Advertisement
پاکستان

 سویلینز ملٹری ٹرائل کیس:کیا 9 مئی پر ادارے نے کسی کا احتساب کیا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی

فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی گئی، اگلی سماعت پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان دلائل دیں گے

GNN Web Desk
شائع شدہ 7 months ago پر Apr 18th 2025, 6:21 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
 سویلینز ملٹری ٹرائل کیس:کیا 9 مئی پر ادارے نے کسی کا احتساب کیا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی

اسلام آباد:پاکستان سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ کیا 9 مئی پر کسی کا ادارے نے احتساب کیا؟
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے دلائل مکمل کر لئے۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ پک اینڈ چوز کس طرح سے کیا گیا؟جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ پک اینڈ چوز والی بات نہیں ہے، جو جرم ہوں اس کے مطابق دیکھا جاتا ہے، کیس نوعیت مطابق انسداد دہشت گردی عدالت یا ملٹری کورٹ میں بھیجا جاتا ہے۔
دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ آرٹیکل 8 (3) میں کیا ہے؟ کیا سویلین اس کے زمرے میں آتے ہیں؟ یہاں پر بات صرف فورسز کے ممبر کو ڈسپلن میں رکھنے کے لیے ہے،جہاں پر کلئیر ہو کہ یہ صرف ممبرز کے لیے وہاں پر مزید کیا ہونا ہے؟
دوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے سوال اٹھایا کہ اگر کوئی سویلین فوجی تنصیبات پر حملہ کرتا ہے تو اس کا اس سے کیا تعلق ہے؟
جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے یہ صرف ممبرز کے لیے ہے اور اگر اس میں سویلین کو لانا ہوتا تو پھر اس میں الگ سے لکھا جاتا,73 کے آئین میں بہت سی چیزیں پہلے والے 2 آئینوں کی چیزیں ویسے کی ویسی ہی آ گئی ہیں، مارشل لا ادوار میں 1973 کے آئین میں بہت سی چیزیں شامل کی گئیں،
انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کر کے مارشل لا ادوار کی چیزیں تبدیل کرکے آئین کو اصل شکل میں واپس لایا گیا، لیکن اس میں بھی آرمی ایکٹ کے حوالے سے چیزوں کو نہیں چھیڑا گیا۔
جس پر وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ اسلامی قانون میں حدود آرڈیننس کی سزا متعین کی جاتی ہے، جرم آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت ہوا یا نہیں، یہ بھی پک اینڈ چوز نہیں ہے، فیصل صدیقی نے اس کیس میں 1995 کے قانون کا حوالہ دیا تھا، ہمارا کیس 1995 میں فال ہی نہیں کرتا۔
خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ 2 (1)(ڈی) میں جرم کی نوعیت بھی بتا دی گئی ہے، آرمی ایکٹ میں جو جرائم اسپیسیفائے ہیں وہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں آتےہیں۔
جسٹس جمال مندو خیل نے استفسار کیا اگر سول جرائم بھی آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں آئیں تو سب کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہو سکتا ہے؟ اغوا کی مثال لے لیں، اگر اغوا دہشت گردی کے مقصد سے کیا گیا ہو تو ٹرائل انسداد دہشت گردی قانون کے تحت چلے گا، اگر اغوا تاوان کے مقصد سے کیا گیا ہو تو وہ تعزیرات پاکستان کے تحت چلے گا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آرمی ایکٹ میں ممبر ریلیٹیڈ ٹو آرمڈ فورسز ہے،اس کا کیا مطلب ہے؟ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیےکہ جب کہہ دیا گیا کہ ممبر آف آرمڈ فورسز تو کیا بچ گیا؟خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ لا ریلیٹیڈ ٹو ممبر آف آرمڈ فورسز ایک مکمل قانون ہے. ممبر ریلیٹیڈ ٹو آرمڈ فورسز ایک پرویشن ہے مکمل قانون نہیں ہے، آئین ملٹری کورٹ کی کارروائی کی توثیق کرتا ہے، کورٹ مارشل آئینی طور پر تسلیم شدہ ہے، کورٹ مارشل زمانہ جنگ نہیں زمانہ امن میں بھی ہوتا ہے، جس پرجسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ خواجہ صاحب ایسا نہ ہو نمازیں بخشوانے آئے اور روزے گلے پڑ جائیں۔
 جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ سیکشن 2 (1) (ڈی) (ون) 1967 میں شامل کیا گیا، یہ سیکشن 1962 کے آئین کے نیچے بنایا گیا۔جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 202 کے تحت دو طرح کی عدالتیں ہیں، ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ ملٹری کا قانون آئین سے ٹکراتا ہے؟ ہمارا 1973 کا آئین بڑا مضبوط ہے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ فیئرٹرائل کورٹ مارشل کارروائی میں بھی ہوتا ہے، پریذائیڈنگ افسران قانونی صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں،جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کی 12، 13 تنصیبات پر حملے ہوئے. ملٹری تنصیبات پر وہ حملے سیکیورٹی کی ناکامی تھی،اس وقت ملٹری افسران کے خلاف کارروائی کی گئی تھی.،کیا 9 مئی پر کسی کا ادارے نے احتساب کیا؟جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا اس سوال کا جواب اٹارنی جنرل دیں گے۔
 دوران سماعت خواجہ حارث کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے خواجہ حارث کا شکریہ ادا کیا۔
بعدازاں فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت 28 اپریل تک ملتوی کر دی گئی، اگلی سماعت پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان دلائل دیں گے۔

Advertisement
اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

  • 27 منٹ قبل
وزیر اعظم کی اسلام آباد دھماکے کی شدید مذمت ، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم

وزیر اعظم کی اسلام آباد دھماکے کی شدید مذمت ، ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم

  • 33 منٹ قبل
کیڈٹ کالج وانا میں چھپے 3 خارجی دہشت گردوں کیخلاف آپریشن جاری، 535 افراد کو نکالنے کا عمل جاری

کیڈٹ کالج وانا میں چھپے 3 خارجی دہشت گردوں کیخلاف آپریشن جاری، 535 افراد کو نکالنے کا عمل جاری

  • 2 گھنٹے قبل
27 ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر جے یو آئی نے سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا

27 ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر جے یو آئی نے سینیٹر احمد خان کو پارٹی سے نکال دیا

  • 18 گھنٹے قبل
پنجاب میں سی سی ڈی کے مبینہ مقابلوں میں 8 خطرناک گینگز کا صفایا 

پنجاب میں سی سی ڈی کے مبینہ مقابلوں میں 8 خطرناک گینگز کا صفایا 

  • 39 منٹ قبل
اسلام آباد حملہ پوری قوم کیلئے ویک اپ کال ہے ، ریاست کو سنجیدہ ہو کر سوچنا ہو گا، وزیر دفاع

اسلام آباد حملہ پوری قوم کیلئے ویک اپ کال ہے ، ریاست کو سنجیدہ ہو کر سوچنا ہو گا، وزیر دفاع

  • ایک گھنٹہ قبل
اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، 27 زخمی

اسلام آباد: جی الیون کچہری کے باہر خودکش دھماکا، 12 افراد شہید، 27 زخمی

  • 2 گھنٹے قبل
تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ معطل کر دیا

تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ معطل کر دیا

  • 5 منٹ قبل
وزیر اعظم کا وانا میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین

وزیر اعظم کا وانا میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین

  • 19 گھنٹے قبل
مہنگا سونا مزید مہنگا ، قیمت میں آج بھی ہزاروں روپے کا اضافہ

مہنگا سونا مزید مہنگا ، قیمت میں آج بھی ہزاروں روپے کا اضافہ

  • ایک گھنٹہ قبل
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کرگئے

مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی انتقال کرگئے

  • 17 گھنٹے قبل
عدلیہ کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن عوامی مفاد پر مبنی ایک اصلاحی عمل ہے،چیف جسٹس 

عدلیہ کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن عوامی مفاد پر مبنی ایک اصلاحی عمل ہے،چیف جسٹس 

  • 14 منٹ قبل
Advertisement