پاکستان
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جرمنی کے وزیر خارجہ کی ملاقات
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سےجرمنی کے وزیر خارجہ نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے جرمنی کے وزیر خارجہ کی ہونے والی ملاقات میں افغانستان سمیت علاقائی سلامتی کی صورتحال پر بھی گفت و شنید ہوئی۔
جی ایچ کیو میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور جرمنی کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون پر بھی غور و خوص کیا گیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان باہمی فوائد پر مبنی دو طرفہ تعلقات میں وسعت کا خواہاں ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان، جرمنی کے ساتھ اپنے تعلقات کو کلیدی اہمیت دیتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران جرمنی کے وزیر خارجہ نے علاقائی امن و استحکام کے لیے پاکستان کی جاری کاوشوں کو بھی سراہاہے۔
تجارت
پی ایس ایکس میں ایک اور تاریخی دن، 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
100 انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرکے 95448 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ایک اور تاریخی دن، 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز 452 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ہوا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرکے 95448 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔
کاروباری ہفتے کے دوسرے دن مارکیٹ میں شروع ہونے والا تیزی کا رجحان غالب رہنے سے ہنڈرڈ انڈیکس میں تیزی کا سلسلہ جاری رہا۔ ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر پی ایس ایکس میں 905 پوائنٹس کی زبردست تیزی ریکارڈ ہوئی، جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس بڑھ کر 95901 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتوں سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل تیزی کار جحان ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں مسلسل تیزی اور اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل قائم ہونے والے ریکارڈز سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہیں۔ گزشتہ ہفتوں میں پی ایس ایکس میں بلندی کے کئی ریکارڈز قائم ہو چکے ہیں۔
تجارت
پاکستان کی ترسیلات زرمیں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے24فیصد کا نمایاں اضافہ
پاکستان کی سالانہ ترسیلات زر اکتوبر2024 میں 24 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب ڈالر رہیں
پاکستان کی ترسیلات زر میں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے 24 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کی معیشت کو مستحکم رکھنے میں ایس آئی ایف سی کا اہم کردار ہے، پاکستان کی سالانہ ترسیلات زر اکتوبر2024 میں 24 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب ڈالر رہیں، پاکستان کو اکتوبر میں سعودی عرب سے 766.7 ملین ڈالر ، یو اے ای سے 620.9 ملین ڈالر، اور برطانیہ سے 429.5 ملین ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئے۔
جولائی تا اکتوبر2025 میں مجموعی ترسیلات زر 35 فیصد بڑھ کر 11.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، پاکستانی ترسیلات زرمیں تواتر کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کنٹرول کرنے میں معاونت ہوئی ، ترسیلات زر میں اضافے کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر اور معاشی استحکام میں بہتری آئی۔
ترسیلات زر میں اضافے کا سبب ڈیٹا کی ڈیجیٹائزیشن اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہے،ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترسیلات زر میں اضافے سے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں اور انفراسٹرکچر کو فروغ دے گا۔
تجارت
سونے کی قیمتوں میں ہزاروں روپے کا اضافہ
لک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 3 ہزار 600 روپے کا اضافہ ہوا ہے
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 3 ہزار 600 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ملک میں 24 گرام سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ 73 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔
جبکہ دس گرام سونے کی قیمت میں 3 ہزار 86 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس سے ملک میں 10 گرام سونے کی قیمت 2 لاکھ 34 ہزار 482 روپے ہو گئی ہے۔
اسی طرح عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 36 ڈالر اضافہ ہوا ہے جس سے سونے کی نئی قیمت 2623 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے۔
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذ
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر 2 فلیش بم سے حملہ
-
کھیل 19 گھنٹے پہلے
چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی،بھارت اپنے تحفظات سے آگاہ کرے، محسن نقوی
-
علاقائی ایک دن پہلے
اسموگ میں کمی ، راولپنڈی ڈویژن کے تمام تعلیمی ادارے 19 نومبر سےکھولنے کا اعلان
-
دنیا ایک دن پہلے
ہرینی امرسوریا دوسری مرتبہ سری لنکا کی وزیر اعظم مقرر
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
قلات:دہشگردوں کا سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ، 7اہلکار شہید،وفاقی وزیر داخلہ کی مذمت