Advertisement
پاکستان

لاہورہائی کورٹ، وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ کلعدم قرار

لاہور ہائیکورٹ میں پرویزالٰہی کو وزیراعلیٰ سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر دوبارہ سماعت کے دوران وکیل گورنر پنجاب نے کہاکہ گورنر سے رابطہ ہو گیا،

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 years ago پر Jan 12th 2023, 6:10 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
لاہورہائی کورٹ، وزیراعلیٰ  پنجاب پرویزالہیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ کلعدم قرار

 گورنر نے اعتماد کے ووٹ کی تصدیق کردی ،گورنر نے وزیراعلیٰ پرویز اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا،جسٹس عابد عزیز نے کہاکہ گورنر نے اپنا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے تو معاملہ ہی ختم ہو گیا ۔

دوران سماعت عدالت میں بتایا گیا کہ  گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا،لاہور ہائیکورٹ میں پرویزالٰہی کو وزیراعلیٰ سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر دوبارہ سماعت کے دوران وکیل گورنر پنجاب نے کہاکہ گورنر سے رابطہ ہو گیا، گورنر نے اعتماد کے ووٹ کی تصدیق کردی ،گورنر نے وزیراعلیٰ پرویز اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا،جسٹس عابد عزیز نے کہاکہ گورنر نے اپنا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے تو معاملہ ہی ختم ہو گیا ۔

نجی ٹی وی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پرویزالٰہی کو وزیراعلیٰ سے ہٹانے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی،وزیراعلیٰ کی جانب سے وکیل بیرسٹر علی ظفر ،گورنر پنجاب کے وکیل خالد اسحاق منصور عثمان اعوان عدالت میں پیش ہوئے ۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہاکہ اعتما کا ووٹ تو آپ نے لیا ہے،یہ ہو سکتا ہے ہم کہہ دیتے ہیں گورنر کا نوٹیفکیشن درست نہیں تھا،پھر آپ اسمبلی جا کر جو کرنا چاہیں وہ کریں،عدالت نے کہاکہ آپ نے جو کاپی پیش کی اس کے مطابق آرٹیکل 137 کے تحت ووٹ لیا گیا،اگر گورنر کا نوٹیفکیشن کالعدم ہو گا تو آپ کے ووٹ لینے کا معاملہ کالعدم ہو جائے گا،آپ نے عدالت کو مطمئن کرنے کیلئے نہیں، آرٹیکل 137 کے تحت ووٹ لیا۔

عدالت نے کہاکہ فریقین رضا مندی ظاہر کرتے ہیں تو گورنر کا نوٹیفکیشن کالعدم کرنے کا حکم جاری کر دیتے ہیں ،فریقین رضا مندی ظاہر کرتے ہیں تو حکم جاری کر دیتے ہیں کہ اعتماد کا ووٹ لینے کا ٹیسٹ ہو گیا۔

وکیل گورنرپنجاب نے کہاکہ اس میں کسی اتفاق رائے کی ضرورت نہیں، عدالت آرڈر کر سکتی ہے ، عدالت نے کہاکہ یہ بھی دیکھنا ہے کہ گورنر نے اعتماد کے ووٹ کیلئے جو وقت دیا تھا وہ مناسب تھا یا نہیں ،بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اس حوالے سے ماضی کے تین عدالتی فیصلے آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں ۔

عدالت نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ اگر گورنر ہر ہفتے اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں تو کیا ہو گا ،جسٹس عاصم حفیظ نے کہاکہ ایسے میں اس کے نتائج کیا ہوں گے،عدالت نے کہاکہ ایک وزیراعلیٰ فلور ٹیسٹ پاس کر لے اگلے دن گورنر پھر اعتماد کے ووٹ کا کہہ دے تو کیا ہوگا،جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہاکہ پھر یہ سلسلہ رکے گا کب، اس پر کچھ ہدایات ہونی چاہئیں۔

عدالت نے استفسار کیاکیا اسمبلی کے ہر سیشن پر گورنر کا اعتماد ہونا ضروری ہے؟اعتماد کے ووٹ کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد کیا گورنر اگلے ہفتے یہی عمل دہرا سکتا ہے،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ گورنر اجلاس بلانے کیلئے سپیکر کو کہہ سکتا ہے،تاریخ اور وقت کا تعین سپیکر کرتا ہے ،عدالت نے کہاکہ ہم گورنر کے آرڈر پر رائے نہیں صرف جوڈیشل فیصلہ دے سکتے ہیں۔

عدالت نے کہا گورنر کے ایسے اقدامات روکنے کیلئے عدم اعتماد کیلئے کتنے دن ہونے چاہئیں،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ کم از کم 14 روز ہونے چاہئیں،جسٹس عابد عزیز نے کہاکہ یہاں گورنر نے پرویز الٰہی کو صرف2 روز دیئے جو مناسب وقت نہ تھا،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ گورنر پابند ہیں کم از کم 7 روز کا نوٹس دیں ،جسٹس عاصم نے استفسار کیا اسمبلی سیشن چھٹی والے روز بھی ہو سکتا ہے؟جسٹس عابد عزیز نے کہاکہ منظور وٹو کیس میں عدالت نے وقت کا تعین نہیں کیا تھا۔

عدالت نے بیرسٹر علی ظفر کو ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ مناسب وقت اور تاریخ پر دلائل مکمل کریں ، جلد دلائل مکمل کریں کہ اعتماد کے ووٹ کیلئے مناسب وقت کتنا ہونا چاہئے ۔

ایڈووکیٹ منصور اعوان نے کہا کہ گورنر کو آئین اجازت دیتا ہے وہ اجلاس بلائیں،پرویز الٰہی گورنر کی ایڈوائس پر عمل نہیں کر رہے،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ گورنروقت اور تاریخ کا تعین نہیں کر سکتا،جسٹس عاصم حفیظ نے کہاکہ گورنر کے اختیارات میں ہے کہ وہ تاریخ دے سکیں،بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ گورنر کا وقت اور تاریخ کا تعین کرنا غیرقانونی ہوگا۔

 

Advertisement
سربراہ پاک بحریہ کادورہ بنگلادیش ، اعلیٰ عسکری و دفاعی حکام سے ملاقاتیں

سربراہ پاک بحریہ کادورہ بنگلادیش ، اعلیٰ عسکری و دفاعی حکام سے ملاقاتیں

  • 43 منٹ قبل
سندھ:  ڈینگی بخار کا شکار مزید 2افراد انتقال کرگئے،کل مرنیوالوں کی تعداد 31 ہوگئی

سندھ:  ڈینگی بخار کا شکار مزید 2افراد انتقال کرگئے،کل مرنیوالوں کی تعداد 31 ہوگئی

  • ایک گھنٹہ قبل
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ 

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ 

  • 3 گھنٹے قبل
کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے،سیکیورٹی ذرائع

کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے،سیکیورٹی ذرائع

  • 21 منٹ قبل
پیرو میں مسافر بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری، 37 افراد جاں بحق

پیرو میں مسافر بس بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گری، 37 افراد جاں بحق

  • 2 گھنٹے قبل
صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی

صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کی بطور چیف جسٹس آئینی عدالت تقرری کی منظوری دے دی

  • 10 منٹ قبل
صدر مملکت آصف علی زرداری نے 27 ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کر دیئے

صدر مملکت آصف علی زرداری نے 27 ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کر دیئے

  • 4 گھنٹے قبل
آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،آرمی ایکٹ ترمیمی بل

آرمی چیف اب چیف آف ڈیفنس فورسز بھی ہوں گے، عہدے کی مدت 5 سال ہوگی،آرمی ایکٹ ترمیمی بل

  • 2 گھنٹے قبل
قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی

قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی

  • 3 گھنٹے قبل
سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین کو آئینی عدالت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین کو آئینی عدالت کا سربراہ بنائے جانے کا امکان

  • 3 گھنٹے قبل
محکمہ موسمیات کی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات کی آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سرد اور خشک رہنے کی پیشگوئی

  • 16 منٹ قبل
سپریم کورٹ کےسینئر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا

سپریم کورٹ کےسینئر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفیٰ دے دیا

  • 4 گھنٹے قبل
Advertisement