جی این این سوشل

پاکستان

قیادت نے کیا ڈرنا کوئی کارکن بھی ڈرنے والا نہیں ہے، اسد عمر

خط میں کہا گیا ایک بلٹ پروف گاڑی حکومت دے گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قیادت نے کیا ڈرنا کوئی کارکن بھی ڈرنے والا نہیں ہے، اسد عمر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ قیادت نے کیا ڈرنا کوئی کارکن بھی ڈرنے والا نہیں ہے۔

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز مجھے سینئر افسر کی کال آئی کہا گیا ملتان میں عمران خان کو خطرہ ہے اور افسر نے کہا اسٹیج پر بلٹ پروف شیشہ استعمال کریں کیونکہ مجھے حکومت سے عمران خان کو تھریٹ کا خط موصول ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خط میں کہا گیا ایک بلٹ پروف گاڑی حکومت دے گی باقی انتظامات پارٹی کرے اور کہا گیا کہ عمران خان کو تھریٹ ہے سیکیورٹی کے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کی سیکیورٹی حکومت کی ذمہ داری ہے اور اگر غیر حکومتی شخصیت کی حفاظت حکومت کر سکتی ہے تو عمران خان کی کیوں نہیں ؟ گزشتہ رات بنی گالا میں پولیس کی بھاری نفری آئی اور کے ساتھ قیدیوں کی وین سمیت متعدد گاڑیاں تھیں۔ پولیس کا مؤقف تھا سیکیورٹی سروے کرنے آئے ہیں اور انہیں علم تھا عمران خان یہاں نہیں ہیں لیکن یہ یہاں کیوں آئے تھے، شاید عمران خان کو ڈرانے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف پر امن سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور حکومت سوچ رہی ہے ایسے ہتھکنڈوں سے ہم ڈر جائیں گے لیکن قیادت نے کیا ڈرنا ہمارا کوئی کارکن بھی ڈرنے والا نہیں ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کچھ ہوا تو ملک میں رد عمل کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔ حکومت انتخابات کی تاریخ دے اور معاملہ حل کرے۔ شہباز شریف پر ترس آ رہا ہے کہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے لیکن اب یہاں سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ انتخابات ہیں۔ شہباز شریف کو یہ سمجھ نہیں آ رہا کہ اسے کس نے لا کر بٹھا دیا ہے۔

دنیا

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

بھارت نے کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

اسی طرح کے سفارتی دوروں کا اہتمام 2020 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کیا گیا تاکہ معمول کی طرف پیش رفت کو ظاہر کیا جا سکے لیکن دنیا کے شکوک و شبہات برقرار ہیں۔

بھارت کی جانب سے معمول کے دعووں کے باوجود خطے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس دورے سے ہٹ کر حقائق کو دیکھیں۔

ادھر کشمیری رہنماؤں نے انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ انتخابات خطے کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے وعدہ کردہ استصواب رائے کی جگہ نہیں لے سکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ بندوقوں کے سائے تلے مکمل

ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے حربوں پر تشویش کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ بندوقوں کے سائے تلے مکمل

مقبوضہ کشمیر میں بندوقوں کے سائے تلے انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا۔

مقبوضہ کشمیر کے انتخابات بندوقوں کے سائے تلے منعقد کیے جارہے ہیں، 18 ستمبر کو مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا پہلا مرحلہ مظالم کی زیر اثر مکمل ہوگیا۔

لیفٹیننٹ گورنرکو گورننس پر وسیع اختیارات دینے سے کشمیریوں کی آزادی سلب کے مترادف ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل (اے آئی) سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے حربوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نےکشمیری رہنماؤں کی طویل قید پربھارتی حکام کی مذمت کی اور ہندوستانی حکام کو سفری پابندیوں اور حراستوں جیسے اقدامات کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے سمیت غزہ جنگ بندی اور فلسطین ، لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم  شہباز شریف کی ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور فلسطین پر پاکستان کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا ہے۔

دونوں رہنماوں نے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور اچھے ہمسایہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ، ایران کے ساتھ روابط اور ثقافتی تعلقات کو بہتر بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے فلسطین پر پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا۔

ملاقات میں ایران پاکستان باہمی حمایت اور شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll