جی این این سوشل

تفریح

گزشتہ سال ہمارے لیے اتار چڑھاؤ کا سال رہا: بہروز سبزواری

لاہور : اداکار بہروز سبزواری کا کہنا ہے کہ سال 2020 ہمارے لیے اتار چڑھائو کا سال رہاہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گزشتہ سال ہمارے لیے اتار چڑھائو کا سال رہا: بہروز سبزواری
گزشتہ سال ہمارے لیے اتار چڑھائو کا سال رہا: بہروز سبزواری

تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اداکار بہروز سبزواری کا کہنا تھا کہ سال 2020 ہماری فیملی کے لیے اتار چڑھائو کا سال رہا ہے کیوں کہ اس سال ہماری بہو سارہ یوسف ہم سے علیحدہ ہوئی ہے ۔

اداکار کا کہنا تھا کہ شہروز کی سابقہ اہلیہ سارہ یوسف ان کی بیٹیوں کی طرح ہے وہ ان کی بہت عزت کرتے ہیں کیوں کہ وہ ان کی پوتی کی والدہ بھی ہیں ، سارہ اور شہروز کی علیحدگی کا بہت دکھ ہوا تھا ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے بہت بڑی غلطی کی ہے یا یہ اچھائی کی لیکن سب قدرت کی طرف سے ہورہا ہوتا ہے جو کچھ ہورہا ہوتا ہے اچھائی کے لیے ہورہا ہوتا ہے اور پھر ہمیں بعد میں سمجھ آتا ہے کہ جو ہوا اچھا ہوا ہے ۔

تجارت

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ ہے، وزیر اعظم کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی جائے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع پرغور کیا جارہا ہے، جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کی وطن واپسی پر غور ہوسکتا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ ہے، وزیر اعظم کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 28 ستمبر تک تقریبا 29 لاکھ گوشوارے جمع ہوچکے ہیں، گزشتہ سال 28 ستمبر تک 14 لاکھ گوشوارے جمع ہوئے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

راولپنڈی احتجاج، عمران خان اور علی امین گنڈاپور سمیت متعدد رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج

تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے ٹائر و کپڑے جلا کر عوام الناس کا راستہ روکا اور مشکلات پیدا کیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راولپنڈی احتجاج، عمران خان  اور  علی امین گنڈاپور سمیت متعدد رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج

راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت درجنوں رہنمائوں اور کارکنوں مقدمات درج کر لئے گئے۔

تھانہ نیو ٹاؤن میں درج مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے ٹائر و کپڑے جلا کر عوام الناس کا راستہ روکا اور مشکلات پیدا کیں، ملزمان نے جلاؤ گھیراؤ اور پتھراؤ کیا، پولیس نفری نے بڑی مشکل سے اپنی جانیں بچائیں۔

پولیس حکام کے مطابق پولیس نے پانچ ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا، گرفتار ہونے والوں میں خلیل، عمران، صداقت، یٰسین اور طاہر شامل ہیں، ملزم طاہر کے قبضے سے پولیس نے پٹرول کی بوتل بھی برآمد کی ہے۔

اس کے علاوہ  پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ سٹی، تھانہ وارث خان، تھانہ نیو ٹاؤن اور تھانہ آر اے بازار میں مقدمات درج کئے گئے۔

مقدمے میں سمابیہ طاہر، ایم پی اے اسد عباس، اعجاز خان، عامر مغل سمیت 100 سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمات میں دہشتگردی، اقدام قتل، توڑ پھوڑ اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

وکلاء کی جانب سے درخوست کی ہے کہ ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا کا  سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام خط

پاکستان بھر کے سینکڑوں وکلا نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے ججز سے درخوست کی ہے کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں۔

ملک بھر کے 300 سے زائد وکلا نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹس کے ججز کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے، خط لکھنے والوں میں سینئر وکلا منیر احمد کاکڑ ، عابد ساقی، ریاست علی آزاد، عابد حسن منٹو، بلال حسن منٹو اور صلاح الدین بھی شامل ہیں۔

خط میں معزز ججز سے درخواست کی گئی کہ وہ کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں کیونکہ نئی عدالت کی حیثیت پی سی او کورٹ جیسی ہو گی، نئی عدالت کا جج بننے والے پی سی او ججز سے مختلف نہیں ہوں گے۔ مجوزہ ترامیم کا ڈرافٹ رات کی تاریکی میں سامنے آیا، نمبر پورے کرنے والے منتخب نمائندے ڈرافٹ سے بھی ناواقف تھے۔

وکلا نے اپنے خط میں کہا کہ مجوزہ آئینی ترامیم کو ان کی حمایت حاصل نہیں ہے، اس پر ملک میں مؤثر بحث نہیں کرائی گئی، صرف یہ کہا جا رہا ہے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی میں آئینی عدالت کا ذکر ہے۔’آپ ججز نے آئین کے تحفظ کا حلف لے رکھا ہے، آپ کے پاس اب موقع ہے کہ اپنا انتخاب کریں، کل جب تاریخ لکھی جائے تو اس میں شامل ہو آپ ملے ہوئے نہیں تھے۔

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل آئینی پیکج پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد حکومت اسے دوبارہ جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اسے امید ہے کہ پیکج کی منظوری کے لیے مطلوبہ حمایت حاصل کر لے گی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم کسی خاص شخص کی وجہ سے نہیں کررہے نہ ہی یہ ہمارا آئیڈیا تھا۔

عقیل ملک نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مسودہ منظوری کے لیے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں پارلیمنٹ میں پیش کردی جائے گی اور ملک کے موجودہ قانون کے تحت جسٹس منصور علی شاہ نئے چیف جسٹس ہوں گے کیونکہ وہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll