جی این این سوشل

دنیا

یوکرین کو  ایف 16  لڑاکا طیارے نہیں بھیجیں گے:صدر جوبائیڈن

امریکہ کے  صدر جو بائیڈن نے   کہا ہے  کہ وہ روسی حملہ آوروں کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے یوکرین کو  ایف 16  لڑاکا طیارے نہیں بھیجیں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یوکرین کو  ایف 16  لڑاکا طیارے نہیں بھیجیں گے:صدر جوبائیڈن
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

امریکہ کے  صدر جو بائیڈن نے   کہا ہے  کہ وہ روسی حملہ آوروں کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے یوکرین کو  ایف 16  لڑاکا طیارے نہیں بھیجیں گے  لیکن انہوں نے کہا کہ وہ اہم اتحادی پولینڈ کا دورہ کریں گے۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق  یوکرین کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ان کی جدید ترین ہتھیاروں کی خواہش کی فہرست میں ایف 16 سرفہرست ہیں۔ جب وائٹ ہاؤس میں صحافیوں  نے پوچھا کہ کیا وہ جیٹ طیارے بھیجنے کے حق میں ہیں؟ جس پر جوبائیڈن نے کہا 'نہیں۔

اس ماہ مغربی ممالک نے بالآخر شدید تقسیم کے بعد یوکرین کو  نیٹو کے معیاری ٹینک بھیجنے پر اتفاق کیا، جو ان کی روایتی فوجوں میں سب سے زیادہ طاقتور ہتھیار ہیں۔ ان ہتھیاروں کی سپلائی نے  کیف میں اس  امید کو جنم دیا کہ اسے جلد ہی F-16 جنگی طیارے ملنا شروع ہو جائیں گے تاکہ اس کی اپنی کمزور فضائی قوت کو تقویت ملے، لیکن مغرب میں یہ مسئلہ کافی زیر بحث ہے۔

دنیا

بنگلہ دیش میں طلبہ ایک بار پھر سڑکوں پر، صدر سے استعفی کا مطالبہ

طلبہ نے ایک دفعہ پھر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے صدارتی محل کا رخ کر لیا اور بنگلہ دیش کے صدر سے استعفی کی مانگ کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلہ دیش میں طلبہ ایک بار پھر سڑکوں پر، صدر سے استعفی کا مطالبہ

ڈھاکہ:بنگلہ دیش میں طلبہ نے ایک دفعہ پھر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے صدارتی محل کا رخ کر لیا اور بنگلہ دیشی صدر سے استعفی کا مطالبہ کر دیا۔

بنگلہ دیش کے صدر شہاب الدیں نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے پاس سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے، جب کہ اس سے قبل  5 اگست کو اپنی تقریر میں صدر نے دعوی کیا تھا کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ جمع کرادیا ہے۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق صدر کے بیان کے بعد شیخ حسینہ کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پھر سڑکوں پر آگئے ہیں اور وہ اس بار صدر سے استعفی  کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اس حوالے سے بنگلادیش کی  عبوری حکومت کے قانونی مشیر ڈاکٹر آصف نذرل نے اپنے ایک بیان میں  کہا کہ صدر نے ایک متضاد بیان دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

توشہ خانہ ٹو کیس:بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق خاتون اول کو 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

توشہ خانہ ٹو کیس:بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

توشہ خانہ ٹو کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کر لی۔

اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے بشری بی بی کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ موقع ملے تو آذربائیجان جا کر دیکھیں، وہاں ایسا میوزیم ہے جہاں پر گفٹ رکھے جاتے ہیں، پوری دنیا سے صدور کو جو گفٹ ملتے ہیں وہ وہاں رکھتے ہیں انکی تصاویر کیساتھ، مجھے وہاں پر محترمہ بینظیر بھٹو کی تصویر نظر آئی، بد قسمتی سے کسی اور کی کوئی تصویر نظر نہیں آئی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ ریاست کو ملنے والا گفٹ جمع کرانا اور ڈیکلیئر کرنا ہوتا ہے، یہ گفٹ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے جب تک اسے قانونی طریقے سے خرید نا لیا جائے، ریاست کے ملکیتی تحفے کو خریدنے سے قبل اپنے پاس نہیں رکھا جا سکتا۔

جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ 

ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نے جواب دیا کہ کیوں کہ پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی تھے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی طرح کا کیس ہے، اُس کیس میں بھی شوہر کو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، برطانوی وزیراعظم بھی تحائف اپنے ساتھ گھر لے گیا ہے، سب نے اسے کہا تو کہتا ہے کہ رولز کے مطابق لیا ہے، اُسے کہا گیا کہ رولز اپنی جگہ لیکن تمہارا ایک قد کاٹھ بھی ہے، اگر اب یہ بلغاری سیٹ واپس کر دیں تو کیا ہوگا؟

پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ نیب قانون میں تو پلی بارگین ہے لیکن اس قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ہے۔

جسٹس حسن اورنگزیب نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ جب سے کیس منتقل ہوا آپ نے کوئی تفتیش کی؟

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں مجھے ضرورت نہیں پڑی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بہت شکریہ۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کرنے کا حکم سنا دیا۔

توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے، عدالت کا 10 ،10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سانحہ بجبہاڑہ کے شہدا ء کو ان کے یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت

کل جماعتی حریت کانفرنس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنےکے عزم کا اعادہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سانحہ بجبہاڑہ کے شہدا ء کو ان کے یوم شہادت پرشاندار خراج عقیدت

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سانحہ بجبہاڑہ کے شہداء کو ان کی شہادت کی برسی پرشاندار خراج عقیدت پیش کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

کشمیر میڈیا سروس(کے ایم ایس) کی رپورٹ کے مطابق بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 22اکتوبر 1993کو ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں اندھا دھند فائرنگ کرکے 50سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو اس وقت شہید کردیا تھاجب وہ سرینگر میں درگاہ حضرت بل کے بھارتی فوج کے محاصرے کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سانحہ بجبہاڑہ اوربھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کے دیگر سانحات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات پر زوردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد اور مصائب کا سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک مجرموں کا احتساب نہیں کیا جاتا اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔

دوسری طرف مودی سرکار کے زیر اثر بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء کی زندگی اجیرن، بھارت میں کشمیریوں کی نسل کو بدترین ریاستی تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ انکے مستقبل بھی داؤ پر لگ چکے ہیں۔ حال ہی میں راجستھان یونیورسٹی سے 35 کشمیری طلباء کو معطل کر دیا گیا۔

کے ایم ایس کے مطابق طلبا میواڑ یونیورسٹی میں ادارے کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں شامل تھے، یہ طلباء گزشتہ تین روز سے احتجاج کر رہے تھے کیونکہ ان کی ڈگری راجستھان اور انڈین نرسنگ کونسل سے منظور شدہ نہیں تھی۔

جموں و کشمیر سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ طلباء کے جائز خدشات کو دور کرنے اور ان کے تعلیمی مستقبل کو تحفظ دینے کی بجائے یونیورسٹی نے طلباء کو معطل کر دیا یہ کہاں کا انصاف ہے۔ واقعے نے بھارتی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا ء کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش پیدا کردی ہے۔

کشمیری طلباء کا کہنا تھا کہ بھارت چند ٹکوں کے عوض ہماری حب الوطنی نہیں خرید سکتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll