جی این این سوشل

پاکستان

آرمی چیف کے تقرری پر ہماری پالیسی دیکھیں اور انتظار کریں، عمران خان

لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری پر ہماری پالیسی دیکھیں اور انتظار کریں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آرمی چیف کے تقرری پر ہماری پالیسی دیکھیں اور انتظار کریں، عمران خان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ اور دست و گریبان ہیں لیکن آرمی چیف کے تقرری پر ہماری پالیسی دیکھیں اور انتظار کریں۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے بعد جیلوں سے باقی لوگوں کو بھی نکال کر مشاورت کر لی جائے۔ اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے لیکن اگر اسٹیبلمشنٹ کے کہنے پر عثمان بزدار کو ہٹاتا تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔ اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے۔

عمران خان نے کہا کہ دورہ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے لیکن پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے خطرات بڑھ رہے ہیں اور جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آتا معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی تاہم معیشت کی بحالی کا انحصار اب صرف اوورسیز پاکستانیوں پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ 100 فیصد یقین ہے کہ مجھ پر اسنائپر نے فائرنگ کی اور مصدقہ یقین ہے فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے۔ مجھ پر حملے کے لیے بننے والی جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا ہے اور ایف آئی آر کے درج نہ ہونے پر پرویز الہٰی ذمہ دار نہیں ہیں۔

دنیا

امریکہ کی غزہ مخالف پالیسی پر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مستعفی

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ 18 سال کی خدمت کے بعد میں امریکہ کی غزہ پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیتی ہوں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ   کی غزہ  مخالف پالیسی  پر   امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان  مستعفی

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی عربی ترجمان ہالا ریرت نے غزہ پالیسی کے تنازع پر استعفیٰ دے دیا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی عربی زبان کی ترجمان ہالا ریرت نے غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں پر واشنگٹن کے موقف سے اختلاف کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ذمہ دارے سے   استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ فلسطینیوں اور غزہ سے متعلق امریکی پالیسی کے خلاف احتجاج میں تیسرا استعفیٰ ہے۔


ریرت دبئی ریجنل میڈیا ہب کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ہیں، تقریباً دو دہائیوں سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ تھی، سیاسی اور انسانی حقوق کے افسر کے طور پر شروع ہوئے۔

ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ 18 سال کی خدمت کے بعد میں امریکہ کی غزہ پالیسی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دیتی ہوں ۔ 


ایک پریس بریفنگ کے دوران اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے بتایا کہ محکمہ کے اندر حکومتی پالیسیوں پر اختلافی خیالات کا اظہار کرنے کے مواقع موجود ہیں۔

یہ استعفیٰ بیورو آف ہیومن رائٹس اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے حالیہ استسنا کے بعد دیا گیا ہے، جس میں غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کے لیے امریکی حمایت پر اندرونی اختلاف کو اجاگر کیا گیا ہے۔


امریکہ کے خلاف بین الاقوامی سطح پر اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس کے موقف پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے اندر گہرے اختلافات کی عکاسی کرتے ہوئے اندرونی بات چیت کے ساتھ جنگ ​​بندی کی کالیں کی گئی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وزیر خزانہ کے ٹیکس کے جدید نظام کیلئے اقدامات

کمیٹی نے ایف بی آرکی ڈیجیٹلائزیشن میں اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا اور ٹیکس انتظامیہ کی کارکردگی اورشفافیت کومزیدبڑھانے کے معاملات پرغورکیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر خزانہ کے  ٹیکس کے جدید نظام کیلئے  اقدامات

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ٹیکس کے جدید نظام کی جانب پیشرفت کے لئے نجی شعبے اور تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ تعاون کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وہ اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلقرہبر کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن ٹیکس کی وصولی اور انتظام میں بہتری لانے سمیت پائیدار اقتصادی ترقی کے فروغ کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

کمیٹی نے ایف بی آرکی ڈیجیٹلائزیشن میں اب تک ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا اور ٹیکس انتظامیہ کی کارکردگی اورشفافیت کومزیدبڑھانے کے معاملات پرغورکیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ہیومن رائٹس کانفرنس میں فلسطین کی آزادی پر جرمن سفیر سے سوال

عاصمہ جہانگیر کے انتقال کے بعد 2018 میں شروع ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد عدلیہ کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی جیسے اہم مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کی میراث کو عزت دینا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہیومن رائٹس کانفرنس میں فلسطین کی آزادی پر  جرمن سفیر سے سوال

لاہور: لاہور میں ہیومن رائٹس  کی کانفرنس کے دوران جرمن سفیر الفریڈ گراناس کو فلسطینیوں کے حقوق پر جرمنی کے موقف کے خلاف احتجاج کرنے والے ایک طالب علم کی طرف سے رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

اس سٹوڈنٹ کےسوال  نے سامعین سے "آزاد، آزاد فلسطین" کے نعروں کو جنم دیا۔
اس واقعے کے بعد پروگریسو اسٹوڈنٹس کلیکٹو نے سفیر کی سمجھی جانے والی بے حسی پر تنقید کی۔ جرمن سفیر الفریڈ  گراناس نے بعد میں اپنی تقریر دوبارہ شروع کی،انہوں نے  بنیادی حقوق میں انسانی وقار کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔


یاد رہے کہ عاصمہ جہانگیر کے انتقال کے بعد 2018 میں شروع ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد عدلیہ کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی جیسے اہم مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے ان کی میراث کو عزت دینا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll