جی این این سوشل

پاکستان

پاک فوج میں کمانڈ تبدیلی کی تقریب، جنرل باجوہ اور جنرل عاصم کی یادگار شہدا پرحاضری

جنرل قمر جاوید باجوہ کمان جنرل عاصم منیر کے حوالے کریں گے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاک فوج میں کمانڈ تبدیلی کی تقریب، جنرل باجوہ اور جنرل عاصم کی یادگار شہدا پرحاضری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

راولپنڈی: پاک فوج میں کمانڈ کی تبدیلی کی تقریب جی ایچ کیو میں جاری ہے۔

پاک فوج کے سبکدوش ہونے والے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پہلے یادگار شہدا پر حاضری دی۔

نئے آرمی چیف کیلئے کمان کی تبدیلی کی تقریب میں سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کمانڈ کی چھڑی نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو سونپیں گے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اپنا الوداعی خطاب کرینگے جبکہ سبکدوش آرمی چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ۔

جی ایچ کیو میں منعقدہ تقریب میں تمام مسلح افواج کے سربراہان، اعلیٰ سول، فوجی افسران شریک ہیں ، پروقار تقریب میں وفاقی وزراء، سفارتکار اور صحافی بھی  شرکت کریں گے۔

نئے آرمی چیف  سید عاصم منیر کا عسکری سفر

اعزازی شمشیر یافتہ عاصم منیر پاک فوج کے 17 ویں آرمی چیف ہیں، وہ 2017 میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات ہوئے۔ 2018 میں ڈی جی آئی ایس آئی ،  جون 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات ہوئے۔

جنرل عاصم 2021 میں کوارٹر ماسٹرجنرل تعینات ہوئے۔

جنرل عاصم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے فارغ التحصیل ہیں ۔ جنرل عاصم منیر نے آفیسرز ٹریننگ اسکول منگلا سے 1986 میں تربیت لی، ان  کا او ٹی ایس  میں 17 واں آفیسرز ٹریننگ کورس تھا۔انہیں  دوران تربیت اعزازی شمشیر سے بھی نوازا گیا ۔

جنرل عاصم منیر نے پاک فوج کی 23 فرنٹیئرفورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ جنرل عاصم بطور بریگیڈیئر راولپنڈی کور میں جنرل باجوہ کے ماتحت رہے۔

جنرل عاصم 2014 میں کمانڈرفورس کمانڈ ناردرن ایریا  جبکہ  سعودی عرب میں ڈیفنس اتاشی تعینات ہوئے۔ انہیں ہلال امتیاز ملٹری،تمغہ دفاع اور تمغہ جمہوریت سے نوازا گیا۔

جنرل عاصم کوکمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ انسٹرکٹرمیڈیل سے بھی نوازا  جا چکا ہے ۔

نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر مثالی یادداشت کے حامل اور حافظِ قرآن بھی ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو دو انٹیلی جنس ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس) کی سربراہی کر چکے ہیں۔ مزید براں  وہ پہلے کوارٹر ماسٹر جنرل ہوں گے جنہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی 6 سالہ مدت ملازمت مکمل کر کے آج اپنے عہدے سے سبکدوش ہو گئے۔


 
 

دنیا

غزہ : اسرائیلی جارحیت  سے مزید 38 فلسطینی شہید

چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے مزید 28 فلسطینی اور 62 لبنانی شہری شہید ہو چکے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ : اسرائیلی جارحیت  سے مزید 38 فلسطینی شہید

غزہ و لبنان میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

 جبکہ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے اگلے 24 گھنٹوں میں ایندھن کی کمی کے باعث اسپتال کے بند ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

دوسری جانب لبنان میں بھی اسرائیلی فضائیہ کی بممباری جاری ہے،جنوبی لبنان میں  اسرائیلی میزائل  گیارہ منزلہ عمارت کے وسط میں ٹکرایا جس سے عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی جبکہ اس عمارت میں دکانوں کے علاوہ رہائشی اپارٹمنٹس بھی تھے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ملبہ سڑک پر بکھر گیا،اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 62 شہری شہید جبکہ سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

بالبک شہر میں اسرائیلی بمباری  کے نتیجے میں دارالعمل یونیورسٹی اسپتال کے ڈائریکٹر جنرل سمیت طبی عملے کے سات اہلکار شہید ہوگئے، جبکہ  اس دوران اٹلی سے تعلق رکھنے والے 4 اقوام متحدہ امن فوج کے اہلکار  بھی زخمی ہوئے۔ دوسری طرف صہیونی فوج کی جنوبی لبنان میں زمینی جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

دوسری جانب حزب اللہ کے اسرائیل کی طرف جوابی حملے جا ری ہیں، گزشتہ روز حزب اللہ کے راکٹ حملے میں ایک اسرائیلی شہری کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

 دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 44 سے تجاوز کرگئی ہے جس میں بچوں اورخواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک  شہدا کی مجموعی تعداد تین ہزار چھ سو پینسٹھ ہوگئیی جبکہ پندرہ ہزار تین سو پچپن زخمی ہوچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

سکیورٹی  فورسز کی خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں کارروائیاں،3 دہشت گرد ہلاک

دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سکیورٹی  فورسز کی  خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں کارروائیاں،3 دہشت گرد ہلاک

سکیورٹی  فورسز نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ تین کو زخمی کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں 21 اور 22 نومبر کو سکیورٹی  فورسز کی کارروائیوں کے دوران تین دہشتگرد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

اعلامیے کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کارروائی کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز سے نشانہ بنایا، سکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشتگرد حق یار آفریدی عرف خیبرای اور گلہ جان ہلاک ہوئے۔ 

اعلامیے کے مطابق فورسز نے علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کر لیا ہے۔ 

سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی کوشش کو ناکام بنایا جس میں کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے، آئی ایس پی آر نے اعلامیے میں کہا ہے کہ  پاکستان نے بارہا افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی جانب مؤثر سرحدی انتظامات کو یقینی بنائے اور افغان سرزمین کو پاکستان کیخلا ف دہشتگردی کیلئے استعمال ہونے سے روکا جائے۔

دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا گیا ہے۔ فورسز کو جنوبی وزیرستان میں پاکستان-افغانستان سرحد کے قریب دہشت گردوں کے ایک گروہ کی نقل و حرکت کا پتا چلا جو سرحد پار سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

 

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت  اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور دہشتگردوں کو کسی بھی قسم کی معاونت فراہم نہ کرے، پاک فوج دہشتگردی کے خاتمے اور ملکی سرحدوں کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم : قبائلی  کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

 ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔

دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔

دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔

پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll