جی این این سوشل

پاکستان

مجھے کہا جاتا ہے جن لوگوں نےکرپشن کی انہیں معاف کردیں : عمران خان

لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ظلم،ناانصافی کا مقابلہ نہیں کرتے تو ہم اور  بھیڑ بکریوں میں کوئی فرق نہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مجھے  کہا جاتا ہے جن لوگوں نےکرپشن کی انہیں معاف کردیں : عمران خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی چیئرمین نے لاہور میں منعقدہ مشائخ وعلما کنونشن سے خطاب کے دوران کیا، عمران خان نے کہا کہ یہ ملک اس وقت آگے بڑھے گا جب ہم نبیﷺ کے اصولوں پر چلیں، علما میرے ساتھ ملکر ملک کی حقیقی آزادی کیلئے جہاد لڑیں۔

انہوں نے علما کو بڑی قوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام نے قائداعظم کی مدد کی جس کے نتیجے میں پاکستان وجود میں آیا۔

مشائخ وعلما کنونشن سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آنیوالے دنوں میں آپ سب کو اپنے ملک کیلئے فرض اداکرنا ہوگا،میں علمائے کرام کو کہتا ہوں کہ وہ لوگوں میں کم از کم نبیﷺ کی سیرت اور سنت جگائیں، علما لوگوں کو بتائیں کہ عدل ،انصاف اور انسانیت کیا ہوتی ہے، یہ وقت ایسا ہے کہ ہم تیزی سے نیچے جارہےہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آپ جس دن چوری کو معاف کرنا شروع کردیں تو معاشرہ تباہ ہوجاتاہے،اگر آپ ظلم،ناانصافی کا مقابلہ نہیں کرتے تو ہم اور بھیڑ بکریوں میں کوئی فرق نہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے باربارکہا جاتا ہے کہ آپ ضدی ہیں،  جن لوگوں نےکرپشن کی انہیں چھوڑدیں معاف کردیں، جب میں حکومت میں تھا تو کہا جاتا تھا کہ انہیں این آراو دےدو، یاد رکھیں کہ ہم چوروں کو تسلیم کرینگے تو ہم ملک کے مستقبل کی قبر کھود رہےہیں۔

اس سے قبل عمران خان نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا فراڈیا اسحاق ڈار واپس آرہا ہے، وہ وزیراعظم کے جہاز میں بیٹھ کر علاج کے بہانے ملک سے بھاگ گیا اور اب ڈیل کے تحت واپس آ رہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ اب نئی آڈیو لیکس آگئیں، جس میں ثابت ہوگیا کہ چیف الیکشن کمشنر نواز شریف کے گھر کا نوکر ہے، اس سے پوچھ رہا ہے کہ کسے نااہل کرانا ہے اور عمران کو توشہ خانہ کیس میں نااہل کردوں گا، اس میں شرم و حیا ہے تو مستعفی ہوجائے، لیکن اس میں شرم نہیں اس لیے ہمیں اسے مستعفی کروانا پڑے گا۔

دنیا

ایران کا یورپی یونین کی جانب سےغیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر اظہار افسوس

یورپی یونین ایران کے بجائے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے، ایرانی وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کا یورپی یونین کی جانب سےغیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر اظہار  افسوس

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی یونین کی جانب سے اسرائیل کے حملے کے پیش نظر اپنے "دفاع کے حق" کو استعمال کرنے کے لیے ایران پر مزید "غیر قانونی" پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پر رد عمل دیتے ہوئے امیر عبداللہیان نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ اس کے ملک کے بجائے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے گذشتہ ہفتے لکسمبرگ میں ملاقات کے دوران تہران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل اور ڈرون حملے کے تناظر میں اس کے خلاف پابندیوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

گذشتہ جمعے کو وسطی ایران کے شہر اصفہان میں دھماکے ہوئے تھے اور ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف عبدالرحیم موسوی نے کہا تھا کہ وہ فضائی دفاع کی وجہ سے متعدد "اڑنے والی اشیاء" کو تباہ کرنے کے نتیجے میں ہوئے جبکہ سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اصفہان میں فضائی دفاع کو فعال کیا گیا تھا۔

یہ تازہ ترین پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا تھا، جب کہ پاسداران انقلاب کے ایک سینیر کمانڈر کی ہلاکت کے بعد ایران نے رد عمل دیا۔

یورپی یونین کے رکن ممالک نے ایرانی میزائل اور ڈرون بنانے والوں کے خلاف پابندیوں کا دائرہ بڑھانے کے لیے ایک سیاسی سمجھوتہ کیا ہے۔ یہ بات یورپی یونین کی خارجہ اور سکیورٹی پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے لکسمبرگ میں یورپی یونین کونسل کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔

بوریل نے پیر کو کہا کہ "ہم ایرانی ڈرون اور میزائل بنانے والے اداروں اور روس کو ممکنہ میزائل سپلائی کے خلاف پابندیوں کے نظام کو وسعت دینے کے لیے ایک سیاسی معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

 بوریل نے مزید کہا کہ "نظام ایک ہی ہے۔ میزائل بنانے والوں کے خلاف پابندیاں عاید کی جائیں گی۔ روس اس کے پراسکیوں اور ایران کی پراسکیوں پر پابندیوں کا دائرہ بڑھایا جائےگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے اور جو لوگوں نے دیکھے یہ پہلے سے طے شدہ نتیجے تھے۔ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات نتائج پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ رہا ہے کہ ہمیں لیول پلئینگ فیلڈ نہیں دی۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہ کہ سابق خاتون اول کی صحت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، آج پراسیکیوشن کے 21گواہ مکمل ہو گئے ہیں،کسی بھی ٹرسٹی کا ٹرسٹ پراپرٹی سے تعلق نہیں ہوتا ،انشااللہ سیاسی بنیادوں پر بنا ہوا یہ کیس ختم ہو گا۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم آئین وقانون کی بات کرتے ہیں، جیل میں کسی صورت ٹرائل نہیں چل سکتا،آپ اوپن ٹرائل کریں،آج جج صاحب سے درخواست کی گئی لیکن میڈیا کو باہر نکال دیا گیا،  کیا کبھی میڈیا کو باہر نکالا جاسکتا ہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے، ہمارے خلاف سیاسی بنیادوں پر بے بنیاد کیس بنائے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن بنا کر فارم 45 پر تحقیقات کرتے تو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی چیف جسٹس کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن پر پٹیشن دائر کی لیکن نہیں سنی گئی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے سوال اٹھایا کہ ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران جوڈیشری سے کیوں نہیں ہیں، عوام کا حق ہے کہ ان کا ووٹ صحیح طرح سے گنا جائے۔ الیکشن کا عملہ خود کہہ رہا ہے کہ بیلٹ باکس پہلے سے بھرے ہیں، عوام جس کو ووٹ دیں وہ نمائندہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اور سپریم کورٹ ہمارے ریزرو سیٹوں کی پٹیشن سنے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر الیکشن کمیشن شفاف انتخابات میں ناکام رہا سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشنوں پر کوئی شنوائی نہیں ہورہی اگر سپریم کورٹ فارم 45 والے معاملے پر کمیشن بنا کر کاروائی کرتی تو کل دوبارہ یہ دھاندلی نہ ہوتی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم اس کیس پر وکلاء کنونشن کریں گے جس کا ایک نقطہ ہوگا رول آف لاء اور ہم سب سے اپیل کر رہے ہیں جمعہ والے دن تمام حلقوں میں پُرامن احتجاج ہوگا، صرف پاکستان اور پی ٹی آئی کے جھنڈے کے ساتھ ہمارے لوگ شریک ہوں گے، ہم کہتے ہیں ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ مزاحمت نہیں ہے اور ہم اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو 14 سال کی قید اس لیے دی گئی تاکہ بانی پی ٹی آئی کو ذلیل کیا جائے، اس وقت صرف بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے، ہمیں ضمانت دے دیں بانی پی ٹی آئی خود عدالت میں پیش ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ پر یقین نہیں کرتے بلکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے

گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے، گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا،ایرانی صدر نے مزار قائد پر حاضری دی۔

ایرانی صدرابراہیم رئیسی خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے کراچی پہنچ پہنے، طیارے نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا،

گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، محترمہ آصفہ بھٹو، عذراپیچوہو، شرجیل میمن اور ناصرشاہ نے ایرانی صدر کا استقبال کیا۔

ایئرپورٹ سے ایرانی صدرابراہیم رئیسی گورنرہاؤس پہنچ گئے، جہاں ان کی گورنرسندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر ہاؤس سے ایرانی صدر قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی، انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، صدر ابراہیم رئیسی نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلم بند کیے

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنرسندھ کامران ٹیسوری بھی ہمراہ تھے جبکہ سندھ کابینہ کے ارکان بھی مزار قائد پر موجود تھے۔

بعدازاں ایرانی صدرابراہیم رئیسی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ گئے، وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایرانی صدر کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی ہے، تقریب میں ابراہیم رئیسی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا جائے گا جبکہ ایرانی صدر کی اہلیہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گی۔

ایرانی صدر منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں قیام کریں گے، بدھ کی صبح ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی سے روانہ ہوجائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll