Advertisement
پاکستان

سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے نو ماہ میں مکمل کرنے کا حکم

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے نو ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ منصوبے کا کام ایف ڈبلیو او کے حوالے کردیا گیا ہے، وزیراعلیٰ کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ انہیں کچھ نہیں آتا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 سال قبل پر اپریل 9 2021، 6:47 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے

جی این این کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکلرریلوے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ٹریک سے تجاوزات ختم ہوگئے تو کیا رکاوٹ ہے؟سیکریٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ کے سی آر کا کراچی سٹی سے ڈرگ روڈ تک ٹرین روٹ آپریشنل ہے تاہم اس وقت ناظم آباد پر گرین لائن کا ٹریک رکاوٹ بن رہا ہے اور وہاں انڈر پاس یا فلائی اوور بنے گا۔ریلوے کے وکیل نے بتایا کہ گلشن اقبال بلاک فور میں نالہ درمیان میں آرہاہے۔

سیکریٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ کنٹریکٹ ایف ڈبلیو او کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ایف ڈبلیو او کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے ہمیں ابھی تک ٹھیکہ نہیں دیا۔سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کہا کہ کابینہ سے منظوری لے کرورک آرڈر دے دیا گیا ہے۔۔۔ پچیس ملین روپے ایڈوانس پری فزیبیلیٹی کیلئے مانگا گیا تھاجو ادا کردیا گیا ہے۔۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف ڈبلیو او کو پیسے بنانے کیلئے یہ کام نہیں دیا گیا ہے ،یہ مفاد عامہ کا کام ہے اور پیسے مانگے جا رہے ہیں ،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پچیس ملین جس کام کیلئے لیے تھے وہ تو کرلیتے ۔ 

کمانڈنگ افسر ایف ڈبلیو او نے عدالت کو بتایا کہ ہم سندھ حکومت اور ریلوے کو چار آپشنز دے چکے ہیں۔ اب دو آپشنز ہیں جس پر کام ہوگا۔۔ 11  انڈر پاسز اور ایک فلائی اوور بنے گا۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس تجربہ ہے اس کام کا ؟ خانیوال میں ریلوے کا ایک کام ملا تھا وہ آٹھ سال سے زیر التوا ہے۔۔ کمانڈنگافسر ایف ڈبلیو او نے کہا کہ وہ کام مکمل ہوچکا ہے ، مائننگ پر کام مررہے مختلف منصوبےمکمل کیے ہیں۔عدالت نے حکم دیا کہ زیادہ سے زیادہ نو ماہ میں منصوبہ مکمل کرکے ریلوےکے حوالے کیا جائے۔

 

Advertisement