جی این این سوشل

پاکستان

اب پیپلزپارٹی کو خدمت کا موقع ملے گا؟

پر شائع ہوا

کی طرف سے

احمق اور بیوقوف تو تھوڑے سخت الفاظ ہوجائیں گے لیکن میں "بھولے بادشاہ " ضرور کہوں گا ان لوگوں کو جو اس خوش فہمی میں مبتلا تھے کہ پی ڈی ایم کوئی ایسی تحریک ہے جو پاکستان میں حقیقی جمہوریت لائے گی ۔

فہیم احمد Profile فہیم احمد

 

اس لیے اب ہو یہ رہا ہے کہ  صرف پی ڈی ایم نہیں ٹوٹ رہی   بلکہ سوشل میڈیا     انقلابیوں  اور جمہوریت پسندوں  کے خواب  بھی ٹوٹ رہے  ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ  پی ڈی ایم بنی ہی کمزور بنیادوں پر تھی ۔اس کے ناکام ہونے کی  پہلی وجہ یہ ہے کہ اس کے مطالبات میں  عوامی مطالبات  سے زیادہ اس اتحاد کے   میں شامل جماعتوں کے مستقبل کے حوالے سیاسی  مطالبات شامل  تھے۔  پاکستان کی موجودہ صورتحال میں  سویلین بالادستی اور ووٹ کی عزت  سیاسی جماعتوں کے  لیے تو فائدہ مند ہوسکتی ہیں لیکن عوام  کا  مسئلہ   اب بھی روٹی ،کپڑا اور مکان ہی  ہے۔ یہی وجہ ہے کہ  عوام نے اس تحریک میں زیادہ دلچسپی نہیں لی۔  پی ڈی ایم کی ناکامی کی  دوسری وجہ یہ ہے کہ  یہ     جماعتیں خود"اسٹیٹس کو "  اور "ہائبرڈ نظام " سے فائدہ اٹھانے والی جماعتیں ہیں تو پھر یہ   کیسے  اس نظام کو تبدیل کرسکتی  تھیں۔  ان کے نعرے تو  اگرچہ    اداروں کی عدم مداخلت اور  ووٹ کی عزت کے تھے لیکن  مقتدر حلقوں سے ان کا اصل شکوہ یہ تھا کہ "جناب جب ہم آپکے خادم اور فرمانبردار  موجود تھے  تو پھر آپ نے ہماری بجائے   تحریک انصاف کو خدمت کا موقع کیوں دیا" اور ان کا اصل مطالبہ یہ تھا کہ" تحریک انصاف کو گود سے اتار کر ہمیں اٹھا لیں"۔ اس اتحاد میں شامل جماعتیں    عوام کے سامنے  تو انقلابی  نعرے لگا رہی تھیں لیکن  پس پردہ معاملات طے کرنے لیے تگ ودو کررہی تھی اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ  ان میں اسے ایک جماعت کی کوششیں رنگ لارہی ہیں اور پی ڈی ایم میں اختلافات کی بھی یہی وجہ ہے۔    ممکنہ طور مقتدر حلقوں نے  صرف  پیپلزپارٹی کو  اپنی خدمت کا موقع دینے کے لیے گرین سگنل دیا ہے  شاید اسی وجہ سے   پی ڈی ایم کی باقی جماعتیں  خصوصاً ن لیگ اور جے یو آئی  شدید غم اور غصے میں مبتلا ہیں۔

لیکن اہم سوال یہ ہے کہ کیا حکومت کو  پی ڈی ایم کی تقسیم پر خوش ہونا چاہیے؟تو مجھے لگتا ہے کہ  حکومت کو خوش نہیں بلکہ پریشان ہونا چاہیے کیونکہ   پیپلزپارٹی کا  مقتدر حلقوں سے قریب ہونا ن لیگ  اور تحریک انصاف  دونوں کے لیے یکساں نقصان دہ ہے۔   اگر   چہ پیپلزپارٹی پر یہ  الزام عائد کیا جارہا ہے کہ پیپلزپارٹی   حکومت کی بی ٹیم بن گئی  لیکن ایسا نہیں ہے  ، پیپلزپارٹی  حکومت کی بی ٹیم نہیں بلکہ متبادل بن رہی ہے۔  یا کم از کم پیپلزپارٹی کو اس حوالے   امید ضرور دلوائی گئی ہے کیونکہ اسکے بغیر پیپلزپارٹی اکیلے ہی  اتنی پر اعتماد سیاست نہیں کرسکتی ۔

 موجودہ حالات اور  پیپلزپارٹی  کے رویے سے ایک مفروضہ  جنم لیتا ہے  اور وہ یہ  ہے کہ  عین ممکن ہے کہ ضدی عمران خا ن اور اسکے  نا اہل ساتھیوں   کی حکومت  مقتدر حلقوں کو آئند ہ  5 سالوں کے  لیے قابل قبول  نہ ہو۔ اس لیے   پیپلزپارٹی، اے این پی  اور ق لیگ کا مرکب بناکر آئندہ  حکومت  کا سیٹ اپ ترتیب دیا جارہا ہو۔ اس نوعیت کے سیٹ اپ   بنانے میں  زیادہ مشکلات  بھی پیش نہیں آئیں گی کیونکہ    ق لیگ تو پہلے ہی  مقتدر حلقوں کی فرمانبردار ہے، زرداری کی موجودہ پیپلزپارٹی مزاحمت نہیں  بلکہ مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتی اور اے این پی  بھی پختون کارڈ کھیلنے سے اجتناب کررہی ہے۔ اس لیے عین ممکن ہے  کہ  آئند ہ 5 سال کے لیے  بھی ایک   اور ہنگ پارلیمنٹ تشکیل دی جائے  جس میں    پیپلزپارٹی ، ق لیگ اور    اے این پی سمیت  موجودہ   حکومت کے دیگر اتحادیوں کو ملا کر ایسی  لولی لنگڑی اتحادی  حکومت تشکیل دی جائے جس کی ڈوریں اپنی مرضی سے ہلائی جائیں ۔

لیکن فی الحال یہ مفروضہ ہے کیونکہ آنے والے حالات ہی بتائیں گے کہ پیپلزپارٹی کا تابعداری   قبول  کرنا اسے کوئی فائدہ پہنچاتا ہے  یا پھر اسے  بھی شہباز شریف کی طرح صرف لارے لگائے جاتے ہیں ۔  بحرحال سوشل میڈیا انقلابیوں کو مشورہ ضرور  ہے کہ آئند ہ  ان جماعتوں  سے امیدیں لگانے سے پہلے انکی تاریخ پر ضرور نظر ڈال لیں۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

 پاکستان اور بیلاروس کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پاک بیلاروس 5سالہ تعاون پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ سمیت مختلف مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے۔

پاک بیلاروس 5سالہ تعاون پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ سمیت مختلف مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

تقریب میں "شہزاد ٹریڈ لنکس" اور "منسک موٹر پلانٹ" کے درمیان مصنوعات کی فراہمی کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، "شہزاد ٹریڈ لنکس" اور "بیلشینا" کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔

قبل ازیں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجاری سردار جام کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان 27-2025 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق ہوا ہے ، دونوں ممالک تعاون کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹیویٹی کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار ہیں، پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی سی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں تنوع لانے کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں، بیلاروس کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان خطے میں تجارتی اور ٹرانزٹ حب بننے کے لیے پر عزم ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

اسلام آباد:نئے نویلے جوڑے کا کنٹینرز کے پاس انوکھا فوٹو شوٹ

خولہ اور قاسم نے احتجاج اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں کوئی اور جگہ میسر نہ ہونے پر کنٹینرز کے سامنے فوٹو شوٹ کرانے کا فیصلہ کیا

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت راولپنڈی اور لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب راستے بند ہیں جس کی وجہ  عوام کو شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
ایسے میں ایک نو بیاہتے جوڑے کا کنٹینرز کے ساتھ  انوکھا فوٹو شوٹ وائرل ہوا ہے جسے سوشل میڈیا پر کافی پسند کیا جا رہا ہے۔
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی خولہ اور قاسم نے احتجاج اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہر میں کوئی اور جگہ میسر نہ ہونے پر کنٹینرز کے سامنے فوٹو شوٹ کرانے کا فیصلہ کیا۔
فوٹو شوٹ کی تصاویر ایک مقامی فوٹوگرافر نے اپنے انسٹاگرام پر شیئر کیں، جس میں لکھا گیا ہے کہ، ’جب آپ کو اپنی شادی کے دن کوئی اور جگہ نہ ملے، کیونکہ سب بند ہے، خولہ اور قاسم کے لیے یادگار لمحے۔

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by The Talent Studios 📸 By Ibrahim Mushtaq (@thetalentstudios)

واضح رہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج اور کنٹینرز کی تنصیب کے باعث شہر کی سڑکیں بند ہیں،اسکول بند ہیں، اور لوگوں کی نقل و حرکت مفلوج ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر پر صارفین کی جانب سے طرح طرح کے تبصرے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے  لکھا کہ یہ آپ کی زندگی کا لائف ٹائم ایونٹ ہے جسے لاک ڈاؤن نے ہیلو کہا، ایک اور صارف نے لکھا کہ جب آپ کو اپنے بڑے دن پر کوئی اور جگہ نہیں ملی، چونکہ سب کچھ بند تھا۔
جبکہ ایک صارف نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے کام نہیں رکنا چاہئے۔
جہاں کچھ لوگوں نے اس منفرد فوٹو شوٹ کو سراہا، وہیں کچھ نے اسے عجیب اور غیر روایتی قرار دیا۔،لیکن یہ بات تو طے ہے کہ یہ فوٹو شوٹ ہمیشہ یادگار رہے گا۔
وائرل ویڈیوز و تصاویر صارفین کی توجہ تیزی سے حاصل کر رہے ہیں جنہیں 15 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مجموعی طور پر 20 ہزار سے زائد لوگ پسند کرچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

9 مئی کیس، شاہ محمود قریشی اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر کے خلاف فرد جرم کی تاریخ مقرر

انسداد دہشت گردی عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کرلیا ہے

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے نو مئی عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں شاہ محمود قریشی اور عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر کے خلاف فرد جرم کی تاریخ مقرر کر دی۔

اے ٹی سی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔ عمر سرفراز چیمہ کو لاء ان آرڈر کی صورتحال کے باعث کوٹ لکھپت جیل میں پیش نا کیا جا سکا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کرلیا ہے۔ اے ٹی سی جج نے کہا کہ دو دسمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پانچ اکتوبر کو پولیس پر تشدد کرنے اور انتشار پھیلانے کے کیس میں نائب صدر پی ٹی آئی اکمل خان باری کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔

پی ٹی آئی کے نائب صدر اکمل خان باری کو پولیس نے چہرہ ڈھانپ کر عدالت کے روبرو پیش کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ دو روز قبل اس ملزم کو میں نے کسی اور مقدمے میں ڈسچارج کیا، پرسوں میں نے ایک ملزم کو ڈسچارج کیا تو اب کیسے شناخت پریڈ پر بھیج دوں، پراسیکیوٹر صاحب آپ بتائیں اس کیس میں کیسے شناخت پریڈ ہو سکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll