ہو سکتی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے لکھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، میرے خط کو نظر ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

 ایل پی جی کی قیمت میں 7 روپے 31 پیسے فی کلو اضافہ

نوٹیفکیشن کے مطابق قیمتوں میں اضافے کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت 243 روپے 99 پیسے مقرر کی گئی ہے جبکہ گھریلو سلنڈر 86 روپے مہنگا ہوا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 ایل پی جی کی قیمت میں 7 روپے 31 پیسے فی کلو اضافہ

 ایل پی جی کی قیمت میں 7 روپے 31 پیسے فی کلو اضافہ کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق قیمتوں میں اضافے کے بعد ایل پی جی کی فی کلو قیمت 243 روپے 99 پیسے مقرر کی گئی ہے جبکہ گھریلو سلنڈر 86 روپے مہنگا ہوا ہے۔

اوگرا نوٹیفکیشن میں ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2 ہزار 965 روپے 38 پیسے مقرر کی گئی ہے، ستمبر میں گھریلو سلنڈر 2 ہزار 879 روپے 10 پیسے کا تھا، ایل پی جی کی قیمتوں کا تعین اکتوبر کے لیے کیا گیا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا

 ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ ملکی مجموعی امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا

وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کابینہ کو دورہ امریکہ پر اعتماد میں لیں گے۔

 ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ ملکی مجموعی امن و امان اور معاشی صورتحال کا جائزہ لے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آج رات لندن سے وطن واپس روانہ ہوں گے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے نیپال میں تباہ کن سیلاب سے قیمتی جانوں کے المناک نقصان پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

شہباز شریف نے 2022 میں شدید سیلاب کے حوالے سے پاکستان کے اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں پاکستان نے تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم (ایکس) پر ایک پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم کے دل اس مشکل وقت میں نیپالی وزیر اعظم کے پی شرما اولی اور نیپال کے عوام کے ساتھ ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نیپال کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی بھی ضروری امداد کی پیشکش کے لیے تیار ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll