جی این این سوشل

دنیا

ہزاروں قیمتی نگینوں سے جڑا شاہی تاج، ملکہ کی آخری رسومات میں سب کی توجہ کا مرکز

ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران ان کے تابوت پر رکھا شاہی تاج سب کی توجہ کا مرکز بنا رہا، شاہی تاج میں تقریباً تین ہزار قیمتی پتھر جڑے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہزاروں قیمتی نگینوں سے جڑا شاہی تاج، ملکہ کی آخری رسومات میں سب کی توجہ کا مرکز
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

امپیریل سٹیٹ کراؤن میں 2 ہزار 8 سو سے زائد ہیرے، 273 موتی، 17 نیلم، 11 زمرد اور 5 یاقوت شامل ہیں۔ تاج میں 317 قیراط وزنی — کلینن ٹو– نامی ہیرا بھی شامل ہے جسے افریقہ کا دوسرا ستارہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ اب تک ملنے والے ہیروں میں سب سے بڑے ہیرے سے کاٹا گیا تھا۔

تاج انیس سو سینتیس میں ملکہ الزبتھ کے والد شاہ جارج ششم کی تاجپوشی کے لیے بنایا گیا تھا۔ امپیریل سٹیٹ کراؤن کا وزن دو اعشاریہ تین پونڈ ہے۔ ملکہ الزبتھ دوم ہر سال پارلیمنٹ کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر یہ تاج پہن کر تقریر کرتی تھیں۔

واضح رہے برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں 8 ستمبر کو بیلمورل میں وفات پا گئی تھیں۔

پاکستان

گنڈاپور کی وفاق کو واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کےلئے 15 دن کی مہلت

بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گنڈاپور کی وفاق کو واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کےلئے 15 دن کی مہلت

وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ ایک دن سیاسی جماعتوں کو پی ٹی آئی سے کئے سلوک کی ندامنت ہو گی، یقین ہے کہ ان کی اصلاح ہو گی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے دوران علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور آزاد کشمیر میں دیکھ لیا اگر ہم باہر نکل آئے تو آپ کا کیا ہوگا، وفاق کے پاس 15 دن کا وقت ہے مجھ سے بات کرے، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوامیں واپڈا کے دفاتر پر قبضہ کرلیں گے، واپڈا کی مدد کے بغیر بجلی کا ایک یونٹ بھی چوری نہیں ہوسکتا۔ علی امین گنڈا پور نے نگران دور کے تمام اقدامات کی تحقیقات کروانے کا اعلان کردیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ نگران دور میں انتظامی اور معاشی اقدامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹیاں بنائی جائیں گی، نگراں حکومت کا دورانیہ بڑھنے کی وجہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تھی، جو بھی پی ڈی ایم نے کیا وہ ان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، اپوزیشن کا نگراں حکومت کے بجٹ کے خلاف بیان دینا خود پر تنقید کرنے کے برابر ہے۔

وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ ایک ناایک دن پی ٹی آئی کے ساتھ کیے مظالم پر افسوس ہوگا، تنقید ہوتی ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی نہیں رہی لیکن پارٹی نشان نہ ہونے کے باوجود عوام نے ہمیں اکثریت دی، اراکین کی تعداد بتارہی ہے کہ کارکردگی ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن پرظلم ہوا ان ہی پر الزامات لگائے جارہے ہیں، پورا ملک جانتا ہے ہماری پارٹی مظلوم ہے، ہمارے لوگوں کو اغواء کیا گیا، ہمارے ساتھ ظلم پر کسی کو جمہوریت یاد نہیں آئی۔

تحریک انصاف کے رہنما نے بتایا کہ جو دھاندلی ہوئی ہے تو اس پر حلقے کھلیں گے اور چوری کیا ہوا مینڈیٹ ہمیں ضرور ملے گا، کوئی کہتا ہے کہ ہم جھوٹ بول رہے ہیں تو سب سے پہلا میرا حلقہ کھول لو، ہم سب اپنے حلقے کھولنے کو تیار ہیں، کیا اپوزیشن تیار ہے؟

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ آئین اور قانون کی بات کرتے ہیں تو ذمہ داریاں بھی پوری کریں، خیبر پختونخوا کو وفاق سے 300 ارب روپے کم ملے، میں ریکارڈ کے مطابق بات کررہا ہوں، آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنا ضروری ہے، آئی ایم ایف شرائط کے تحت 96 ارب روپے ہمیں وفاق کو دینے ہیں تو ہمیں ہمارے ہی پیسے نہیں مل رہے لیکن تب بھی میں اپنا فرض پورا کروں گا اور یہ پیسے دوں گا، پر کیا پنجاب اور سندھ اس فرض کو پورا کریں گے؟

علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ اپنے لوگوں کا حق مانگنے پر غیر ذمہ دار کہا جاتا ہے، اپنا حق لینا جانتے ہیں، خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، وفاق نے50 ارب دینے ہیں، وہ 2 ماہ کے اندر چاہیئے، مجبور نہ کریں پھر آپ کہتے ہیں غیر ذمہ دارانہ بیان دیتا ہوں، تو اپنے لوگوں کی حق کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو میں ہوں غیر ذمہ دار۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حق مانگنا غیرذمہ داری ہے تو اس سے بھی آگے جاؤں گا، ہم چپ نہیں ہوں گے، ہم حق لینا جانتے ہیں، ہم نے حق لے کے دکھایا بھی ہے، ہماری تاریخ عیاں ہے، بار بار درخواست نہیں کی جاتی ہے، اس کی بھی حد ہوتی ہے، چور کون ہے ساری دنیا جانتی ہے۔ پی ٹی آئی سے سلوک پر سیاسی جماعتوں کوایک نہ ایک دن ندامت ہوگی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈار پور نے بتایا کہ صوبے میں بیٹھنے والا صوبے کو ریلیف دلوائے گا، ریلیف نہ دینے والے کو اندر بھی کرسکتا ہوں، عوام نے ہمیں ووٹ اچھے تعلقات کے لیے نہیں گھرکی جنگ کے لیے دیا ہے، ہم سسی بجلی دے رہے ہیں تو کیا اپنا حق نہ مانگیں، حق نہیں دیا جارہا، ٹیکس بھی لگائے جارہے ہیں، ہر آپشن استعمال کریں گے اور حق لے کر دکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کا مسئلہ 15 دن میں حل نہ کیا تو بجلی کا بٹن میں آن آف کروں گا، پی ٹی آئی حکومت 16 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت چھوڑ کر گئی تھی، میں اپنے عوام کے لیے چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا، چور کون ہے سب جانتے ہیں، بات نہ سنی گئی تو خیبرپختونخوا میں واپڈا دفاتر پر قبضہ کرکے دکھاؤں گا، ایک کے بعد ایک لیکس آرہی ہیں، سب کو پتا چل رہا ہے کہ کس نے چوری کی ہے۔

علی امین گنڈا پور نے سوال کیا کہ کشمیر میں ایک دن میں آپ کی ہوا نکل گئی، ہم آگئے تو تمھارا کیا ہوگا؟ ہمیں اس بات پر نہیں لائیں، بیٹھے اور مسئلے کا حل کریں، ورنہ غیر ذمہ داری ایک چھوٹا لفظ بن جائے گا، جب آپ کی برداشت ختم ہوجائے گی تو ہم کہیں گے کہ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، فاٹا اور پاٹا میں مجھ سے بات کیے بغیر کسی کا باپ بھی ٹیکس نہیں لگا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک تو انہوں نے مینڈیٹ چوری کیا ہوا میں یہی برداشت کر رہا ہوں، اس کا احسان نہیں مان رہے، 19ویں ترمیم بھی آسکتی ہے وہ بھی بن سکتی ہے، ہم ایک اور ترمیم کرسکتے ہیں، جو پہلے ٹیکس لگائیں ہیں وہ ظلم ہے، نان فائلر ٹیکس میں امیر غریب میں فرق ہی نہیں ہے، یہ کیسا پاکستان ہے، یہ کیسی روایت ہے؟ ہمیں چھوٹ دیں، بجلی کی چوری کون کروارہا ہے؟ واپڈا کے بغیر کوئی بجلی چوری نہیں کرسکتا، چوری بھی خود کراؤ اور چور مجھے کہو اور کہا کہ یہ غیر ذمہ دار وزیر اعلی ہے یہ چپ ہوجائے گا تو ان کو اندازہ نہیں کہ ان کا پنگا غلط شخص سے پڑ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ صوبے کے معاملات صوبے کے ساتھ بیٹھ کے حل ہوں گے، جو بھی ہوگا اس میں ہماری رضامندی ہوگی، عوام میری طاقت ہے، وہ میری ٹیم ہے، ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقے کے کام کی دیکھ بھال کریں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک پیسہ نہیں دیا گیا، وقت گزر گیا سب کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستانی معیشت کی شرح نمو میں2 فیصد اضافے کی توقع

اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور کی طرف سے’’عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات ‘‘ نامی رپورٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی معیشت کی شرح نمو میں2 فیصد اضافے کی توقع

اقوام متحدہ نےکہا ہے کہ عالمی سطح پر اقتصادی امکانات میں بہتری کے باعث رواں سال کے دوران پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد تک اضافے کی توقع ہے۔

اقوام متحدہ کے شعبہ اقتصادی اور سماجی امور(ڈی ای ایس اے)کی طرف سے جاری ’’عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات ‘‘ نامی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درپیش اقتصادی چیلنجز کے باوجود 2024 کے دوران پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار(جی ڈی پی) میں 2فیصد اضافہ متوقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ 3 بلین ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کیا ہے۔ اس پروگرام سے معیشت کو مستحکم کرنے اور ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی، نیز اس سےپاکستان کو مالیاتی ایڈجسٹمنٹ کی سہولت بھی فراہم ہو گی۔

یو این ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک اینڈ سوشل افیئرز کے عہدیدار شانتانو مکھرجی نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک نے 2023 کی دوسری ششماہی کے دوران کرنسی کی قدر میں کمی کے دباؤ کا سامنا کیا۔ جولائی اور اکتوبر کے درمیان کچھ ممالک کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 6.5 فیصد کے قریب اضافہ ہوا، جو 11 کرنسیوں کے مقابلے میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ جولائی اور اگست 2023 کے دوران بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش خشک سالی سے متاثر ہوئے،جبکہ پاکستان میں اوسط سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ میں عالمی معیشت کی شرح نمو رواں سال 2.7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

بانی چئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا، وکلاء کو ہدایات دی ہیں وہ خط تیار کر کے مجھے بتائیں گے۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، انہیں بتاؤں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اور ملک جہاں جا رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا، فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کے بینیفیشری سے جب کوئی سوال ہوتا ہے تو وہ حملہ آور ہوجاتے ہیں، جھوٹ کو بچانے کے لیے ججز اور میڈیا پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، صدر، وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب جھوٹ پر بیٹھے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کا بینیفیشری گورنر خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر ذاتی حملے کررہا ہے، فارم 47 کے بینیفیشری ہی جسٹس بابر ستار پر لفظی حملے کررہے ہیں اور اس وقت سب کوشش کررہے ہیں مصنوعی جمہوریت کو چلایا جاسکے، جمہوریت اخلاقی قوت پر چلائی جاتی ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں ایجنسیوں کے دباؤ سے بچنے کے لیے ختم کیں، نگراں وزیراعظم کے بیان کے بعد اس حکومت کے پاس کیا جواز ہے؟ انوار الحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو طعنہ دے کر شہبازشریف کو پیغام بھیجا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس ایک دبنگ آدمی ہیں، چیف جسٹس نے کہا بھٹو کو فئیر ٹرائل نہیں ملا، کیا مجھے فئیر ٹرائل مل رہا ہے؟ ملک جس طرح چلایا جارہا ہے، اس طرح ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی، یہ جنگ آمریت کے خلاف جنگ چل رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کنٹرولڈ حکومت بنائی جس سے آزادی کی تحریک مزید تیز ہورہی ہے، ہمارا یہ سوال ہے کہ ہماری 9 مئی اور 8 فروری کے حوالے سے پٹیشنز کو کیوں نہیں سنا جا رہا؟ ہمارا ٹرائل بھی نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ٹرائل کی طرز پر چلایا جائے،

عمران خان نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹرائل کی کارروائی نارمل انداز میں آگے بڑھائی جائے، سپریم کورٹ میں میری پیشی براہ راست نشر نہیں کی گئی میں سپریم کورٹ سماعت میں بات کرنے کے لیے بے تاب رہا امید کرتا ہوں میری اگلی پیشی کو براہ راست نشر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں سب غریب قیدی ہیں، پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی آج تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں جیل کے دروازے کھول دیے جائیں گے، ان سے کیا مذاکرات کریں جن کے پاس پاور ہی نہیں۔

بشریٰ بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی ںے کہا کہ ہم نے یہ مؤقف اپنایا کہ آپ خون کے دو نمونے لیں ایک پمز اور دوسرا شوکت خانم کو بھیجیں، مجھے پمز کی رپورٹس پر اعتماد نہیں ہے، پمز والوں نے پہلے میرے خون سے کوکین نکلنے کی رپورٹ دی تھی جس پر میرا ہرجانے کا کیس چل رہا ہے، بشری بی بی نے بھی کہا کہ خون کے نمونے دونوں لیباٹریوں میں بھیجے جائیں میڈیکل عملے نے انکار کیا جس پر بشری بی بی نے بھی خون کے سیملز نہیں دئیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مس کنڈکٹ پر جج ابو الحسنات اور جج قدرت اللہ کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کا کہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll