Advertisement
تفریح

عزیزمیاں قوال  کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے

کراچی: عالمی شہرت یافتہ ، منفرد انداز  کے مالک اور  قوالی کے بے تاج بادشاہ عزیز میاں میاں کو مداحوں سے بچھڑے 22 برس بیت گئے ،  ان کا کلام  آج بھی سامعین کو جھومنے پر مجبور کر دیتا ہے ۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر دسمبر 6 2022، 5:46 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
عزیزمیاں قوال  کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے

عزیز میاں کا اصل نام عبدالعزیز تھا کہ جبکہ میاں ان کا تکیہ کلام تھا اسی وجہ سے ان کا نام عزیز میاں مشہور ہو گیا ۔

قوال عزیز میاں 17 اپریل 1942 کو بھارت کے شہر دہلی میں پیدا ہوئے۔انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اردو اور عربی میں ایم اے کی تعلیم حاصل کی ۔

عزیز میاں قوال نے فن قوالی میں اپنے منفرد انداز سے بہت شہرت حاصل کی اور قوالی میں کئی نئے مضمون باندھے جبکہ یہ جدت ان کے لئے تنقید کا بھی باعث بنی لیکن "اللہ ہی جانے کون بشر ہے"،"یانبی یانبی"،"تیری صورت" اور شرابی جیسی قوالیوں نے عزیز میاں کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ 

عزیز میاں کی قوالیوں میں زیادہ توجہ کورس گائیکی پر دی جاتی تھی جس کا مقصد قوالی کے بنیادی نکتہ پر زور دینا تھا۔ ان کی  شاعری پڑھنے میں کچھ ایسی مہارت حاصل تھی جو سامعین پر گہرا اثر چھوڑ جاتی تھی ۔

ان کی بیشتر قوالیاں دینی رنگ لیے ہوئے تھیں گو کہ انہوں نے رومانی رنگ میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔1992 میں حکومت نے انہیں پرائڈ آف  پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا۔ 

عزیز میاں کا انتقال 6 دسمبر 2000ء کو ایران میں یرقان کی وجہ سے ہوا، انہیں حضرت علی کرم اللہ وجہ کی برسی کے موقع پر ایرانی حکومت نے قوالی کے لیے مدعو کیا تھا۔

آپ کو بمطابق وصیت ان کے مرشد طوطاں والی سرکار ملتان کے پہلو میں دفن کیا گیا۔

Advertisement