پاکستان
مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناح کو ہم سے بچھڑے 54 برس بیت گئے
ویب ڈیسک : قیام پاکستان میں لازوال کردار ادا کرنے والی مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 54 ویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے ۔
محترمہ فاطمہ جناح 31جولائی 1893کو کراچی میں پیدا ہوئیں، بچپن میں ہی ماں باپ کی شفقت سے محروم ہوگئیں، بڑے بھائی قائد اعظم محمد علی نے فاطمہ جناح کو ابتدائی تعلیم کے لیے ہائی اسکول کھنڈالہ میں داخل کرادیا۔ 1910 ءمیں میٹرک اور 1913ءمیں سینئر کیمرج کا امتحان پرائیویٹ طالبہ کی حیثیت سے پاس کرنے کے بعد 1922 میں ڈینٹسٹ کی تعلیم مکمل کی اور اگلے ہی سال بمبئی میں ڈینٹل کلینک کھول کر پریکٹس شروع کردی، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے گھریلو اور سیاسی زندگی میں قائد اعظم محمد علی کا ساتھ دینا شروع کردیا۔
قائداعظم کا ساتھ دیتے ہوئے انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی۔ محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان کے دوران قائد اعظم کا ساتھ دیا اور انہی کی بدولت برصغیر کے گلی کوچوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی تحریک میں سرگرم ہوئیں۔ 1940ءمیں اس تاریخی اجلاس میں شرکت کی جس میں قرارداد پاکستان منظور ہوئی۔سات اگست 1947 کو محترمہ فاطمہ جناح 56 سال کے بعد دہلی کو الوداع کہہ کر کراچی منتقل ہو گئیں اور قائداعظم کی وفات کے بعد کئی برسوں تک بھائی کی جدوجہد کو آگے بڑھایا۔ 25 دسمبر 1955 کو محترمہ فاطمہ جناح نے خاتون پاکستان کے نام سے کراچی میں سکول کھولا، اس سکول کے لئے حکومت کی جانب سے تقریباً 13 ایکڑ زمین دی گئی۔ 1962 میں اس سکول کو کالج کا درجہ دیا گیا۔
محترمہ فاطمہ جناح ہر مقام اور ہر میدان میں خواتین کو مردوں کے شانہ بشانہ دیکھنے کی خواہاں تھیں وہ جب تک زندہ رہیں تب تک انہوں نے خواتین کی ہر طرح سے حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے تحریک پاکستان میں لازوال کردار ادا کرتے ہوئے برصغیر کی مسلم خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ محترمہ فاطمہ جناح کی بدولت برصغیر کی خواتین بھی تحریک پاکستان میں شامل ہوئیں۔ قیام پاکستان کے لیے انتھک کوششوں پر قوم نے انہیں مادر ملت کا خطاب دیا گیا ۔ 9جولائی 1967 کو 76سال کی عمر میں ایک عظیم بھائی کی عظیم بہن کا انتقال ہوگیا اور انہیں کراچی میں سپرد خاک کیا گیا ۔
پاکستان
امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا، حافظ نعیم الرحمان
پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ پاکستان بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، امن اوامان کے قیام کیلئے سب جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے باجوڑ میں اندوہناک واقعہ ہوا جہاں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کو شہید کردیا گیا، باجوڑ میں سب سے بڑی جماعت ، جماعت اسلامی ہے، باجوڑ میں زیادہ تر سیاسی لوگوں کو ہدف بنایا جاتا ہے، سکیورٹی کو یقینی بنانا وفاقی ،صوبائی اور قانون نافذ کرنے والوں کی ذمہ داری ہے۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی خاموش نہیں رہ سکتی، پاکستان کا ہر فرد قیمتی ہے،ہم فوج کے جوان کیلئے بھی بات کرتے ہیں کسی جماعت کا سیاسی ورکر بھی بہت قیمتی ہوتا ہے۔ بلوچستان اور کے پی میں مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، امن وامان کی براہ راست ذمہ داری حکومت کی ہے، ہمارا ایک بیس بائیس سال کا ریکارڈ چلتا آرہا ہے، جب تک امریکا کی مدد نہیں کی تھی ہمارا پورا بارڈر محفوظ تھا، ہمارا افغانستان،بلوچستا ن اور کے پی کا بارڈر محفوظ تھا، امریکی محبت میں انہوں نے ہمیں کمزور کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ افغان حکومت کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،پاکستان بھی بات چیت سے مسائل حل کرے، ہم کیوں اپنے خطے پر کسی کی پراکسی لڑیں۔ مجموعی طور پر بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، حکومت بیٹھ کر مسائل حل کرنے کیلئے تیار نہیں، آپ کے بہت سی جماعتوں سے اختلافات ہوں گے،سب کو آن بورڈ لینا ہوگا،باجوڑ واقعے میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری کی شہادت کی مذمت کرتا ہوں، تمام ادارے موجود ہیں پھر دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں اور کہاں جاتے ہیں؟ ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آپ کبھی کبھی رائی کا پہاڑ فراہم کرتے ہیں،کبھی کبھی خود ہی پہاڑ بن جاتے ہیں، پاکستان اس بدامنی کا مزید متحمل نہیں ہوسکتا، امن وامان کے براہ راست اثرات معیشت پر پڑتے ہیں، یہ تو ملک میں سکول ہی بیچے چلے جارہے ہیں، تعلیم اور صحت کا حال برا ہے، جب یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہورہی ہے تو یہ جھوٹ بول رہے ہوتے ہیں، مسئلے کیسے حل ہونگے جب انڈسٹری بند پڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے چلی گئیں، ہمارے ہاں پٹرول کی قیمت برقرار نہیں بلکہ بڑھائی گئی، ونٹر پیکج میں بھی لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ کرکے لوگوں کو بے وقوف بنانے کا عمل ختم ہونا چاہیے، انہوں نے جھوٹ اور دھوکے کا سامان کیا ہوا ہے، آئی ایم ایف کا وفد تین دن آپ کے ساتھ بیٹھا ہے، حکومت کا سارا انحصار ٹیکس بڑھا کرپیسے لینے پر ہے، ایف بی آر کے 25ہزار لوگ تو کام کرتے نہیں، جاگیر دار پر اب تک کوئی ٹیکس پالیسی نافذ نہیں ہوئی۔
ان کامزید کہنا تھا کہ سولر پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں ہونی چاہیے ، آئی پی پیز سے غلط معاہدے ختم کیے جائیں، پہلے انہوں نے واضح کہا تھا منی بجٹ نہیں لائیں گے، اب شارٹ فال پر ہر نئے دن کہتے ہیں منی بجٹ لائیں اور کبھی کہتے ہیں نہیں لائیں گے ، چیزیں مہنگی ہونے سےغریب آدمی کیلئے ہر روز ایک نیا منی بجٹ ہی ہوتا ہے۔
علاقائی
مصنوعی بارش سے لاہور اور ملحقہ علاقوں میں سموگ انڈیکس میں کمی آئی ہے، مریم اورنگزیب
پاکستانی پنجاب میں "ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے راولپنڈی سمیت تمام علاقوں میں سموگ کی صورتحال میں بہتری ہو گی، سینئر صوبائی وزیر
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کاکہنا ہے کہ مشرقی ہواؤں کی تبدیلی اور مصنوعی بارش سے لاہور اور ملحقہ علاقوں میں سموگ انڈیکس میں کمی آئی ہے ۔
پنجاب میں سموگ کے حوالے سے سینئر صوبائی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ کو کئے جانے والے اقدامات اور تمام اداروں کے کردار سے پنجاب کو سموگ سے نجات دلانے میں مدد ملے گی، پاکستانی پنجاب میں "ڈی ٹاکس پنجاب مہم" سے راولپنڈی سمیت تمام علاقوں میں سموگ کی صورتحال میں بہتری ہو گی، لاہور میں سموگ سے بچاؤ کیلئے آپریشن پوری قوت سے جاری ہے، لاہور میں دھواں پھیلانے والی بڑی گاڑیوں، ٹرکوں کے داخلے پربدستور پابندی عائد ہے ۔
سینئیر صوبائی وزیر نے کہاکہ ہمیں اپنے علاقوں میں سموگ پھیلانے والے ذرائع کے تدارک کے بھرپور کوششیں جاری رکھنی ہیں ، سموگ سے بچاﺅ کے لئے ہر شہری کا تعاون لازمی ہے، فیلڈ میں موجود ای پی اے، پولیس، ٹرانسپورٹ، پنجاب حکومت کے تمام اداروں کی کاوشیں قابل تحسین ہیں ۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سموگ کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے والے ہر ادارے کا افسر اور عملے کا فرد ہیرو ہے، مشکل حالات میں مشکل فیصلے عوام کی زندگیوں اور صحت کے تحفظ کے لیے کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ غیر ضروری گھروں سے نہ نکلیں اور ماسک پہنیں ۔
علاقائی
پنجاب حکومت نے کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کردی
صوبے میں 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد کسانوں نے کارڈ وصول کر لیے ہیں ,ترجمان
لاہور:صوبائی حکومت نے پنجاب میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کر دی ہے۔
ترجمان پنجاب محکمہ زراعت کے مطابق صوبے میں 3 لاکھ 61 ہزار سے زائد کسانوں نے کارڈ وصول کر لیے ہیں ،جبکہ کسان کارڈ کے لیے پورٹل کے ذریعے 12لاکھ 89 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ پنجاب میں کسان کارڈ کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ 50 ہزار کر دی گئی ہے۔
ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے اب تک 18ارب روپے کی خریداری کی ہے، کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے بیج،کھاد اور زرعی ادویات کی خریداری کر سکتے ہیں۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
شہباز شریف کو گڑیا کا دلچسپ تحفہ
-
کھیل 2 دن پہلے
نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹم ساؤتھی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
-
تجارت 2 دن پہلے
پی ایس ایکس میں کاروبار کا مثبت رجحان ، انڈیکس میں 500 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ
-
پاکستان ایک دن پہلے
اے این پی رہنماالیاس احمد بلور انتقال کر گئے
-
تجارت 2 دن پہلے
اوگرا نے نومبر کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
-
علاقائی ایک دن پہلے
اسموگ : پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا
-
کھیل 2 دن پہلے
پی سی بی کا غیر ملکی ہیڈ کوچز سے مستقل چھٹکارہ پانے کا فیصلہ
-
دنیا ایک دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا اعلان کر دیا