پاکستان
آزاد کشمیرکا وزیراعظم کون بنےگا؟عمران خان نے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل کرلیے
وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کی وزارت عظمٰی کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل کرلیے۔
تفصیلات کے مطابق کشمیر میں حکومت سازی پر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں بیرسٹر سلطان،سردارتنویرالیاس،خواجہ فاروق اوراظہرصادق شریک ہوئے، اجلاس میں وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور بھی شریک تھے۔
اجلاس میں کشمیرکے وزیراعظم،اسپیکر اورڈپٹی اسپیکرکےناموں پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے بیرسٹرسلطان محمود، خواجہ فاروق، تنویرالیاس اور اظہر صادق نے الگ الگ ملاقات بھی کی، وزیراعظم نے ہر امیدوار سے پندرہ پندرہ منٹ کی ملاقات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے آزادکشمیر کی وزارت عظمٰی کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز مکمل کرلیے ہیں۔
ملاقات کے بعد بیرسٹر سلطان اور تنویر الیاس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزارت عظمیٰ کا فیصلہ عمران خان کا اختیار ہے وہ جسے بھی نامزد کریں گے انہیں قبول ہوگا۔
کھیل
چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان ٹور کا اعلان کر دیا گیا،ٹرافی کن کن شہروں میں جائے گی؟
ذرائع کے مطابق ٹرافی ٹیکسلا، ایبٹ آباد، مری، نتھیا گلی اور کراچی جائے گی
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان ٹور کا آغاز آج سے ہو رہا ہے،شیڈول کے مطابق ٹرافی کا ٹورآج سے اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی 25 نومبر تک پاکستان میں رہے گی جس دوران اسے مختلف شہروں میں لے جایا جائے گا۔
اسلا م آباد میں چیمپئنز ٹرافی کو دامن کوہ، فیصل مسجد اور پاکستان مونومنٹ میوزیم سمیت اسکول کالجز اور مختلف جگہوں پر لے جایا جائے گا، اس موقع پر سابق قومی کرکٹر شعیب اختر ٹرافی کے ہمراہ ہوں گے۔
اسلام آباد کے بعد ٹرافی 17 نومبر کو ٹیکسلا جبکہ 18 نومبر کو خانپور میں لےجایا جائے گا۔
19 نومبر کو مری جبکہ 20 نومبر کو نتھیا گلی میں ٹرافی کا ٹور ہو گا۔
22 سے 25 نومبر تک کراچی میں ٹرافی کا ٹور ہو گا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ایونٹ میں شریک تمام ممالک میں جائے گی، پاکستان کے بعد ٹرافی ٹور 26 سے 28 نومبر تک افغانستان میں، 10 سے 13 دسمبر بنگلا دیش، 15 سے 22 دسمبر جنوبی افریقا اور 25 دسمبر سے 5 جنوری تک آسٹریلیا میں ہوگا۔
جبکہ 6 جنوری سے 11 جنوری نیوزی لینڈ، 12 سے 14 جنوری انگلینڈ اور 15 سے 26 جنوری بھارت میں ٹرافی ٹور ہو گا،آئی سی سی کے مطابق 27 جنوری کو پاکستان میں ٹرافی کا ایونٹ شروع ہو گا۔
موسم
اسموگ کا قہر برقرار،لاہور آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر
لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 766 ریکارڈ کی گئی
لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں سموگ اور دھند کا راج برقرار ہے جبکہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور آج دوسرے نمبر پر ہے، پہلے پر بھارتی دارالحکومت دہلی ہے۔
لاہور میں سموگ کی اوسط شرح 766 ریکارڈ کی گئی،سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح1398ریکارڈ کی گئی۔ ڈی ایچ اے کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1324 تک جا پہنچا، سید مراتب علی روڈ کے علاقے کا اے کیو آئی 1210 جبکہ غازی روڈ انٹرچینج کا ایئر کوالٹی انڈیکس 850 ریکارڈ کیا گیا۔
بڑھتی ہوئی اسموگ اور فضائی آلودگی کے پیش نظر صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی ہے، جبکہ گرین لاک ڈاؤن کو مزید سخت کر دیا گیاہے اور سکولوں، کالجزاور یونیورسٹیوں میں بھی چھٹیوں کا اعلان کر دیا گیا ہے، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔
دوسری طرف سموگ کے باعث لاہوراور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی، ہیوی ٹریفک کے لاہور اور ملتان میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی، دونوں شہروں میں اینٹوں کے بھٹوں اور فرنس انڈسٹری کے کام پر بندش ہوگی۔
دوسری طرف لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں 4 بجے تک ڈائننگ کی اجازت ہوگی، جبکہ 4 سے 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی، 8 بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے۔
علاقائی
اسموگ : پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا
سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیاگیا
اسموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے مزید پابندیاں عائد کر دی۔
ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ، لاہوراور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے،یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔
دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں مزید پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طبی عملے اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے،پابندیوں کا اطلاق 16 سے 24 نومبرتک ہوگا۔
8بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے، تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہوگا تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا،فارمیسز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی،تندوروں کو استثنی ہوگا۔
جبکہ صوبائی حکومت نے لاہور اور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی،ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پرمکمل پابندی ہوگی،اینٹوں کے بھٹے، فرنس انڈسٹری کے کام بھی پر بندش ہو گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں صرف 4بجے تک کام کریں گے،ریسٹورنٹس کو 4سے 8بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔
اس سے قبل اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحل کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیا ہے،جبکہ انٹر ڈیپارٹمنٹل میٹنگز کو بھی آن لائن منتقل کیا جائے گا۔ تمام سرکاری محکموں کو عملدرآمد یقینی بنانےکی ہدایت کردی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے تمام اداروں کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھیج دیا ہے۔
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر
-
تجارت 23 گھنٹے پہلے
اوگرا نے نومبر کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا
-
پاکستان 8 گھنٹے پہلے
اے این پی رہنماالیاس احمد بلور انتقال کر گئے
-
دنیا 2 دن پہلے
ٹرمپ کی ٹیم نے پینٹاگون کے افسران کو برطرف کرنے کے لیے لسٹیں بنانےکا آغاز کر دیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
جمہوریت کی کمزوری میں سیاستدانوں کا بڑا ہاتھ ہے، مولانا فضل الرحمان
-
پاکستان ایک دن پہلے
سموگ تدارک،لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کا اضافہ
-
علاقائی 8 گھنٹے پہلے
اسموگ : پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا