Advertisement
پاکستان

سندھ طاس معاہدہ 24 کروڑ عوام کے تحفظ سے جڑا ہے، یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا،اسحاق ڈار

سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا اور اسے یکطرفہ طور پر نہ معطل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی التواء میں ڈالا جا سکتا ہے،وزیر خارجہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 months ago پر Aug 19th 2025, 4:43 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سندھ طاس معاہدہ 24 کروڑ عوام  کے تحفظ سے جڑا ہے، یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا،اسحاق ڈار

لندن:  نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹراسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگیوں کے تحفظ سے جڑا ہوا ہے، یہ معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا۔

تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈارنے دارالحکومت لندن میں برٹش پاکستان لائرز فورم سے خطاب میںبھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کے آبی تحفظ اور ماحولیاتی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔

 اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی سے طے پایا تھا اور اسے یکطرفہ طور پر نہ معطل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی التواء میں ڈالا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان کے 80 فیصد پانیوں کو ریگولیٹ کرتا ہے اور براہ راست پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگیوں کے تحفظ سے جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پانی جیسے اہم معاملے پر کسی بھی قسم کی یکطرفہ کارروائی کو عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔ 

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان عالمی برادری کو بھی اس معاملے پر خبردار کر چکا ہے تاکہ کسی بھی طرح کے تنازعے سے بچا جا سکے۔

Advertisement