Advertisement
پاکستان

پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا،وزیر اعظم

ہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے انتہائی متاثر ملک ہے،شہباز شریف کا دوشنبے میں گلیشیئرز کانفرنس سے خطاب

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 دن قبل پر مئی 30 2025، 10:44 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا،وزیر اعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ قابل مذمت ہے۔

دوشنبے میں گلیشیئرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے انتہائی متاثر ملک ہے، پاکستان ان دس ملکوں میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جبکہ پاکستان کا فضا میں زہریلی گیسوں کا اخراج نصف فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی کے باعث 2022 میں تباہ کن سیلاب کا سامنا کیا جس سے فصلیں اور انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا،، دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے معاملے پر زیادہ دینے کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف نے گلیشیئرز کے تحفظ اور چیلنجز پر جامع گفتگو پر تاجک صدر کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے پاکستان کے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، پاکستان میں 13 ہزار گلیشیئرز ہیں، پاکستان اپنے پانی کا نصف گلیشیئرز سے حاصل کرتا ہے، گلیشیئرز کا تحفظ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔

وزیراعظم نے عالمی رہنماؤں سے کہا کہ ہمارے دریاؤں میں پانی گلیشیئرزسے آتا ہے، آئیں مل کر ان گلیشیئرز کا تحفظ کریں، ہمارے دریاؤں کا تحفظ کریں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بڑے ملک دیگرممالک میں ارلی وارننگ سسٹم میں سرمایہ کاری بڑھائیں، ترقی یافتہ ملک ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ایکو سسٹم بھی متاثرہورہا ہے۔

علاوہ ازیں دوشنبے میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجک صدر امام علی رحمان سے ملاقات کی جس میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے تیل اور گیس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور انسداد دہشت گردی کیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کیا اور دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں بڑھتے تعاون پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، اپنی علاقائی خود مختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بھارت کے غیرذمہ دارانہ رویے پر جواب طلبی کرے ، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے تاجک صدر کو بتایا کہ سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں۔

Advertisement