Advertisement
پاکستان

 غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف سلامتی کونسل کو فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا، پاکستان کا دوٹوک مؤقف

غزہ میں مستقل جنگ بندی کرائی جائے، غزہ کوانسانی امداد فراہمی پراسرائیلی پابندیوں کوفوری ختم کرایا جائے،منیر اکرم

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 months ago پر Mar 22nd 2025, 2:11 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
 غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف سلامتی کونسل کو فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا، پاکستان کا دوٹوک مؤقف

نیویارک:اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف سلامتی کونسل کو فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔
مشرق وسطیٰ اورفلسطین کے معاملے پرمنیراکرم نے سلامتی کونسل میں آخری خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے دوبارہ حملوں اور فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
پاکستانی مندوب منیراکرم نے پاکستان کی جانب سےفلسطینی عوام کے مصائب پرعالمی توجہ دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ دنیا فلسطینی عوام کے مصائب سے نظریں نہ چرائے،فلسطینی عوام کا تحفظ عالمی قوانین اور جنیوا کنونشن کے مطابق یقینی بنایا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ غزہ جنگ سے سب سے زیادہ عام شہری متاثر ہو رہے ہیں۔
منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی مشکلات کم کرنے کیلئے ہرممکن کوشش کرے گا، اسرائیل عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی، خطے میں بدامنی کو بڑھا رہا ہے،اوآئی سی اورعرب لیگ کاغزہ بحالی منصوبہ امیدکی کرن ہے۔
اپنے خطاب میںانہوں نے مزید کہا کہ جنگ کو نہ روکا تو طاقتور ریاستوں کی بدترین فطرت بے نقاب ہو جائے گی، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصول چکنا چور ہو جائیں گے، دنیا جہنم میں تبدیل ہو جائے گی جہاں صرف تصادم اور تباہی کا راج ہو گا۔
منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی محاصرے سے 90 فیصد سے زائد غزہ کی آبادی بھوک کا شکار ہے، غزہ میں بچے مر رہے ہیں، عمارتیں تباہ کی جا رہی ہیں،غزہ میں مستقل جنگ بندی کرائی جائےاورانسانی امداد فراہمی پراسرائیلی پابندیوں کوفوری ختم کرایا جائے،جنگ بندی معاہدے پرعملدرآمد کیلئے مذاکرات شروع کئے جائیں۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت کو روکنے، جنگ بندی کو برقرار رکھنے، اور انسانی بحران کے خاتمے میں کردار ادا کر سکے تو یہ اگلے جون میں سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والی کانفرنس میں دو ریاستی حل کے لیے سازگار ماحول پیدا کر سکتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 15 جنوری کے معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے، جس میں مغویوں کی رہائی اور اسرائیلی افواج کا غزہ سے انخلا شامل ہے، جبکہ قطر، مصر اور امریکا جیسے ثالثوں کو اس عمل میں معاونت کرنی چاہیے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیراکرم رواں ماہ سبکدوش ہوجائیں گے، انکے بعدسفیر عاصم افتخاراحمدمستقل مندوب کاعہدہ سنبھالیں گے۔

Advertisement