جی این این سوشل

پاکستان

آزمائے ہوئے بازو

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دنیامیں سب سے زیادہ مشکل کاموں میں سے ایک کام پسپائی اختیار کرنا ہوتا ہے۔

ملک عاصم ڈوگر Profile ملک عاصم ڈوگر

جنگ عظیم دوئم سے قبل وار سکولز میں "جنگ کے دوران پسپائی اختیار کرنا" باقاعدہ مضمون کے طور پر شامل نہیں تھا۔ خوفناک اورنہ رکنے والی جنگوں سے بچنے کےلئےاسے باقاعدہ فن کی شکل دی گئی۔ لہٰذا اب جنگ میں"پیچھے ہٹنا"بھی حکمت عملی کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ فن صرف جنگی حکمت عملی میں ہی نہیں عام زندگی اور سیاسی تحریکوں میں بھی بڑا مفید اورکار گرہے۔ ہماری سیاسی اشرافیہ اپنے مفادات اوراقتدار کی خاطر اس فن میں ید طولیٰ رکھتی ہے۔ سیاسی رقابت میں حد سے گزر جانے والے اچانک شیر و شکر ہو جائیں تو یہ عوام کو آسانی سے ہضم نہیں ہوتا۔ ضیائی آمریت کے بعد  90 کی دہائی میں نواز شریف اور بے نظیر کے درمیان سیاسی محاذ آرائی اورذاتی مفادات کی جنگ نے جمہوریت کے کمزور پودے کو شدید نقصان پہنچایا۔ جس کا فائدہ صرف غیرسیاسی طاقتوں کو ہوا۔ آخر کار اس لڑائی کا اختتام مشرف کے مارشل لاء پرہوا۔جس وقت ان سیاسی طاقتوں کو ہوش آیا تو ایک فریق اڈیالہ جیل میں  تو دوسری فریق لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹ رہی تھیں۔ دونوں نے جمہوریت بچانے کےلئےہاتھ ملانےکا فیصلہ کیاعوام،صحافی،دانشور،سول سوسائٹی نے یقین کر لیا ۔   

2008 میں پیپلزپارٹی کو اقتدار ملا تو نواز شریف نے پھرسے پرانے کھیل کھیلنا شروع کردیئے۔  عوامی خدمت کا میدان پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے لئے خالی تھا۔ ایک طرف میثاق جمہوریت چل رہا تھا تو دوسری طرف یہ جماعتیں ایک دوسرے کی جڑیں کاٹنے میں مصروف رہیں۔ دونوں جماعتوں نے طاقت کے حصول کے لئے کبھی عدلیہ کی مدد لینا چاہی تو کبھی اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ شہباز شریف ان خفیہ ملاقاتوں کے لئے مشہور ہیں۔اینٹ سےاینٹ بجانے  کےبیان کے بعد آصف زرداری اپنی راہ تبدیل کرچکے ہیں۔ بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت گرانے سے لے کر سینیٹ میں صادق سنجرانی کو چیئرمین سینییٹ بنوانے کا ذکر فخریہ کرتے رہے ہیں۔عوام کی محرومیاں اور مسائل کے عنوان سے کیے جانے والے میثاق جمہوریت نے پچھلے13برسوں میں عوام کو ریلیف نہیں دیا۔

مرکزمیں پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے بالترتیب5،5 برس ، سندھ  میں پیپلز پارٹی کے مسلسل ساڑھے12 برس اور مسلم لیگ ن کے پنجاب میں10سالہ اقتدارنےعوام کی زندگیوں میں کوئی تبدیلی نہیں پیدا کی۔ البتہ ان حکمرانوں، ان کی اولادوں اورحواریوں نے بہت ترقی کی ہے۔ سکوٹرسےلینڈکروزرتک کے سفرکی مثالیں عام ہیں۔مل جل کرجمہوریت کایہ سفراچھاچل رہاتھا۔ دونوں کھلاڑی اس قدر کانفیڈنٹ ہو گئے کہ لانے والوں کو بھی پیچھےچھوڑنا چاہالیکن گیم پلٹتےوقت نہیں لگتا۔اب ایک تیسرافریق میدان میں اترچکاہے۔عوام کو پھرسےنئےخواب دکھائےگئے۔ان کی اس حالت کےذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے،لوٹی ہوئی دولت ان کےقدموں میں نچھاورکرنے اورایک ایسی ریاست کاخواب جس کی بنیادانصاف اورمساوات ہو گی۔پچھلےڈھائی برسوں میں عمران خان کواپنےتمام اہداف میں پسپائی کاسامناہے۔ہرکئےگئےوعدےسےیو ٹرن لیناپڑالیکن اس پسپائی کوبھی کامیابی بناکرپیش کرنےمیں انھوں نےسابقہ حکمرانوں کوبھی پیچھےچھوڑدیاہے۔

یو ٹرنزپران کاکہناہےکہ ایک بڑالیڈرعظیم مقصدکےلئےاپنی حکمت عملی تبدیل کرتارہتاہےلیکن جواصل اعتراف وہ کرچکےہیں کہ بناتیاری اورٹیم کےحکومت میں آنا عوام کی مزیدزبوں حالی کاسبب بناہے۔سب سےبڑاوعدہ احتساب اورلوٹی ہوئی دولت واپس لانےکاتھا۔عمران خان اس میں بھی ناکام نظرآتےہیں۔اس کی ایک وجہ قانون سازی میں عددی اکثریت کانہ ہونااوردوسراریاستی عملداری میں کرپٹ عناصرکاغلبہ ہے۔اقتدارسےدوری اوراحتساب کےخوف سےگھبرائی دست وگریباں اپوزیشن نےایک بارپھرہاتھ ملالیاہے۔پی ڈی ایم کےعنوان سےسڑکوں سےپارلیمنٹ کاراستہ بنانےمیں کوشاں یہ جماعتیں عوامی حمایت سےتاحال محروم ہیں۔پی ڈی ایم کےپہلےجلسےسےانتہائی مؤقف اختیارکرنےوالی پی ڈی ایم مسلسل پسپائی کاشکارہے۔مولانافضل الرحمان،مریم نوازاوربلاول بھٹولفظوں کےگورکھ دھندےسےان پسپائیوں کوچینج آف اسٹریٹیجی قراددےکرعوام کومسلسل دھوکادےرہےہیں۔استعفے،آریاپار،دھرنا،اسٹیبلشمنٹ کےخلاف تحریک سب سےیوٹرن لیاجاچکاہے۔پیپلزپارٹی کی عدم اعتمادکی تجویزمؤخرکرکےمولانافضل الرحمان نےلانگ مارچ کی تاریخ دی ہے۔پی ڈی ایم نےاپنےتمام سابقہ نعروں سےدستبردارہوکراسےمہنگائی مارچ کانام دیاہے۔سرکاری ملازمین کوبھی شامل کرنےکاعندیہ دیاگیاہے۔ایک بارپھرعوام کی آڑمیں اقتدارکی سنہری کرسی کاحصول خواہش ہے۔پاکستان کےعوام73برس کےمسلسل دھوکوں کےاس کھیل کو سمجھ چکےہیں۔انھیں اس بات سےغرض نہیں کہ ملک میں ہائبرڈحکومت ہےیامکمل جمہوری،میڈیاآزادہےیانہیں۔وہ صرف اپنااورآنےوالی نسلوں کامستقبل محفوظ بناناچاہتےہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں آزمائےہوئےبازوہیں۔آزمائےہوئےکوآزمانابےوقوفی ہے۔عوامی شرکت کےبغیرپی ڈی ایم کالانگ مارچ کاحال بھی کہیں الیکشن کمیشن کےسامنےدھرنے جیسانہ ہو۔ایساہواتویہ پسپائی پی ڈی ایم کےتابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔

 نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے

 یہ بازو مرے آزمائے ہوئے ہیں

ملک عاصم ڈوگر

ملک عاصم ڈوگر جی این این میں سینئر پروڈیوسر ہیں

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ اور لبنان پر صہیونی فوج کے حملوں میں تیزی،24گھنٹے کےدوران 35 فلسطینی شہید

غزہ میں سرد موسم اور سیلاب سے پانچ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اقوام متحدہ

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ اور لبنان پر صہیونی فوج کے حملوں میں تیزی آگئی، غزہ میں کمال عدوان اسپتال پر فضائی حملے میں متعدد افراد شہید ہوگئے۔ جنگ زدہ علاقے میں انسانی المیہ شدت اختیار کرگیا جبکہ اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں سرد موسم اور سیلاب سے پانچ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

صیہونی فوج نے غزہ میں کمال عدوان اسپتال پرتازہ حملہ کیا۔ 24گھنٹے کےدوران غزہ میں 35 فلسطینی شہید،94 زخمی ہوگئے ہیں۔

غزہ میں سیلاب سے پانچ لاکھ سے زائد افراد کے متاثرہونے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے نے خبردار کردیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ موسم سرما میں سیلاب اور غذائی قلت سے پانچ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوسکتےہیں۔ ادھرلبنان پربھی اسرائیلی حملوں میں تیزی آگئی۔

بیروت پرفضائی حملوں میں 29 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ حزب اللہ کی جوابی کارروائی بھی جاری ہے۔ اسرائیل پر 340 میزائل اور ڈرون فائر کئے۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق حملوں میں تل ابیب کو شدید نقصان پہنچا اور گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی نو مئی پارٹ ٹو اور لاشوں کی سیاست کررہے ہیں، عظمیٰ بخاری

علی امین گنڈا پور غائب ہوچکے ہیں جبکہ بشریٰ بی بی’ سلطانہ ڈاکو‘ والا کردار ادا کررہی ہیں، وزیر اطلاعات

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ احتجاج کے دوران علی امین گنڈا پور غائب ہوچکے ہیں جبکہ بشریٰ بی بی’ سلطانہ ڈاکو‘ والا کردار ادا کررہی ہیں۔

ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ اب تک پولیس کے 70افراد شدید زخمی ہیں، مظاہرے میں پولیس کانسٹیبل مبشر شہید ہوا ہے،اٹک میں پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، کٹی پہاڑی کے قریب کانسٹیبل واجد کو گردن میں گولی لگی، 5اہلکاروں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

وزیر اعلاعات کا کہنا تھا کہ یہ سیاست نہیں دہشت گردی ہے، یہ کل بھی دہشت گرد تھے آج بھی دہشت گرد ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی سامنے لا سکتے ہیں ، سزا دینا ہمارا اختیار نہیں۔ شہید پولیس اہلکار مبشر کا جواب کس سے مانگیں۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی پٹھانوں کو اکسارہی ہیں، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے بچےاحتجاج کیلئے باہر کیوں نہیں آئے؟ تحریک انصاف نو مئی پارٹ ٹو چاہتی ہے ، یہ لاشوں کی سیاست کررہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا غائب ہو گیا ہے ، علی امین گنڈا پور سستے سلطان راہی ثابت ہوئے، بشریٰ بی بی احتجاج کو اسلامی ٹچ دے رہی ہیں اور اوپر سے مذہب کا تڑکا لگا رہی ہیں، وہ کون سی شریعت چاہتی ہیں، بشریٰ بی بی‘سلطانہ ڈاکو‘ کا کردار ادا کررہی ہیں،یہ لوگ اٹک اور اسلام آباد کے درمیان یہ لاشیں گرانا چاہتے ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نےکہا کہ وزیر اعلیٰ نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ غیر مسلح رہیں ، ایک طرف ریاست پر حملہ دوسری طرف مذاکرات کا کہہ رہے ہیں ،یہ سروں کو ٹارگٹ کررہے ہیں ، یہ طریقہ طالبان کا ہے، کوئی پاکستانی ان کے احتجاج کو پرامن نہیں کہہ سکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی پر ان کو سزا دینا ہمارا حق ہے، پی ٹی آئی کی موجودگی میں ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا، یہ رہیں گے تو پاکستان کسی بڑے حادثے سے دوچار ہو جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بیلا روس کے صدر کی وزیر اعظم ہاؤس  آمد ، گارڈ آف آنر پیش

بیلا روس کے صدر نے وزیر اعظم ہاؤس کے احاطے میں پودا لگایا

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے،جہاں ان کا  وزیر اعظم شہباز شریف  کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا  اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے پرجوش انداز میں مصافحہ بھی کیا۔

صدر بیلا روس الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیر اعظم ہاؤس کے احاطے میں پودا بھی لگایا بعدازاں دونوں رہنماؤں کی ملاقات بھی ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے۔ نورخان ایئر بیس پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور وزیر اعظم شہباز شریف نے معزز مہمان کو خوش آمدید کہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll