جی این این سوشل

پاکستان

وفاقی وزیر اطلاعات کا اسٹیج وٹی وی اداکار اسماعیل تارا کے انتقال پر اظہار افسوس

اسٹیج اور ٹی وی کے نامور فنکار اسماعیل تارا گزشتہ رات  73 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی وزیر اطلاعات  کا اسٹیج وٹی وی اداکار اسماعیل تارا کے انتقال پر اظہار افسوس
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اسٹیج اور ٹی وی کے معروف اداکار اسماعیل تارا کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسماعیل تارا مرحوم نے مشہور ڈراموں ففٹی ففٹی، ربر بینڈ، ون وے وکٹ سمیت متعدد اسٹیج ڈراموں، ٹی وی ڈراموں اور فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، ان کے انتقال سے فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں ہو سکے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اپنے تعزیتی بیان میں  کہا کہ فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کیلئے اسماعیل تارا کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم اسماعیل تارا کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

واضح رہے کہ  اسٹیج اور ٹی وی کے نامور فنکار اسماعیل تارا 73 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے تھے ۔ ملک کی سیاسی سماجی شخصیات نے اسٹیج اور ٹی وی کے معروف اداکار اسماعیل تارا کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔

 

 
 

 

پاکستان

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہمارے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑ رہے ہیں اسے مزاحمت نہیں کہتے، پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے اور جو لوگوں نے دیکھے یہ پہلے سے طے شدہ نتیجے تھے۔ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ضمنی انتخابات نتائج پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ رہا ہے کہ ہمیں لیول پلئینگ فیلڈ نہیں دی۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہ کہ سابق خاتون اول کی صحت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی صحت، سکیورٹی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کی کسٹڈی میں وہ ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، آج پراسیکیوشن کے 21گواہ مکمل ہو گئے ہیں،کسی بھی ٹرسٹی کا ٹرسٹ پراپرٹی سے تعلق نہیں ہوتا ،انشااللہ سیاسی بنیادوں پر بنا ہوا یہ کیس ختم ہو گا۔

رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہم آئین وقانون کی بات کرتے ہیں، جیل میں کسی صورت ٹرائل نہیں چل سکتا،آپ اوپن ٹرائل کریں،آج جج صاحب سے درخواست کی گئی لیکن میڈیا کو باہر نکال دیا گیا،  کیا کبھی میڈیا کو باہر نکالا جاسکتا ہے، ہم اپنے حقوق کیلئے لڑتے رہیں گے، ہمارے خلاف سیاسی بنیادوں پر بے بنیاد کیس بنائے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ کمیشن بنا کر فارم 45 پر تحقیقات کرتے تو ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہ ہوتی چیف جسٹس کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں الیکشن کمیشن پر پٹیشن دائر کی لیکن نہیں سنی گئی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ عمران خان نے سوال اٹھایا کہ ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران جوڈیشری سے کیوں نہیں ہیں، عوام کا حق ہے کہ ان کا ووٹ صحیح طرح سے گنا جائے۔ الیکشن کا عملہ خود کہہ رہا ہے کہ بیلٹ باکس پہلے سے بھرے ہیں، عوام جس کو ووٹ دیں وہ نمائندہ پارلیمنٹ میں بیٹھے اور سپریم کورٹ ہمارے ریزرو سیٹوں کی پٹیشن سنے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر الیکشن کمیشن شفاف انتخابات میں ناکام رہا سپریم کورٹ میں ہماری پٹیشنوں پر کوئی شنوائی نہیں ہورہی اگر سپریم کورٹ فارم 45 والے معاملے پر کمیشن بنا کر کاروائی کرتی تو کل دوبارہ یہ دھاندلی نہ ہوتی۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم اس کیس پر وکلاء کنونشن کریں گے جس کا ایک نقطہ ہوگا رول آف لاء اور ہم سب سے اپیل کر رہے ہیں جمعہ والے دن تمام حلقوں میں پُرامن احتجاج ہوگا، صرف پاکستان اور پی ٹی آئی کے جھنڈے کے ساتھ ہمارے لوگ شریک ہوں گے، ہم کہتے ہیں ہم اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں یہ مزاحمت نہیں ہے اور ہم اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو 14 سال کی قید اس لیے دی گئی تاکہ بانی پی ٹی آئی کو ذلیل کیا جائے، اس وقت صرف بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ٹرائل ہو رہا ہے، ہمیں ضمانت دے دیں بانی پی ٹی آئی خود عدالت میں پیش ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی پاور شیئرنگ پر یقین نہیں کرتے بلکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے

گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے، گورنر کامران ٹیسوری اور وزیراعلی مراد علی شاہ نے ان کا استقبال کیا،ایرانی صدر نے مزار قائد پر حاضری دی۔

ایرانی صدرابراہیم رئیسی خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے کراچی پہنچ پہنے، طیارے نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈ کیا،

گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ، محترمہ آصفہ بھٹو، عذراپیچوہو، شرجیل میمن اور ناصرشاہ نے ایرانی صدر کا استقبال کیا۔

ایئرپورٹ سے ایرانی صدرابراہیم رئیسی گورنرہاؤس پہنچ گئے، جہاں ان کی گورنرسندھ کامران ٹیسوری اور وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر ہاؤس سے ایرانی صدر قائدِ اعظم محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی، انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی، صدر ابراہیم رئیسی نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلم بند کیے

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنرسندھ کامران ٹیسوری بھی ہمراہ تھے جبکہ سندھ کابینہ کے ارکان بھی مزار قائد پر موجود تھے۔

بعدازاں ایرانی صدرابراہیم رئیسی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ گئے، وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایرانی صدر کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی ہے، تقریب میں ابراہیم رئیسی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے نوازا جائے گا جبکہ ایرانی صدر کی اہلیہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گی۔

ایرانی صدر منگل اور بدھ کی درمیانی شب کراچی میں قیام کریں گے، بدھ کی صبح ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی سے روانہ ہوجائیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، اعظم نذیر تارڑ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا، وفاقی وزیر قانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے، لاپتہ افراد کا معاملہ ایک رات میں حل نہیں ہوسکتا۔

 اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں ہماری افواج کے جوان شہید ہوئے، کئی بار کہا جاتا ہے حکومتیں سنجیدہ نہیں اس لیے مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہیں ہورہاہے، لاپتہ افراد کیلئے ہماری حکومت نے بہت کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں میں بھی اس مسئلے پر کیا کام کیا گیا ، دوبارہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے کام کیا جارہا ہے، ہماری حکومت کی اس مسئلے پر سنجیدگی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کا پہلی بار معاملہ پیپلزپارٹی کے دور میں اٹھایا گیا، لاپتہ افراد کے دس ہزار دوسو کیسز کمیشن میں گئے ہیں۔ نگران حکومتوں کے اختیارات محدود تھے، ان کے دور میں قانون سازی نہیں ہو سکتی۔

وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ لاپتہ افراد کے متعلق سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ، لاپتہ افراد کا معاملہ2011 میں اٹھایا گیا پھر اس مسئلہ پر کمیشن بھی بنایا ، کمیشن میں بلوچ رہنماؤں کو بھی شامل کیا گیا ہے، لاپتہ افراد کا مسئلہ انتظامی امور کا ہے،چار دہائیوں نے پاکستان حالت جنگ میں ہے ،دہشت گردی اور اندرونی معاملات سے ملک کے حالات پیچیدہ کردیئے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بہت ڈھنڈورا پیٹا گیا، نفرت،منافقت اورتقسیم کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے، جو ووٹر تحریک انصاف کی طرف تھا وہ جھوٹے بیانیے کی وجہ سے انحراف کرگیا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملک ترقی کی طرف جارہا ہے، ہر روز سٹاک مارکیٹ نیا ریکارڈ قائم کررہی ہے، ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے،عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان مہنگائی میں کمی کرے گا، ملک کی ترقی کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ذات کی خاطر ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، پاکستان سب سے پہلے ہے تمام سیاسی جماعتیں بعد میں ہیں، جیل سے سیاسی بیانیہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جھوٹ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کے خلاف باتیں کرنا اب ماضی کا قصہ بن چکا، بشریٰ بی بی کی صحت پر بات کی جاتی ہے تو شفا سے بہتر ہسپتال کون سا ہے، بشریٰ بی بی کی فلور کلینر والی بات مضحکہ خیز تھی، بشریٰ بی بی کی صحت پر کوئی تحفظات ہیں تو کھل کر بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے جھوٹی مہم چلائی جارہی ہے کہ بشریٰ بی بی  کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ لوگ کبھی دفاعی اداروں تو کبھی سپہ سالار کے خلاف بات کرتے ہیں۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے میں 800ارب روپے کا خسارہ موجود ہے، حکومت ٹیکس ریفارمز ،ایف بی آر کو ڈیجیٹائز کرنے جارہی ہے، معیشت کو لے کر تمام اعشاریے مثبت ہیں، ہم نے یہ حالات بدلنے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll