جی این این سوشل

پاکستان

تحریک انصاف کا قوم اسمبلی کے استعفوں کے حوالے سے بڑی حکمت عملی

ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے نئی حکمت عملی ترتیب دیدی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

تحریک انصاف کا قوم اسمبلی کے استعفوں کے حوالے سے بڑی حکمت عملی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے دو روز قبل اعلان کیا تھا کہ ان کی جماعت کے اراکین قومی اسمبلی استعفوں کی تصدیق کے لیے پیر کے روز اسپیکر کے سامنے ہوں گے۔

تاہم اب پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا ہے کہ پارٹی چیئرمین کی طرف سے 28 دسمبر کو اجلاس طلب کر کے نئی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کا کل استعفوں کی تصدیق کے لیے اسپیکر راجا پرویز اشرف کے سامنے پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

علاقائی

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائدافراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق

کرم ایجنسی میں جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد تازہ مسلح تصادم کے نتیجے میں مزید 12 افراد جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے، گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے اندھا دھند فائرنگ کے تازہ واقعات اپر اور لوئر کرم کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں حالیہ مسلح تصادم کا آغاز گزشتہ ہفتے لوئر کرم میں گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ہوا تھا، اس حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے کردار ادا کرنے کے بعد متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوگیا تھا۔

سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جالمے، چادریوال اور تالو کنج گاؤں کے درمیان پیش آیا، لوئر، اپر کرم کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، متحارب فریقین نے لاشوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی کیا، ایک ہفتے میں کرم ایجنسی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔

جمعرات کے روز سے اس مسلح تصادم کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر اپر کرم کے علاقے غوزرگڑی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ غوزرگڑی، مقبال اور کنج علی زئی کے علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اپر کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی، 116 ونگ) کے باسو کیمپ کو مارٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، اس حملے کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔

ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) جاوید اللہ محسود، مقامی قبائلی عمائدین اور پولیس اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں پر سفید جھنڈے لگاکر بالیش خیل اور سنگینا میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوشش کی، تاہم حالیہ فائرنگ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ان کی امن کے لیے یہ کوششیں اور متاثرہ علاقوں میں پولیس کی نفری تعینات کرنے کا مقصد کامیاب نہیں ہوسکا۔

لوئر کرم میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حفیظ الرحمٰن، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جہانزیب، سابق رکن قومی اسمبلی فخر زمان بنگش، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ریاض شاہین، ونگ کمانڈر اور مقامی عمائدین نے خارکلے، مارگنائے چینا کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کیں، تاہم ان کی یہ کوششیں بھی فائرنگ رکوانے میں ناکام ہوگئیں اور باغان، علی زئی، خارکلے اور بالیچ خیل کے علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی اضلاع کے ارکان پر مشتمل گرینڈ جرگے میں بھی جمعرات کے روز امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس سے ایک روز قبل دونوں جانب کے متحارب فریقین نے 30 نومبر کو ختم ہونے والی جنگ بندی میں ایک ہفتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی بھی نہیں لگانی چاہیے یہ وقت درست نہیں ہے، انہوں نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج، پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی، یہ باتیں ضرور ہوئی ہیں وزیراعظم اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ دو ڈھائی ہزار لوگ گرفتار ہوئے لیکن کوئی ایم این اے یا ایم پی اے گرفتارنہ ہوا جب لیڈر ہی بھاگ گئے تو ورکرز نے وہاں کیوں کھڑے رہنا تھا۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو پتا تھا کہ میں آگے جاؤں گا تو گرفتاری ہوجائے گی، وہ تو آنا ہی نہیں چاہتے تھے، ان کی انڈراسٹیڈنگ ایسی تھی کہ واپس جانا بہتر سمجھا۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنا بہت بڑا سیاسی نقصان کردیا ہے، آنسو گیس کی شیلنگ سے ہی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی واپس چلے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  کے پی سے 15 سے 20 ہزار لوگوں کو ایم این ایز، ایم پی ایز لے کر آئے تھے، یہ سب لوگ اسلام آباد میں کھڑے رہتے تو پھر شاید نقصان بہت زیادہ ہوتا، جب علی امین اور بشریٰ بی بی ہی نکل گئے تو ورکرز بھی بکھر گئے اور بھاگے۔

لیگی رہنما  نے کہا کہ پی ٹی آئی جس طرح بیانیہ بنارہی اس طرح نہیں ہوسکتا، ان کا تھوڑا بہت نقصان ہوا ہوگا یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، جیسے رینجرز پولیس اہلکاروں کی شہادت ہوئی ایسے پی ٹی آئی کا بھی نقصان ہوا ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد کو شر پسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ردالفساد فورس کے قیام کا فیصلہ

اجلاس میں آرمی چیف ،وفاقی وزرا، مریم نواز اور سیکیورٹی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد کو شر پسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ردالفساد فورس کے قیام کا فیصلہ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے رد الفساد فورس بنانے کا فیصلہ کیا  گیا ہے۔

 اسلام آباد میں امن وامان کے معاملہ پر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں امن وامان کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی خصوصی شرکت کی۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے  اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی وزرا اور سکیورٹی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی،جبکہ اس موقع وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے رد الفساد فورس بنائی جائے گی، شرپسندوں کی نشاندہی کے لئے اسلام آباد میں فرانزک لیب قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ اجلاس میں سوشل میڈیا پر ہونے والے  منفی پراپیگنڈہ پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا، 24 نومبر کے بعد ہونے والی صورتحال کے باعث شرپسند عناصر کےخلاف بھرپور قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور مستقبل میں ایسے ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سربراہی میں رد الفساد فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تمام شرپسندوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے، اجلاس میں شرکا کو سکیورٹی کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی، تا ہم اجلاس میں خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے کے حوالے سے کوئی تجویز زیرغور نہیں آئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll