پاکستان
آزمائے ہوئے بازو
دنیامیں سب سے زیادہ مشکل کاموں میں سے ایک کام پسپائی اختیار کرنا ہوتا ہے۔
جنگ عظیم دوئم سے قبل وار سکولز میں "جنگ کے دوران پسپائی اختیار کرنا" باقاعدہ مضمون کے طور پر شامل نہیں تھا۔ خوفناک اورنہ رکنے والی جنگوں سے بچنے کےلئےاسے باقاعدہ فن کی شکل دی گئی۔ لہٰذا اب جنگ میں"پیچھے ہٹنا"بھی حکمت عملی کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ فن صرف جنگی حکمت عملی میں ہی نہیں عام زندگی اور سیاسی تحریکوں میں بھی بڑا مفید اورکار گرہے۔ ہماری سیاسی اشرافیہ اپنے مفادات اوراقتدار کی خاطر اس فن میں ید طولیٰ رکھتی ہے۔ سیاسی رقابت میں حد سے گزر جانے والے اچانک شیر و شکر ہو جائیں تو یہ عوام کو آسانی سے ہضم نہیں ہوتا۔ ضیائی آمریت کے بعد 90 کی دہائی میں نواز شریف اور بے نظیر کے درمیان سیاسی محاذ آرائی اورذاتی مفادات کی جنگ نے جمہوریت کے کمزور پودے کو شدید نقصان پہنچایا۔ جس کا فائدہ صرف غیرسیاسی طاقتوں کو ہوا۔ آخر کار اس لڑائی کا اختتام مشرف کے مارشل لاء پرہوا۔جس وقت ان سیاسی طاقتوں کو ہوش آیا تو ایک فریق اڈیالہ جیل میں تو دوسری فریق لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کاٹ رہی تھیں۔ دونوں نے جمہوریت بچانے کےلئےہاتھ ملانےکا فیصلہ کیاعوام،صحافی،دانشور،سول سوسائٹی نے یقین کر لیا ۔
2008 میں پیپلزپارٹی کو اقتدار ملا تو نواز شریف نے پھرسے پرانے کھیل کھیلنا شروع کردیئے۔ عوامی خدمت کا میدان پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے لئے خالی تھا۔ ایک طرف میثاق جمہوریت چل رہا تھا تو دوسری طرف یہ جماعتیں ایک دوسرے کی جڑیں کاٹنے میں مصروف رہیں۔ دونوں جماعتوں نے طاقت کے حصول کے لئے کبھی عدلیہ کی مدد لینا چاہی تو کبھی اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ شہباز شریف ان خفیہ ملاقاتوں کے لئے مشہور ہیں۔اینٹ سےاینٹ بجانے کےبیان کے بعد آصف زرداری اپنی راہ تبدیل کرچکے ہیں۔ بلوچستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت گرانے سے لے کر سینیٹ میں صادق سنجرانی کو چیئرمین سینییٹ بنوانے کا ذکر فخریہ کرتے رہے ہیں۔عوام کی محرومیاں اور مسائل کے عنوان سے کیے جانے والے میثاق جمہوریت نے پچھلے13برسوں میں عوام کو ریلیف نہیں دیا۔
مرکزمیں پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن کے بالترتیب5،5 برس ، سندھ میں پیپلز پارٹی کے مسلسل ساڑھے12 برس اور مسلم لیگ ن کے پنجاب میں10سالہ اقتدارنےعوام کی زندگیوں میں کوئی تبدیلی نہیں پیدا کی۔ البتہ ان حکمرانوں، ان کی اولادوں اورحواریوں نے بہت ترقی کی ہے۔ سکوٹرسےلینڈکروزرتک کے سفرکی مثالیں عام ہیں۔مل جل کرجمہوریت کایہ سفراچھاچل رہاتھا۔ دونوں کھلاڑی اس قدر کانفیڈنٹ ہو گئے کہ لانے والوں کو بھی پیچھےچھوڑنا چاہالیکن گیم پلٹتےوقت نہیں لگتا۔اب ایک تیسرافریق میدان میں اترچکاہے۔عوام کو پھرسےنئےخواب دکھائےگئے۔ان کی اس حالت کےذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے،لوٹی ہوئی دولت ان کےقدموں میں نچھاورکرنے اورایک ایسی ریاست کاخواب جس کی بنیادانصاف اورمساوات ہو گی۔پچھلےڈھائی برسوں میں عمران خان کواپنےتمام اہداف میں پسپائی کاسامناہے۔ہرکئےگئےوعدےسےیو ٹرن لیناپڑالیکن اس پسپائی کوبھی کامیابی بناکرپیش کرنےمیں انھوں نےسابقہ حکمرانوں کوبھی پیچھےچھوڑدیاہے۔
یو ٹرنزپران کاکہناہےکہ ایک بڑالیڈرعظیم مقصدکےلئےاپنی حکمت عملی تبدیل کرتارہتاہےلیکن جواصل اعتراف وہ کرچکےہیں کہ بناتیاری اورٹیم کےحکومت میں آنا عوام کی مزیدزبوں حالی کاسبب بناہے۔سب سےبڑاوعدہ احتساب اورلوٹی ہوئی دولت واپس لانےکاتھا۔عمران خان اس میں بھی ناکام نظرآتےہیں۔اس کی ایک وجہ قانون سازی میں عددی اکثریت کانہ ہونااوردوسراریاستی عملداری میں کرپٹ عناصرکاغلبہ ہے۔اقتدارسےدوری اوراحتساب کےخوف سےگھبرائی دست وگریباں اپوزیشن نےایک بارپھرہاتھ ملالیاہے۔پی ڈی ایم کےعنوان سےسڑکوں سےپارلیمنٹ کاراستہ بنانےمیں کوشاں یہ جماعتیں عوامی حمایت سےتاحال محروم ہیں۔پی ڈی ایم کےپہلےجلسےسےانتہائی مؤقف اختیارکرنےوالی پی ڈی ایم مسلسل پسپائی کاشکارہے۔مولانافضل الرحمان،مریم نوازاوربلاول بھٹولفظوں کےگورکھ دھندےسےان پسپائیوں کوچینج آف اسٹریٹیجی قراددےکرعوام کومسلسل دھوکادےرہےہیں۔استعفے،آریاپار،دھرنا،اسٹیبلشمنٹ کےخلاف تحریک سب سےیوٹرن لیاجاچکاہے۔پیپلزپارٹی کی عدم اعتمادکی تجویزمؤخرکرکےمولانافضل الرحمان نےلانگ مارچ کی تاریخ دی ہے۔پی ڈی ایم نےاپنےتمام سابقہ نعروں سےدستبردارہوکراسےمہنگائی مارچ کانام دیاہے۔سرکاری ملازمین کوبھی شامل کرنےکاعندیہ دیاگیاہے۔ایک بارپھرعوام کی آڑمیں اقتدارکی سنہری کرسی کاحصول خواہش ہے۔پاکستان کےعوام73برس کےمسلسل دھوکوں کےاس کھیل کو سمجھ چکےہیں۔انھیں اس بات سےغرض نہیں کہ ملک میں ہائبرڈحکومت ہےیامکمل جمہوری،میڈیاآزادہےیانہیں۔وہ صرف اپنااورآنےوالی نسلوں کامستقبل محفوظ بناناچاہتےہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں آزمائےہوئےبازوہیں۔آزمائےہوئےکوآزمانابےوقوفی ہے۔عوامی شرکت کےبغیرپی ڈی ایم کالانگ مارچ کاحال بھی کہیں الیکشن کمیشن کےسامنےدھرنے جیسانہ ہو۔ایساہواتویہ پسپائی پی ڈی ایم کےتابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔
نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو مرے آزمائے ہوئے ہیں
پاکستان
جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچ کیلیے 9 جج نامزد کر دیے
سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں ہونےو الے اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے علاوہ جسٹس منصور علی شاہ ،جسٹس منیب اختر ،جسٹس امین الدین خان شریک ہوئے
اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچز کے لیے 9 ججز کی نامزدگی کر دی۔
سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچز کیلیے 9 ججز کی نامزدگی کر دی گئی۔
آئینی بینچز کے لیے نامزد ججز میں جسٹس ذوالفقار علی سانگی ، جسٹس ارباب علی ، جسٹس یوسف علی سید ، جسٹس خادم حسین سومرو ، جسٹس ثنا منہاس اکرام شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں ہونےو الے اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے علاوہ جسٹس منصور علی شاہ ،جسٹس منیب اختر ،جسٹس امین الدین خان شریک ہوئے۔ اجلاس میں جسٹس جمال خان مندوخیل ،وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اوراٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس کے کے آغا آئینی بینچز اور آئینی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، آئینی کمیٹی جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال اور محمد سلیم جیسر پر مشتمل ہو گی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ محمد شفیع صدیقی ، سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور شیخ آفتاب احمد بھی شریک تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز کو 24 نومبر تک آئینی بینچ کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔
دنیا
غزہ اور لبنان پر صہیونی فوج کے حملوں میں تیزی،24گھنٹے کےدوران 35 فلسطینی شہید
غزہ میں سرد موسم اور سیلاب سے پانچ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، اقوام متحدہ
غزہ اور لبنان پر صہیونی فوج کے حملوں میں تیزی آگئی، غزہ میں کمال عدوان اسپتال پر فضائی حملے میں متعدد افراد شہید ہوگئے۔ جنگ زدہ علاقے میں انسانی المیہ شدت اختیار کرگیا جبکہ اقوام متحدہ کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں سرد موسم اور سیلاب سے پانچ لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
صیہونی فوج نے غزہ میں کمال عدوان اسپتال پرتازہ حملہ کیا۔ 24گھنٹے کےدوران غزہ میں 35 فلسطینی شہید،94 زخمی ہوگئے ہیں۔
غزہ میں سیلاب سے پانچ لاکھ سے زائد افراد کے متاثرہونے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے نے خبردار کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ موسم سرما میں سیلاب اور غذائی قلت سے پانچ لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوسکتےہیں۔ ادھرلبنان پربھی اسرائیلی حملوں میں تیزی آگئی۔
بیروت پرفضائی حملوں میں 29 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ حزب اللہ کی جوابی کارروائی بھی جاری ہے۔ اسرائیل پر 340 میزائل اور ڈرون فائر کئے۔ اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق حملوں میں تل ابیب کو شدید نقصان پہنچا اور گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔
پاکستان
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ
ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی کو دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ یا پشاور موڑپر جگہ دینے کی پیش کش کی گئی جس کو پی ٹی آئی نے مسترد کردیا
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کے درمیان مذاکرات ہوئے۔
ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی رہنما بانی پی ٹی آئی کی فوری رہائی کے مطالبے پر قائم ہیں اور مؤقف اپنایاکہ بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا نہ کیا تو ڈی چوک پہنچیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اسلام آباد نہ آنے کی درخواست کی گئی اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیلاروس کے سرمایہ کاروں کے ساتھ کل اسلام آباد میں بزنس کانفرنس ہورہی ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی کو دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ یا پشاور موڑپر جگہ دینے کی پیش کش کی گئی جس کو پی ٹی آئی نے مسترد کردیا۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ وزیرداخلہ محسن نقوی وزیراعظم کو مذاکرات سے آگاہ کریں گے، حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات کے اگلے دور بھی ہونے کا امکان ہے۔
وزریر داخلہ اور بیرسٹرگوہرکے مذاکرات، حکومت کی پی ٹی آئی کو پشاورموڑ پر دھرنے کیلئے جگہ دینے کی پیشکش
-
علاقائی 17 گھنٹے پہلے
اسلام آباد:نئے نویلے جوڑے کا کنٹینرز کے پاس انوکھا فوٹو شوٹ
-
پاکستان 2 دن پہلے
سعودی عرب مخالف بیان ،بشریٰ بی بی کے خلاف ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت مقدمات درج
-
پاکستان 2 دن پہلے
کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ
-
کھیل 20 گھنٹے پہلے
پرتھ ٹیسٹ ، بھارت نے آسٹریلیا کو 295 رنز سے شکست دے دی
-
پاکستان 15 گھنٹے پہلے
سابق وزیراعظم نواز شریف بذریعہ ہیلی کاپٹر مری پہنچ گئے
-
دنیا 18 گھنٹے پہلے
لتھوانیا میں طیارہ رہائشی عمارت سے ٹکرا کر تباہ، پائلٹ ہلاک
-
ٹیکنالوجی 18 گھنٹے پہلے
ٹیسلہ کے سی ای او آئرن مین بن گئے
-
دنیا 2 دن پہلے
امریکا کی نیتن یاہو کی گرفتاری پر برطانیہ کو معیشت تباہی کی دھمکی