جی این این سوشل

پاکستان

ملک میں سیلاب سے نقصانات کا فوری تخمینہ لگانے کا فیصلہ

اسلام آباد : ملک میں سیلاب سے نقصانات کا فوری تخمینہ لگانے کا فیصلہ کرلیا، ،ورلڈ بینک اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن صوبوں کے تعاون سے اسسمنٹ سروے میں تخمینہ لگائیں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں سیلاب سے نقصانات کا فوری تخمینہ لگانے کا فیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملک میں سیلاب سے نقصانات کا فوری تخمینہ لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے 13ستمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کردی۔

ورلڈ بینک اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن صوبوں کے تعاون سے اسسمنٹ سروے میں تخمینہ لگائیں گے ۔

وزارت قومی صحت کے ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور نقصانات پر غور کیلئے اعلی سطحی اجلاس ہوا۔

ورلڈ بینک اور وفاقی و صوبائی پی اینڈ ڈی حکام سمیت تمام وزارتوں اور ڈویژنز کے سیلاب کے حوالے سے فوکل پرسنز نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ورلڈ بینک اور وفاقی پی اینڈ ڈی صوبوں کے تعاون سے ہنگامی بنیادوں پر سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے کریں گے۔

تخمینہ سروے چاروں صوبوں، آزادکشمیر سمیت گلگت بلتستان میں ہوگا، سروے کے دوران ملک گیر جانی و مالی نقصانات کی حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق سیلاب سے انفراسٹرکچر سمیت تمام شعبوں کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا اور حتمی رپورٹ تیرہ ستمبر تک وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف 15 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں شرکت کیلئے روانہ ہوں گے، جہاں وہ سیلاب کی تباہ کاریوں کی رپورٹ جنرل اسمبلی میں پیش کریں گے۔

پاکستان

ٹرمپ  حکومت آنے سے پاک امریکہ تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،دفتر خارجہ

پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں، ممتاز زہرا بلوچ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹرمپ  حکومت آنے سے پاک امریکہ تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ حکومت  کے آنے سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے  کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی ہیں،اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی قیاس آرائیاں غلط ہیں، 

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف  اور صدر مملکت نے نو منتخب امریکی صدر کو دوسری بار صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے، امریکہ میں نئی حکومت آنے سے دو طرفہ تعلقات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ایک سوال کے جواب میں ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی بھوک ہڑتال پر شدید تشویش ہے، حریت رہنما یاسین ملک کو فوری طور پر صحت کی  سہولتیں فراہم کی جائیں۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پربھارتی قبضےکے حوالے سےپاکستان کامؤقف جانا پہچانا ہے، ہم مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے موقف پر قائم ہیں، بھارت کو سمجھنا چاہیے بہیمانہ حربوں سے کشمیریوں کےجذبات نہیں کچل سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین سکیورٹی صورتحال بات چیت کر رہے ہیں ، وزیر اعظم نے چینی سفارت خانے کو چینی باشندوں کی سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نواز، زرداری   کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر مملکت آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت کی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیں کاپیاں ابھی تک نہیں ملی۔ جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایت دے دی تھی تو آپ کو کاپیاں کیوں نہیں دی گئیں۔

عدالتی عملے نے نیب کا جواب فاروق ایچ نائیک کو فراہم کر دیا۔ ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دلائل دیتے ہوئے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچیں ہیں لہٰذا میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔

ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے، اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہوگی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔

جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا؟ وکلاء نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی، نوازشریف اور دیگر ملزمان کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا۔

عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔

سماعت سے قبل، نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے جواب جمع کروایا جس میں توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔جمع کروائے گئے جواب میں نیب نے کہا کہ اس ریفرنس کی مجموعی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے، یہ کیس اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، نیب ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے زائد کا فراڈ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔ مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔

نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیئے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔

ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔

دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔

نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔

نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ٹرمپ کی جیت پر حماس کا رد عمل

امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی شکست غزہ پر ان کے مجرمانہ مؤقف کی قیمت ہے،حماس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹرمپ کی جیت پر حماس کا رد عمل

غیر ملکی میڈیا رپورٹس  کے مطابق حماس نے امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح پر ردعمل دیتے ہوئے کہا  کہ امریکی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی شکست غزہ پر ان کے مجرمانہ مؤقف کی قیمت ہے۔

حماس پولیٹیکل بیورو کے ممبر باسم نعیم نے کہا کہ صیہونی ریاست کی اندھی حمایت ختم ہونی چاہیے کیونکہ یہ حمایت ہمارے لوگوں کے مستقبل اور خطے کی قیمت پر آتی ہے۔

حماس کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جوبائیڈن کی غلطی نہ دہراتے ہوئے امریکا کے نئے صدر کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرتے ہوئے خود امریکی برادری کی آوازوں کو سننا چاہیے۔

دوسری جانب ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار امریکا کے صدر منتخب ہوگئے ہیں  وہ 277 الیکٹورل ووٹ لے کر حریف امیدوار کاملا ہیرس پر بھارتی برتری سے کامیاب ہوئے ہیں۔

نومنتخب صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کوئی نئی جنگ شروع نہیں کریں گے بلکہ دنیا میں جو جنگیں جاری ہیں، ان کو بھی ختم کروں گا۔ امریکا کو محفوظ، مضبوط اور خوشحال بنا کر دوبارہ عظیم ملک بناؤں گا۔

یاد رہے کہ انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور غزہ کی جنگ کے خاتمے کی بات کرچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll