Advertisement
تجارت

سپریم کورٹ نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ریکوڈک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 سال قبل پر دسمبر 9 2022، 6:25 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
سپریم کورٹ نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ سنا دیا

 

سپریم کورٹ نے ریکوڈک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے 13 صفحات پر مشتمل مختصر رائے سنا دی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سنائے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ ریفرنس میں دو سوالات پوچھے گئے جبکہ معدنی وسائل کی ترقی کے لیے سندھ اور خیبر پختونخوا حکومت قانون بنا چکی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ قانون میں تبدیلی سندھ اور خیبر پختونخوا کا حق ہے اور آئین خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا تاہم صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔

نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں اور ریکوڈک معاہدہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درست ہے۔ بیرک کمپنی نے یقین دلایا ہے کہ تنخواہوں کے قانون پر مکمل عمل ہو گا اور مزدوروں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔

عدالتی فیصلےمیں کہا گیا کہ ریکوڈک منصوبے سے سوشل منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی اور وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ اسکل ڈویلپمنٹ کے لیے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ریکوڈک معاہدے کے مطابق زیادہ تر مزدور پاکستان کے ہوں گے اور ریکوڈک معاہدہ فرد واحد کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کے لیے قانون بنائے جائیں۔ ریکوڈک معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں اور بلوچستان اسمبلی کو بھی معاہدے سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی۔

ریکوڈک کیا ہے

ریکوڈک جس کا مطلب بلوچی زبان میں ریتیلی چوٹی ہے، بلوچستان کے ضلع چاغی کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے اور ریکوڈک اپنے سونے اور تانبے کے وسیع ذخائر کی وجہ سے مشہور ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں سونے کا دنیا کا پانچواں بڑا ذخیرہ ہے۔

یہ ایران اور افغانستان کی سرحد کے قریب نوکنڈی سے 70 کلومیٹر شمال مغرب میں صحرائی علاقے میں واقع ہے۔ یہ علاقہ ٹیتھیان کی پٹی میں واقع ہے جو ترکی اور ایران سے پاکستان تک پھیلا ہوا ہے۔

ریکوڈک کا معاملہ ٹیتھیان کاپر کمپنی اور حکومت پاکستان کے درمیان آسٹریلیاپاکستان دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدے کی خلاف ورزی اور تانبے اور سونے کے سب سے بڑے میں سے ایک کی کان کنی کے حقوق سے انکار پر ایک قانونی مقدمہ تھا۔

کیس کا پس منظر

آسٹریلوی کان کنی کمپنی بی پی ایچ بلیٹن اور حکومت پاکستان نے 1993 میں ریکوڈک کان میں سونے اور تانبے کی تلاش اور کان کنی کے لیے چاغی ہلز ایکسپلوریشن جوائنٹ وینچر ایگریمنٹ کے نام سے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

معاہدے کے مطابق آسٹریلوی مائننگ کمپنی اس منصوبے میں 75 فیصد سود پر رکھے گی جبکہ پاکستان کے پاس بقیہ 25 فیصد حصہ باہمی سرمایہ کاری کی بنیاد پر دو فیصد رائلٹی کی ادائیگی کے ساتھ ہوگا۔ بعد ازاں اپریل 2000 میں کمپنی نے اپنی ذمہ داریاں ایک غیر معروف آسٹریلوی کمپنی مائنر ریسورسزکے حوالے کر دیں، جسے ٹیتھیان کاپر کمپنی نے 2006 میں حاصل کیا تھا۔

ٹیتھیان کاپر کمپنی نے فروری 2011 میں بلوچستان حکومت کے ساتھ مائننگ لیز کی درخواست جمع کرائی تاہم اسے نومبر 2011 میں بلوچستان حکومت نے مسترد کر دیا تھا۔

بعد ازاں 2013 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے معاہدے کو کالعدم قرار دیا کیونکہ بلوچستان نے اس پر دستخط کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا کیونکہ یہ عوامی پالیسی کی مخالفت کر رہا تھا۔ عدالت کاکہنا تھا کہ ٹی سی سی کے پاس ریکوڈک میں دریافت اور کان کنی کا کوئی قانونی حق نہیں ہے۔

2011 کے فیصلے پر ٹی سی سی کو ریکوڈک پروجیکٹ کے لیے کان کنی کی لیز سے انکار کرنے کے بعد آئی سی ایس آئی ڈی کے ایک بین الاقوامی ثالثی ٹریبونل نے 12 جولائی 2019 کو پاکستان پر 6 بلین ڈالر کا جرمانہ عائد کیا۔

ٹربیونل کی سربراہی جرمنی کے کلاؤس ساکس کر رہے تھے اور اس میں بلغاریہ کے ثالث سٹینمیر الیگزینڈروف اور برطانیہ کے لارڈ ہوف مین بھی شامل تھے جنہوں نے پاکستان کو حکم دیا تھا کہ وہ ٹی سی سی کو 4 بلین ڈالر سے زائد ہرجانے کے علاوہ 1اعشاریہ 7 بلین ڈالر کے پری ایوارڈ سود ادا کرے۔

جب آئی سی ایس آئی ڈی نے آسٹریلیا پاکستان دوطرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے کی خلاف ورزی پر ایوارڈ کا اعلان کیا تو وزیر اعظم عمران خان نے ایک کمیشن تشکیل دیا تھا کہ اس کی وجوہات کی تحقیقات کرے کہ پاکستان اس مشکل میں کیسے ۔

تازہ ترین پیشرفت

وزیر اعظم کا یہ اعلان صوبے کے سیاسی رہنماؤں کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے ریکوڈک منصوبے کے “مجوزہ معاہدے” پر تنقید کی تھی۔حال ہی میں بلوچستان اسمبلی نے بھی اس منصوبے پر ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں متنبہ کیا گیا تھا کہ بلوچستان کے منتخب نمائندوں اور صوبائی حکومت کو شامل کیے بغیر منصوبے کے مستقبل کے بارے میں کوئی معاہدہ قبول نہیں کیا جائے گا۔

قرارداد متفقہ طور پر اس وقت منظور کی گئی جب ایوان کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بلوچستان حکومت اور اسمبلی کو اعتماد میں لیے بغیر تانبے اور سونے کی کان کنی کے معاہدے یا یادداشت پر دستخط کرنے جا رہی ہے۔

Advertisement
قومی اسمبلی کا اجلاس شروع،27 ویں آئینی ترمیم آج منظور ہونے کا قوی امکان

قومی اسمبلی کا اجلاس شروع،27 ویں آئینی ترمیم آج منظور ہونے کا قوی امکان

  • 8 hours ago
نمونیا کا عالمی دن، مہلک بیماری کے بارے میں شعور اجاگر  کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے

نمونیا کا عالمی دن، مہلک بیماری کے بارے میں شعور اجاگر کر کے اس سے بچا جا سکتا ہے

  • 6 hours ago
پنجاب کی آبو ہوا انتہائی مضر صحت، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں آج  دوسرے نمبر پر آ گیا

پنجاب کی آبو ہوا انتہائی مضر صحت، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں آج دوسرے نمبر پر آ گیا

  • 9 hours ago
امریکا غزہ کی پٹی میں کوئی فوجی نہیں بھیجے گا، پینٹاگون

امریکا غزہ کی پٹی میں کوئی فوجی نہیں بھیجے گا، پینٹاگون

  • 10 hours ago
کیڈٹ کالج وانا پر حملہ ناکام بنانے کے حوالے سے آپریشن کمانڈر کرنل محمد طاہر کا  تفصیلی بیان

کیڈٹ کالج وانا پر حملہ ناکام بنانے کے حوالے سے آپریشن کمانڈر کرنل محمد طاہر کا تفصیلی بیان

  • 4 hours ago
سونے کی قیمت میں دو دن ہوشربا اضافے کے بعد  معمولی کمی

سونے کی قیمت میں دو دن ہوشربا اضافے کے بعد معمولی کمی

  • 6 hours ago
وزیر دفاع کا  حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر افغانستان میں کارروائی کا عندیہ

وزیر دفاع کا حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر افغانستان میں کارروائی کا عندیہ

  • 10 hours ago
سندھ بھر میں دفعہ 144 کے تحت  پابندیوں میں ایک ماہ کی توسیع

سندھ بھر میں دفعہ 144 کے تحت پابندیوں میں ایک ماہ کی توسیع

  • 9 hours ago
27 ویں آئینی ترمیم، نواز شریف قومی اسمبلی کے  اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ پہنچ گئے

27 ویں آئینی ترمیم، نواز شریف قومی اسمبلی کے  اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ پہنچ گئے

  • 3 hours ago
اسلام آباد :  ضلع کچہری میں  خودکش دھماکہ، ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کا  عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری

اسلام آباد : ضلع کچہری میں خودکش دھماکہ، ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کا عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری

  • 9 hours ago
حکومت کا 27ویں آئینی ترمیمی بل میں مزید ترامیم کا فیصلہ،اضافی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی

حکومت کا 27ویں آئینی ترمیمی بل میں مزید ترامیم کا فیصلہ،اضافی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی

  • 5 hours ago
جنوبی کوریا : مارشل لاء  کے نفاذ میں معاونت  پر سابق وزیر اعظم اور خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ گرفتار

جنوبی کوریا : مارشل لاء کے نفاذ میں معاونت پر سابق وزیر اعظم اور خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ گرفتار

  • 8 hours ago
Advertisement