پاکستان

میں نے ایسا کیا جرم کیا تھا جو رات12 بجے عدالت کھولی گئی:عمران خان

پشاور: سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم نے باہر نکل کر بتا دیا ہے کہ امپورٹڈ حکومت نامنظور ہے،امریکیوں نے ملک کے بڑے بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کر کے زیادتی کی ہے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 سال قبل پر اپریل 14 2022، 12:46 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
میں نے ایسا کیا جرم کیا تھا جو رات12 بجے عدالت کھولی گئی:عمران خان

پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ امریکیوں نے زیادتی کی ہے کہ ملک کے بڑے بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کر دیا ہے، باہر سے مسلط کی گئی حکومت کو نہیں مانتے نوازشریف اور ان کے خاندان پر مقدمات ہیں یہ ضمانت پر ہیں، مفرور ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، میں نے ایسا کیا جرم کیا تھا جو رات12 بجے عدالت کھولی گئی؟ انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان کا کوئی وزیراعظم ہٹایا جاتا تو مٹھائیاں تقسیم ہوتی تھیں، مجھے ہٹایا گیا تو عوام نے اتنی عزت دی جس پراللہ کاشکرادا کرتا ہوں، قوم ملک بھرمیں نکلی جس پرپوری قوم کاشکریہ اداکرتاہوں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اتوار کے روز ملک بھرمیں لوگ نکلے، پاکستان ایک قوم بن چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اس کھیل میں دو زبردست ہیرو نکلے ہیں علی محمد خان اور قاسم خان سوری۔ علی محمد خان نے زبردست تقریر کی مجھے آپ پر فخر ہے دوسرا ہیرو قاسم سوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ججز سے پوچھتا ہوں کیا قاسم سوری نےدرست نہیں کہا تھا کہ مراسلے میں واضح لکھا ہے کہ امریکہ تب پاکستان سے تعلقات ٹھیک کرے گا جب عمران خان کوہٹایا جائے گا، مراسلےمیں لکھا تھا کہ عمران خان کو ہٹا دو پاکستان کوسب معاف کر دیا جائے گا۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری قوم ان ڈاکوؤں کوکبھی تسلیم نہیں کرےگی۔ انہوں نے پاکستان کے ہرشہرمیں نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غیرت مند عوام کو ان بےغیرتوں کے خلاف کھڑا کروں گا۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے عوام سڑکوں پر نہیں نکلے ہوں گے۔ 

اپنے خطاب میں وزیر اعظم سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران نے خان نے کہا کہ شہبازشریف پر40ارب روپےکےکرپشن کے کیسز ہیں، کیا ہم شہبازشریف کو اپنا وزیراعظم مانیں گے؟ انہوں نے دو ٹوک کہا کہ جوبھی یہ سمجھتاہےہم چوروں کوقبول کریں گےسب کان کھول کر سن لو یہ وہ 1970ء والا پاکستان نہیں ہے۔ جب امریکیوں نے ذوالفقارعلی بھٹو کو ہٹایا تھا یہ وہ والا پاکستان نہیں۔ یہ پاکستان باشعور لوگوں کا ملک ہے، یہ سوشل میڈیا کے دور کا پاکستان ہے، یہاں 6 کروڑلوگوں کےپاس موبائل فون ہیں اور ان کی آوازکوئی بندنہیں کر سکتا۔ انہوں نے سخت لہجہ اپناتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے شہبازشریف کان کھول کرسن لوجس دن ہم نے کال دے دی اس دن چھپنےکی جگہ نہیں ملےگی۔

سابق وزیر اعظم کے خطاب سے قبل عوامی مسلم لیگ پاکستان کے رہنما شیخ رشید اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں نے بھی اظہار خیال کیا۔

شیخ رشید:

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ یہ 6 مہینے کی سازش ہے، عدم اعتماد کے بعد اب صدر کا مواخذہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو بھی لیڈر مقبول ہوتا ہے اسے ختم کر دیا جاتا ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ وہ لوگ جو فوج کو گالیاں دیتے تھے وہ بوٹ پالش والے واپس آ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا جن کے پلیٹیں اوپر نیچے ہوتی رہیں وہ واپس آ گئے ہیں۔ انہوں نے جلسے کے شرکاء سے عہد لیا کہ عمران  خان کے لیے شیخ رشید کے ساتھ جیلیں بھرنے کے لیے تیار رہیں۔

قاسم خان سوری:

ڈپٹی اسپیکر قاسم خان نے سوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس دنیا میں بڑی قوتیں نہیں چاہتی کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ریاست بنے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وہ مراسلہ خود دیکھا جس میں پاکستان کو دھمکی دی گئی، جس میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کو ہٹایا جائے نہیں تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے، وہ مراسلہ عدم اعتماد کی تحریک سے پہلے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پیسے باہر پڑے ہیں ان وطن فروشوں کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر نوجوان عمران خان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑا ہے۔

پرویز خٹک:

پرویز خٹک نے کہا کہ مخالفین سے پوچھتا ہوں تم نے کس سے ٹکر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کے ساتھ دن رات کام کیا، میرے دل میں شاہ محمود قریشی کی طرح بہت سارے راز ہیں، اور یہ راز بتانے تو پڑیں گے۔ انہوں نے کہا جب عمران خان نے امریکہ کو افغانستان میں کارروائیوں کے لیے اڈے دینے سے انکار کیا تو یہ قصہ تب شروع ہوا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ نومبر کے مہینے سے امریکہ سے سازش شروع ہوئی، اور ہمارے ملک کے غدار اس سازش کا حصہ بنتے ہوئے ان کے ساتھ مل گئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کہتا ہے ہم نے کچھ نہیں کیا تو پھر کیسے ہمارے 20 غدار اراکین ان کے ساتھ ملاقاتیں کیوں کرتے رہے؟ پرویز خٹک نے کہا کہ مارچ کے مہنے میں امریکہ میں ہمارے سفیر کو بلایا گیا اور کہا گیا کہ اگر تحریک عدم اعتماد میں عمران خان کی حکومت چلی جاتی ہے تو پاکستان کو معافی مل جائے گی، اگر عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہیں ہوتی تو بہت برے نتائج ہوں گے۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے، اور یہ کام عمران خان کے علاوہ اور کوئی نہیں کر سکتا، عمران خان کو لے کر آنا، کیونکہ یہ لڑائی اکیلے عمران خان نہیں ہم سب کی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بھکاری والے بیان پر کہا کہ اس ملک کو بھکاری کس نے بنایا؟ جو خود ارب پتی بن گئے اور ملک کو بنا دیا۔ غداروں سے پوچھتا ہوں کہ پاکستان کو کیسے بیچا؟ سی پیک کو بیچا فوج کو بیچا عوام کو بیچا یا پھر جوہری طاقت کو بیچا؟ پرویز خٹک نے کہا امریکہ تمہارا ماما ہے جو لےکر آیا ہے تمہیں۔ انہوں نے کہا ہم تمہیں پاکستان کو نہیں بیچنے دیں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہمارے مخالفین کہتے ہیں امریکہ سپر پاور ہے، عمران خان کہتا ہے اللہ سپر پاور ہے۔

شاہ محمود قریشی:

سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا شہباز شریف کو سب سے پہلے مبارکباد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے کیوں ملتی ہے؟ انہوں نے خود ہی اس کیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مودی خوددارعمران خان کو تو فون نہیں کرتا اور ان کے لیے ٹوئیٹز کرتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا یہ کہتے ہیں کہ مودی کے ساتھ بڑا پیار ہے، میں کہتا ہوں پیار ہے یا کاروبار ہے؟ انہوں نے کہا نو منتخب وزیر اعظم کہتا ہے کشمیریوں کا دفاع کروں گو، جو کشمیریوں کا قاتل ہے تم ان کو ساڑیاں بھجواتے ہو، چوریاں کھلاتے ہو رائے ونڈ بلاتے ہو۔

انہوں نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ ایک دن یہ سارے میرے خلاف اکٹھے ہو جائیں گے، آج دیکھو اور ایمانداری سے بتاؤ کہ مولانا فضل الرحمان میں اور بلاول میں کیا چیز مشترک ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی پی میں کیا چیز مشترک ہے؟ ان کے نظریات نہیں ملتے صرف مفادات ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم نے ساڑھے 3 سال اسمبلیوں میں بیٹھ کر ان کی مخالفت کی اور اب جا کے ان سے ہاتھ ملا لیا۔ 16 تاریخ کا انتظار کرو کراچی آ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا عمران خان کا خوف، کرپشن کیسز میں پکڑے جانے کا خوف ان کو اکٹھا کرتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا خزانہ خالی ہوا اور شریف اور زرداری خاندان کی تجوریاں بھر گئیں۔ انہوں نے کہا یہ دونوں خاندان قوم کے بیوپاری ہیں۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ساڑھے 3 سال یہ کہتے رہے کہ الیکشن کرواؤ تمہارا مینڈیٹ جعلی ہے، اور اب عمران خان الیکشن کے لیے تیار ہے تو یہ الیکشن کی طرف نہیں آ رہے۔ انہوں نے کہا عوام اس بار عمران خان کو دو تہائی اکثریت سے جتوائیں گے۔ دھمکی آمیز مراسلے پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیف جسٹس ایک کمیشن بنا دیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔