جی این این سوشل

پاکستان

آرمی چیف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، آئی ایس پی آر

راولپنڈی : آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات ہوئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آرمی چیف سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، آئی ایس پی آر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی وزیر خارجہ کی ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں باہمی  دلچسپی  کے امور اورعلاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال  کیا گیا۔

آئی  ایس پی آر کا کہنا ہے کہ   ملاقات میں دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی ، ملاقات کے دوران چین کے وزیرخارجہ نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ  پاک چین تعلقات ، باہمی تعلقات   یکسانیت پر مبنی ہیں ۔

تجارت

عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاری

بجلی کی قیمت میں ایک روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان

پر شائع ہوا

Nouman Haider

کی طرف سے

عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاری

عوام پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاری،بجلی کی قیمت میں ایک روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے، اضافے کی درخواست ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں کی گئی ہے۔

چیئرمین نیپرا کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست پر سماعت کرے گی۔ بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی۔

گزشتہ ماہ 15 ارب 47 کروڑ یونٹ بجلی پیدا ہوئی جبکہ بجلی کی پیداواری لاگت 131 ارب 11 کروڑ روپے رہی۔ سب سے مہنگی بجلی فرنس آئل سے پیدا کی گئی۔فرنس آئل سے بجلی کی پیداواری لاگت 33 روپے 32 پیسے فی یونٹ رہی۔

فیول کی لاگت صارفین سے وصول کرنی ہے، اگر اجلاس میں منظوری ہو جاتی ہے تو صارفین پر 30 ارب روپے سے زائد کا بوجھ ایک ماہ میں پڑے گا۔ اگلے مہینے کے بل میں ایک روپے 82 پیسے کے ساتھ آئیں گے۔

ایل این جی سے 23 روپے 71 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی اور ایران سے 25 روپے 9 پیسے فی یونٹ پر بجلی درآمد کی گئی۔ لائن لاسز کی نظر 24 پیسے فی یونٹ بجلی ہوئی

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

پاکستان کرکٹ بورڈ نےقومی کرکٹرز کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا

سینٹرل کنٹریکٹ یکم جولائی 2023 سے 30 جون 2026 تک ہوں گے

پر شائع ہوا

Nouman Haider

کی طرف سے

پاکستان کرکٹ بورڈ نےقومی کرکٹرز کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نےقومی کرکٹرز کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کر دیا۔ پی سی بی کے مطابق تین سال کے کنٹریکٹ کے لیے کامیابی کے ساتھ تمام معاملات طے پاگئے، سینٹرل کنٹریکٹ یکم جولائی 2023 سے 30 جون 2026 تک ہوں گے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ پیش کیا گیا ہے، معاہدے میں آئی سی سی ریونیو کا حصہ بھی شامل ہے جبکہ ریڈ بال اور وائٹ بال کے کنٹریکٹس کو اکٹھا کر دیا گیا ہے، اس کا فیصلہ کنٹریکٹ کمیٹی کی تجویز پر کیا گیا ہے۔

پی سی بی کے مطابق نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں 127 سے 202 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ کی فہرست کو چار کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔اے کیٹیگری میں 3 کھلاڑی شامل ہیں جن کے معاوضے میں 202 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

بی یٹیگری  میں 6 کرکٹرز شامل ہیں جن کے معاوضوں میں 144 فیصد اضافہ کیا گیا ہےجبکہ کیٹیگری سی میں 2 کرکٹرز شامل ہیں جن کے معاوضوں میں 135 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ کیٹیگری ڈی میں 14 کرکٹرز شامل ہیں جن کے معاوضے میں 127 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

سینٹرل کنٹریکٹ سے ڈراپ ہونے والے کرکٹرز میں اظہر علی، فواد عالم، نعمان علی، عابد علی ، یاسر شاہ، آصف علی، حیدر علی، خوشدل شاہ،عثمان قادر اور زاہد محمود شامل ہیں اس کے علاوہ گزشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں ایمرجنگ کیٹگری میں شامل سلمان علی آغا اور محمد حارث کی ترقی ملی ہے جبکہ  ایمرجنگ کیٹگری کو ختم کر دیا گیا ہے۔

کیٹیگری اے میں میں کپتان بابر اعظم ،محمد رضوان اور شاہین آفریدی شامل ہیں جبکہ کیٹیگری بی میں فخر زمان ، حارث رؤف ، امام الحق ، محمد نواز، نسیم شاہ اور شاداب خان کو شامل کیا گیا ہے ۔

اسی طرح کیٹیگری سی  عماد وسیم اور عبداللہ شفیق شامل ہیں اور کیٹیگری ڈی میں فہیم اشرف، حسن علی، افتخار احمد، احسان اللہ ،محمد حارث ، وسیم جونیئر، صائم ایوب، سرفراز احمد، سلمان آغا، سعود شکیل، شاہنواز داھانی، شان مسعود ، اسامہ میر اور زمان خان کو رکھا گیا ہے

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کاسالانہ اجلاس اختتام پذیر

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 22 ستمبر کو خطاب کیا۔

پر شائع ہوا

Web Desk

کی طرف سے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کاسالانہ اجلاس اختتام پذیر

اقوام متحدہ: 27ستمبر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ،جس میں پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سمیت دنیا بھر سے تقریباً 88 سربراہان مملکت، 42 سربراہان حکومت اور 650 سے زائد وزرا نے شرکت کی ۔اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلیوں، مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال جیسے چیلنجز کو اجاگر کیا گیا۔

عالمی رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ ادارہ جاتی چیلنجز کے باوجود اقوام متحدہ انسانیت کو درپیش چیلنجز کا اجتماعی حل تیار کرنے کے لئے سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے۔پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 22 ستمبر کو خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کو پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی کلید قراردیا اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں و کشمیر بارے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔

نگران وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں عالمی برادری پر واضح کیا کہ بھارت نے جموں و کشمیر بارے سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے جن میں جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام کے ذریعے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نگران وزیر اعظم انوا رالحق کاکڑ نے اپنےخطاب میں جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے ایجنڈے پر موجود دیگر موضوعات پر پاکستان کا موقف وضاحت سے پیش کیا۔جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے اپنے اختتامی خطاب میں دنیا بھر کے لوگوں کو امن، خوشحالی، ترقی اور پائیداری فراہم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے غیر متزلزل عزم پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت ایک خوش آئند یاد دہانی ہے کہ اقوام متحدہ کی توجہ ہمارے وقت کے اجتماعی چیلنجز پر مرکوز ہے۔ فرانسیسی صدر نے تنازعات میں ملوث اقوام اور گروہوں کے درمیان امن اور دوستی کے لئے مکالمے کو آسان بنانے میں اپنی طرف سے مدد کی پیشکش کی۔

اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل امینہ محمد نے کہا کہ اگرچہ ہمارے پاس وسائل کی کمی ہےلیکن یہی وہ وجہ ہے جس کے لئے ہم پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے کوششیں تیز کرنے پر زور دے رہے ہیں۔اجلاس میں شرکت کے لئے دنیا بھر سے آئے رہنمائوں نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دو ہزار سے زیادہ دو طرفہ میٹنگز میں شرکت کی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll