پاکستان
جنوبی وزیرستان آپریشن، کیپٹن اور لانس نائیک شہید، 4 دہشتگرد ہلاک: آئی ایس پی آر
راولپنڈی:جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں فورسز کا آپریشن، فائرنگ تبادلے میں کیپٹن سعد بن عامر اور لانس نائیک ریاض شہید ہو گئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی بھرپور جوابی کارروائی میں 4 دہشتگرد ہلاک ہو گئے، کیپٹن سعد بن عامر کی عمر 25 سال اور تعلق راولپنڈی سے ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چھپے دہشتگردوں کے صفایا کےلیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، پاک فوج دہشتگردوں کے خاتمے کےلیے پرعزم ہے، ہمارے بہادر افسروں اور جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
پاکستان
عوام نے انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا، عطاء تارڑ
عوام نے اجتجاج کی سیاست پر ترقی اور خوشحالی کو ترجیح دی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ عوام نے انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا،عوام نے اجتجاج کی سیاست پر ترقی اور خوشحالی کو ترجیح دی ہے اور ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے۔
بیلاروس کے صدر کا دورہ بڑی اہمیت کا حامل ہے،پاکستانی عوام اور حکومت کی طرف سے الیگزینڈر لوکاشنکو کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ پاکستان اور بیلا روس کے سفارتی تعلقات کو 3 دہائیاں گزر چکی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مثالی تعاون جاری ہے۔
اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے کہا کہ دوست ملک کے صدر کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، یہ بڑا تاریخی دورہ ہے۔ ملکی معیشت بہتر ہو رہی ہے، مہنگائی بھی کم ہو رہی ہے، زر مبادلہ ذخائر اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شعبوں کے حوالے سے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ مستقبل میں مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا، بیلاروس پاکستان کو بہت زیادہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، نواز شریف کے دور حکومت میں صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کا دورہ بڑا سود مند رہا تھا۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی عوام اور حکومت کی طرف سے ان کو خوش آمدید کہتے ہیں، اس دورے سے پاکستان معیشت پر بڑے مثبت نتائج مرتب ہوں گے، آج اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ کی تاریخی سطح کو عبور کر چکی ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ ملکی معیشت کے بہتر ہونے سے سرمایہ کاری اور ترقی میں اضافہ ہوگا، یہ سارے مثبت نتائج ہیں اور دوست ممالک کی طرف سے کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جس میں آنے والے دنوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ دورہ سنگ میل ثابت ہوگا، لوگوں نے انتشار کی سیاست کو مسترد کیا ہے، عوام ترقی اور فلاح و بہبود کی سیاست کے ساتھ ہیں۔
علاقائی
حکومت پنجاب کی صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع
صوبے میں 3 دن کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب
حکومت پنجاب نے سکیورٹی خطرات کے پیش نظر صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع کر دی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق صوبے میں 3 دن کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق منگل 26 نومبر سے جمعرات 28 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کی گئی ہے، توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی سفارش پر گزشتہ 3 دنوں سے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ ہے۔اس سے قبل 18 نومبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، جو اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی پہنچ چکا ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ کی گئی۔
پاکستان
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا پر پنجاب پولیس افسران کے خلاف شرانگیز مہم
ریاستی اداروں کی خاموشی اور اس خطرے کے خلاف کوئی واضح کارروائی نہ ہونے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کے بہادر پولیس آفیسرز کی تصاویر کو دہشت گردوں کے طور پر پیش کرنے کا معاملہ شدید بحث کا موضوع بن چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہتک عزت کی مہم تھریڈز، ایکس، انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ پر چلائی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹس میں، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، آئی جی اسلام آباد علی رضا رضوی، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کامیانہ اور ڈی آئی جی لیاقت ملک کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس عمل کے ذریعے پی ٹی آئی نے نہ صرف پولیس آفیسرز کو خطرے میں ڈالا بلکہ ان کی فیملیز کے لیے بھی تشویش کا باعث بن گیا۔ اس میں ریاستی اداروں کی خاموشی اور اس خطرے کے خلاف کوئی واضح کارروائی نہ ہونے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کی اس کارروائی کو بعض حلقے انتہاپسند اور دہشت گردوں کے حامی کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جبکہ حکومت اور ریاستی اداروں سے یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ وہ اس خطرناک صورتحال کے خلاف کیوں نہیں اقدامات کر رہے۔
اس صورتحال میں، سوشل میڈیا پر ڈیجیٹل دہشت گردی اور شرپسندی کے پھیلاؤ کے خلاف قانونی کارروائی کی ضرورت زور پکڑ رہی ہے۔ سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ ایسے عناصر، جو ریاستی اداروں اور اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، کے خلاف آخر کب اور کس طرح موثر کارروائی کی جائے گی؟
پاکستان کے اندر اس وقت ایک بہت بڑی تشویش پھیل چکی ہے کہ سوشل میڈیا پر ہونے والی اس طرح کی اشتعال انگیز سرگرمیاں ریاست کے لیے سنگین خطرہ بن سکتی ہیں اور اس کا فوری تدارک ضروری ہے۔
-
جرم 14 گھنٹے پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج ، پنجاب پولیس کانسٹیبل شہید
-
پاکستان 14 گھنٹے پہلے
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ
-
علاقائی 18 گھنٹے پہلے
اسلام آباد:نئے نویلے جوڑے کا کنٹینرز کے پاس انوکھا فوٹو شوٹ
-
پاکستان ایک دن پہلے
بیلاروس کا وفد پاکستان پہنچ گیا
-
پاکستان 17 گھنٹے پہلے
سابق وزیراعظم نواز شریف بذریعہ ہیلی کاپٹر مری پہنچ گئے
-
علاقائی 22 گھنٹے پہلے
پنجاب میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
کھیل 22 گھنٹے پہلے
پرتھ ٹیسٹ ، بھارت نے آسٹریلیا کو 295 رنز سے شکست دے دی