سویلنز کا ملٹری ٹرائل:آج کل جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنا فیشن بن چکا ہے، سپریم کورٹ
سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے،اور کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے،جسٹس محمد علی مظہر


اسلام آباد:پاکستان سپریم کورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا ہے کہ آج کل جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنا فیشن بن چکا ہے۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلنز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ سکا تھا، جس پر آئینی بینچ نے ریمارکس دیئے کہ جس نے عدالت پہنچنا تھا وہ تو پہنچ گیا تھا۔ تاہم کوشش کریں کہ آج دلائل مکمل کر لیں۔
جس پر سلمان راجہ نے کہا کہ میں کل تک دلائل مکمل کر لوں گا، مرکزی فیصلے میں کہا گیا آرٹیکل 175 کی شق تین سے باہر عدالتیں قائم نہیں ہو سکتیں۔
جس پرجسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے،اور کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے۔ ملک میں 1973 کا آئین بنا۔ اور 18ویں ترمیم میں مارشل لا ادوار کے قوانین کا جائزہ لیا گیا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ 9 مئی واقعات کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی چلائی گئی، کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آجکل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے، 9 مئی واقعات میں ایک گھر میں گھس کر ٹی وی سکرینوں پر ڈنڈے مارے گئے، بنگلہ دیش میں بھی یہی کچھ ہوا، شام میں بھی لوٹ مار کی گئی، یہ کلچر بن چکا ہے۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ وہ کام جو پارلیمنٹ کے کرنے کا ہے وہ سپریم کورٹ سے کیوں کروانا چاہتے ہیں؟ اگر کوئی ملٹری آفیسر آیا تو اس سوال کا جائزہ لیں گے۔
جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ آپ کیس کے اختیار سماعت سے باہر نہ نکلیں۔ بھارت میں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون میں تبدیلی کی گئی۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا دنیا میں کبھی کہیں کور کمانڈرز ہاؤس پر حملے ہوئے؟
جس پر وکیل سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ جی دنیا میں کہیں اور بھی کور کمانڈرز ہاؤس پر حملے ہوئے ہیں اس کی مثالیں بھی دوں گا۔

پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے: فیلڈ مارشل
- 6 گھنٹے قبل

امریکی سینیٹ میں ایران پر حملے روکنے کی قرارداد ناکام
- 6 گھنٹے قبل

پاکستان کے ڈیفالٹ رسک میں نمایاں کمی، عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے لگا
- 3 گھنٹے قبل

شمالی وزیرستان میں خودکش حملہ: 8 سیکیورٹی اہلکار شہید
- 6 گھنٹے قبل

تیونس کی لڑکی کو پاکستانی شوہر کی طلاق، وطن واپسی کے لیے وزارت داخلہ کا نوٹس
- 6 گھنٹے قبل

شمالی وزیرستان،سیکیورٹی فورسز پر حملے میں 14 خوارج ہلاک
- 3 گھنٹے قبل

وزیراعظم کی ایک بارپھرتحریک انصاف کو مذاکرات کی پیشکش
- 2 گھنٹے قبل

پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ: 10 ارکان پر 20 لاکھ سے زائد جرمانہ عائد
- 7 گھنٹے قبل

عطا تارڑ کی خیبرپختونخوا حکومت پر شدید تنقید، ’یہ سیاحوں کی نہیں، نظام کی موت ہے
- 6 گھنٹے قبل
نواز شریف سینٹر فار ارلی چائلڈ ایجوکیشن ابتدائی تعلیم میں انقلابی قدم ہے ، تعلیمی ماہر
- 3 گھنٹے قبل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو سی ڈی اے کی تحلیل کا حکم دیدیا
- 7 گھنٹے قبل

پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کر سکتا: وزیراعظم شہباز شریف
- 2 گھنٹے قبل