Advertisement

امریکی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ کے عینی شاہد کا بیان سامنے آگیا

امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک یہودی عبادت گاہ کے ربی نے بتایا ہے کہ کہ سنیچر کے روز جب انھیں دیگر تین افراد سمیت عبادت گاہ میں یرغمال بنا لیا گیا تھا تو کیسے انھوں نے حملہ آور پر ایک کرسی پھینکی تاکہ وہ فرار ہو سکیں۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 سال قبل پر جنوری 18 2022، 11:33 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
امریکی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ پر حملہ کے عینی شاہد کا بیان سامنے آگیا

یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے دس گھنٹے تک جاری رہنے والے اس آپریشن میں ربی چارلی سائٹرون واکر اور اُن کے دو ساتھی بغیر کسی گولی کے چلے وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
اس واقعے میں حملہ آور 44 سالہ برطانوی شہری ملک فیصل اکرم تھے جنھوں نے سنیچر کی صبح کولیول نامی علاقے میں یہودی عبادت گاہ میں موجود چار افراد کو یرغمال بنا لیا تھا تاہم بعدازاں وہ پولیس کی فائرنگ سے مارے گئے تھے جبکہ یرغمالیوں کو بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس واقعے کو دہشتگردی کا ایک واقعہ قرار دیا ہے۔
ربی چارلی سائٹرون واکر نے بی بی سی کے پارٹنر خبر رساں ادارے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ وہ اُس وقت عبادت کر رہے تھے جب انھیں ’کلِک‘ کی آواز آئی جو درحقیقت حملہ آور کی پستول کی آواز تھی۔ ساتھ ہی انھیں اور دیگر عبادت گزاروں کو یرغمال بنا لیا گیا۔
وہ بتاتے ہیں کہ ہمیں سارا وقت خطرہ تھا، مگر خوش قسمتی سے ہم میں سے کسی کو بھی کوئی چوٹ نہیں آئی۔

یاد رہے کہ ایک یرغمالی چھ گھنٹے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا جبکہ دیگر تین افراد کئی گھنٹوں بعد عبادت گاہ سے فرار ہونے میں کامیاب رہے تھے۔
ربی چارلی سائٹرون واکر بتاتے ہیں کہ ‘مجھے ایک موقع ملا جب حملہ آور صحیح پوزیشن میں نہیں تھا، اس وقت میں نے اسے یقینی بنایا کہ دیگر لوگ میرے ساتھ ہی موجود ہوں اور بھاگنے کے لیے تیار۔ باہر جانے کا راستہ اتنا دور نہیں تھا اور میں نے اُن سے (دیگر یرغمالیوں کو) بھاگنے کے لیے کہا۔‘
ان کے مطابق انھوں نے حملہ آور پر ایک کرسی پھینکی اور دروازے کی جانب بھاگ پڑے۔
وہ بتاتے ہیں کہ یہ انتہائی خوفناک مرحلہ تھا اور ہم ابھی بھی ذہنی طور پراس سے نمٹ رہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ عبادت گاہ میں اس واقعے کے بعد واپس عبادت گاہ جانا آسان نہیں ہو گا مگر واپس جانا ضروری بھی ہے۔
واضح رہے کہ کانگریگیشن بیتھ اسرائیل نامی کنیسا میں جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہاں ہونے والی عبادت کو لائیو سٹریم کیا جا رہا تھا۔ اس لائیو سٹریم فیڈ میں ایک شخص مبینہ طور پر حملہ آورکو اونچی آواز میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔

 
یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ایک امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوج اور حکومت کے اہلکاروں پر مبینہ طور پر قاتلانہ حملے اور قتل کی کوشش کرنے کے سات الزامات میں مجرم قرار دیا تھا اور انھیں 86 سال قید کی سزا سُنائی تھی۔
حملہ آور اس دوران کہہ رہا تھا 'میری بہن سے فون پر میری بات کروائیں' اور ’میں مر جاؤں گا۔‘ انھیں یہ بھی کہتے سُنا گیا کہ ’امریکہ کے ساتھ کچھ غلط ہے۔‘
اس واقعے کے بعد حملہ آور فیصل اکرم کے بھائی نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں انھوں نے متاثرین سے معذرت کی اور کہا تھا کہ ان کے بھائی کی ذہنی حالت کچھ عرصے سے خراب ہو رہی تھی۔
ان کے مطابق وہ اس واقعے کے دوران فیصل کے ساتھ ساتھ ایف بی آئی سے بھی رابطے میں تھے تاکہ فیصل کو یرغمالیوں کی رہائی اور ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کیا جا سکے۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایسا کچھ بھی نہیں کر سکتے تھے جس سے اسے ہتھیار ڈالنے پر رضامند کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کا خاندان ملک فیصل اکرم کی جانب سے اٹھائے جانے والے اس اقدام کی حمایت نہیں کرتا اور وہ اس واقعے کے تمام متاثرین سے تہہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔
انھوں نے مذید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کسی بھی انسان پر حملہ چاہے وہ یہودی ہو، مسیحی ہو یا مسلمان ہو، غلط ہے اور اس کی ہمیشہ مذمت ہونی چاہیے۔
   
امریکہ کی پولیس کے ذرائع کے مطابق ملک فیصل اکرم دو ہفتے قبل نیو یارک جے ایف ایئرپورٹ پر پہنچے تھے۔
صدر بائیڈن نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ہمارا مفروضہ یہ ہے کہ انھوں نے ہتھیار غیر قانونی ذرائع سے لیے اور بظاہر انھوں نے پہلی رات بے گھر افراد کے لیے ایک پناہ گاہ میں گزاری۔
امریکہ میں ہونے والے اس حملے کے بعد کی جانے والی تحقیقات کے سلسلے میں برطانیہ سے دو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
جنوبی مانچسٹر میں اتوار کی شام گرفتار کیے جانے والے ان لوگوں کے بارے میں اداروں کی جانب سے زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

Advertisement
سیکیورٹی خدشات کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نے بھارت کا دورہ منسوخ کردیا

سیکیورٹی خدشات کے باعث اسرائیلی وزیراعظم نے بھارت کا دورہ منسوخ کردیا

  • 21 hours ago
پہلگام واقعہ کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

پہلگام واقعہ کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

  • a day ago
پاک بحریہ کا اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ، صدر، وزیراعظم کی مبارکباد

پاک بحریہ کا اینٹی شپ بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ، صدر، وزیراعظم کی مبارکباد

  • 16 hours ago
فیض حمید کا کورٹ ماشل قانونی اور عدالتی عمل ہے،اس پر قیاس آرائیاں نہیں ہونی چاہئیں،آئی ایس پی آر

فیض حمید کا کورٹ ماشل قانونی اور عدالتی عمل ہے،اس پر قیاس آرائیاں نہیں ہونی چاہئیں،آئی ایس پی آر

  • 20 hours ago
 9 مئی مقدمات: بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں توسیع

 9 مئی مقدمات: بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ اور بشریٰ بی بی کی ضمانتوں میں توسیع

  • 21 hours ago
آئی سی سی نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان کر دیا، پاک بھارت ٹاکرا کب ہو گا؟

آئی سی سی نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان کر دیا، پاک بھارت ٹاکرا کب ہو گا؟

  • 17 hours ago
عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

  • a day ago
ملک بھر میں خسرہ،روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی ویکسی نیشن مہم جاری

ملک بھر میں خسرہ،روبیلا اور پولیو سے بچاؤ کی قومی ویکسی نیشن مہم جاری

  • 20 hours ago
 انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف: الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی سہیل آفریدی کیخلاف فیصلہ محفوظ کر لیا

 انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف: الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی سہیل آفریدی کیخلاف فیصلہ محفوظ کر لیا

  • a day ago
27 ویں ترمیم میں ہمیں نظر انداز کیا گیااسے مسترد کرتے ہیں،مولانا فضل الرحمان 

27 ویں ترمیم میں ہمیں نظر انداز کیا گیااسے مسترد کرتے ہیں،مولانا فضل الرحمان 

  • 21 hours ago
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سے الوداعی ملاقات

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جی ایچ کیو آمد، فیلڈ مارشل سے الوداعی ملاقات

  • 19 hours ago
کون سا صارف کس ملک سے اکاؤنٹ چلا رہا ہےِ؟ ایکس کے نئے فیچر سےمعلوم کرنا آسان ہوگیا

کون سا صارف کس ملک سے اکاؤنٹ چلا رہا ہےِ؟ ایکس کے نئے فیچر سےمعلوم کرنا آسان ہوگیا

  • 21 hours ago
Advertisement