جی این این سوشل

پاکستان

حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ

 لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی درخواستوں پرفیصلہ کل تک محفوظ کر لیا ، عدالت درخواستوں پر کل ساڑھے 12 بجے فیصلہ سنائے گی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حمزہ شہباز کی وزارت اعلیٰ کے مستقبل کا فیصلہ محفوظ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کو عہدہ سے ہٹانے کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی ، جس میں جسٹس شاہد جمیل خان ، جسٹس شہرام سرور چوہدری ، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں ،

دوران سماعت جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونے والے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا ، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا کہ اس دوران وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں؟ کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے؟ آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔

اس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے، جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جاکر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں ، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ، ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں ، سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہوگی ، اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے ، مخصوص نشستوں کا نوٹی فیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ، ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔ 

بتایا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کیے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی اور جب سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کو روسٹرم پر دلائل کیلئے طلب کیا گیا ، جسٹس صداقت علی نے ان سے استفسار کیا کہ اپیلوں پر مزید دلائل دینے ہیں؟ اس پر امتیاز صدیقی نے کہا کہ تفصیلی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ ہم نے ان کا جائزہ لے لیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

پاکستان

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں، سندھ ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی انتظامیہ کاپی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

کراچی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جناح گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، پولیس نے رپورٹ ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کو جمع کرا دی۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پی ٹی آئی کی جلسے کی اجازت نہ ملنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جلسے کی اجازت سے انکار پولیس رپورٹ کی روشنی میں کیا گیا۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہر میں دہشتگردی کی واردات ہوچکی ہیں اور مزید دہشتگردی کے الرٹس ہیں، اس لیے عوامی اجتماعات کی اجازت نہ دی جائے۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راؤ سیف اللہ نے موقف دیا کہ دہشتگردی کے خطرات ہیں اور ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے، ملیر میں ایک دھماکا بھی ہو چکا ہے اور مزید تھریٹس بھی ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ دیکھ کر مزہ نہیں آیا، بات یہ ہے کہ آپ لوگوں نے انہیں جلسہ کرنے نہیں دینا اور یہی ان کا بھی گمان ہے۔ کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے اور آپ انہیں جلسے کی اجازت دیں گے؟

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ایک مہینہ کا وقت بتایا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ابھی حال ہی میں شہر میں کوئی جلسہ ہوا ہے جس پر پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اپنایا کہ 2 روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیئے کہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں، اللہ جانے یہ جانیں، آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں۔ آپ بتائیں اجازت کے بغیر جلسہ کرنے پر آپ نے کیا کارروائی کی، کیا ڈنڈے برسائے، رینجرز کا استعمال کیا۔ اپنے بڑوں سے بات کریں، اتنا ظلم نہ کریں، ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں۔ یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔

چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں، یہ نہ ہو کہ کوئی واقعہ ہو جائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے۔ ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گا۔ آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں۔ عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے تربیتی سیشن کا آغاز

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ایئرایمبولینس سے متعلق بریفنگ دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے تربیتی سیشن کا آغاز

پنجاب میں پہلی ایئر ایمبولینس سروس کی تربیتی سیشن کا آغاز کر دیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ایئرایمبولینس سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔ بتایا گیا کہ پہلی ایئر ایمبولینس سروس کی تربیتی مشق کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ دور دراز کے علاقوں میں حادثے کی صورت میں ایئر ایمبولینس سروس استعمال ہو گی۔ پنجاب میں ایئر ایمبولینس سروس کے دائرہ کار کو مزید برھایا جائے گا۔

انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی جان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے، تمام تر وسائل کو صوبے کی عوام پر خرچ کریں گے۔ ایمرجنسی کی صورت میں دیگر سہولیات کے ساتھ ایئر ایمبولینس سروس کا بھی اضافہ ہوا ہے اور مزید سہولیات کا بھی اضافہ ہوگا۔ ایئر ایمبولینس سروس کو دیگر صوبوں میں مدد کیلئے فراہم کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ایک بار پھر سنگین صورتحال

چاغی میں طوفانی بارش کے باعث سیلابی صورتحال، کئ مکان گر گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ایک بار پھر سنگین صورتحال

بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ایک بار پھر سنگین صورتحال، چاغی میں طوفانی بارش کے باعث سیلابی صورتحال، کئ مکان گر گئے۔

بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچا دی، کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، سیلابی ریلے سے ایک شخص کی لاش برآمد ہوگئی۔

نوشکی، چاغی، تفتان میں حالیہ بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کرکے رکھ دیا۔ تفتان چاغی میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔ گزشتہ رات گئے ہونے والی بارش سے تفتان نوشکی چاغی سمیت دیگر 22اضلاع کے نشیبی علاقے زیر آب آگئےْ

نوشکی میں جھیل زنگی ناوڑ کے بند میں شگاف پڑنے سے جھیل کے پانی کا اخراج شروع ہوگیا ہے، جس کی فوری طور پر بھرائی کی ضرورت ہے۔ پانی کے اخراج سے جھیل کا پانی مختلف حصوں میں کم ہونے کا خدشہ پیدا ہوچکا ہے۔

اہل علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ نوشکی ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت مشہور شگار گاہ کے پانی کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں۔ نوشکی کی جھیل زنگی ناوڑ کے حفاظتی بند میں شگاف پڑنے سے نشیبی آبادی کے زیر آباد آنے کا خدشہ ہے۔

بند ٹوٹنے پر نصیر آباد، جبار اور دیگر آبادیوں میں پانی داخل ہو سکتا ہے۔ اُدھر تفتان میں سیلابی ریلے سے ایک شخض کی لاش بھی برآمد ہوئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll