جی این این سوشل

کھیل

چیف سلیکٹر کامران اکمل نے استعفی کیوں دیا ،بڑی وجہ سامنے آگئی

لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سخت شرائط پر مبنی معاہدے کی وجہ سے سلیکشن معاملات سے دستبردار ہوئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چیف سلیکٹر کامران اکمل نے استعفی کیوں دیا ،بڑی وجہ سامنے آگئی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

میڈیا رپورٹس کےمطابق کامران اکمل نے چند روز پہلے ایک ٹی وی چینل کی طرف سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) پر تبصرہ کی آفر پر بورڈ سے رابطہ کیا تھا، جس پر بورڈ حکام نے واضح کیا کہ آپ نے جس کنٹریکٹ پر سائن کیے تھے، اس کے تحت یہ آفر قبول نہیں کرسکتے۔

بورڈ حکام نے قومی کرکٹر کو کہا کہ دونوں میں سے ایک چیز کا انتخاب کرنا ہوگا، جس پر کامران اکمل نے ٹی وی پر تبصرہ کرنے کو ترحیج دی۔

بورڈ ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس ایل ختم ہونے کے بعد اگر کامران اکمل نے سلکشن کمیٹی کاحصہ بنننے کے لیے دستیابی ظاہر کی تو انہیں ایک بار پھر زیر غور لایا جاسکتا ہے جبکہ انہیں دوبارہ کنٹریکٹ آفر کرنے کی منظوری دینا پی سی بی کرکٹ مینجنمنٹ کمیٹی کے سربراہ کا اختیار ہے۔

یاد رہے کہ سابق وکٹ کیپر نے گزشتہ روز پی سی بی سلیکشن کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

پاکستان

اسرائیلی اخبار نے عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کیلئے موزوں قرار دے دیا

اسرائیلی اخبار میں شائع کالم کے مطابق پاکستان طویل عرصے سے فلسطینیوں کی تحریک آزادی کا دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں مضبوط ترین حامی رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی  اخبار نے عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کیلئے موزوں قرار دے دیا

ااسرائیل کے نامور اخبار نے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے موزوں ترین شخصیت قرار دے دیا۔

اسرائیلی اخبار میں شائع کالم کے مطابق پاکستان طویل عرصے سے فلسطینیوں کی تحریک آزادی کا دیگر اسلامی ممالک کے مقابلے میں مضبوط ترین حامی رہا ہے، ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق بطور وزیراعظم عمران خان نے عوامی سطح پر بارہا فلسطین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صیہونی ریاست کے پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کے نظریے کی مخالفت کی اور کہا کہ جب تک فلسطین کا معاملہ حل نہیں ہوتا تو اس وقت تک پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات بحال نہیں ہو سکتے۔

اس کی  جڑیں پاکستانی معاشرے اور آئین میں رچی بسی ہیں اور پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ سمیت ہر بین الاقوامی فورم پر فلسطینیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کی ہے۔

تفصیلات کےمطابق  ٹائمز آف اسرائیل کے آرٹیکل کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے گولڈ اسمتھ فیملی سے رشتہ داری خاص طور پر جمائمہ گولڈ اسمتھ سے ازدواجی تعلق ایک حقیقت ہے۔ 

اخبار میں یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اسرائیل اور پاکستان کے تعلقات کی موجودہ نوعیت کو بدل سکتے ہیں۔

اسرائیلی اخبار نے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو اسرائیل اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے لیے موزوں شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے مدت اقتدار میں خارجہ تعلقات میں عملی نقطہ نظر کو اپنایا گیا۔ 

اخبار کے مطابق عمران خان اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے مؤقف پر نظرثانی کے لیے زیادہ کھلے ہو سکتے ہیں، اسرائیل اور اتحادیوں کو یقینی بنانا چاہیے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت زرعی مقاصد کے لیے 4.8 ملین ایکڑ اراضی کی نشاندہی

گرین پاکستان انیشیٹو کا بنیادی مقصد جدید کارپوریٹ فارمنگ کے ساتھ ساتھ چھوٹے کسانوں کی مدد کرنا ہے، جو پاکستان کے زرعی شعبے کا پچانوے فیصد ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت زرعی مقاصد کے لیے 4.8 ملین ایکڑ اراضی کی نشاندہی

گرین پاکستان انیشیٹو کے تحت زرعی مقاصد کے لیے 4.8 ملین ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اب تک 0.9 ملین ایکڑ اراضی الاٹ کی جا چکی ہے جس میں پنجاب میں 811,619 ایکڑ، سندھ میں 52,713 ایکڑ، بلوچستان میں 47,606 اور خیبرپختونخوا میں 74,140 ایکڑ اراضی شامل ہے۔

چولستان میں کارپوریٹ فارمنگ شروع ہو چکی ہے اور اب تک دو لاکھ ایکڑ اراضی کا معاہدہ ہو چکا ہے۔

گرین پاکستان انیشیٹو کا بنیادی مقصد جدید کارپوریٹ فارمنگ کے ساتھ ساتھ چھوٹے کسانوں کی مدد کرنا ہے، جو پاکستان کے زرعی شعبے کا پچانوے فیصد ہیں۔

گرین ایگری مال کسانوں کو کھاد، بیج اور دیگر زرعی مواد فراہم کرنے کا ایک ون اسٹاپ سینٹر ہے۔ اگلے دو سالوں میں ملک بھر میں ڈھائی سو مزید گرین ایگری مالز قائم کیے جائیں گے۔

گرین پاکستان واٹر مینجمنٹ زرعی پانی کے بہتر انتظام کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور زیر زمین پانی کے ذخائر کے تحفظ کے لیے قوانین متعارف کروا رہی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

نائب وزیر اعظم نے برطانوی حکومت کے سامنے پی آئی اے کی پروازوں کا معاملہ اٹھا دیا

پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ برطانیہ میں نئی لیبر حکومت کے بعد یہاں کا دورہ انتہائی ضروری تھا اور یہ دورہ انتہائی مصروف اور اہمیت کا حامل تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نائب وزیر اعظم نے برطانوی حکومت کے سامنے پی آئی اے کی پروازوں کا معاملہ اٹھا دیا

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی بحالی کا معاملہ اٹھایا ہے، پروازوں کی بندش سے کمیونٹی کی پریشانی سے آگاہ ہوں، جلد بحالی متوقع ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ برطانیہ میں نئی لیبر حکومت کے بعد یہاں کا دورہ انتہائی ضروری تھا اور یہ دورہ انتہائی مصروف اور اہمیت کا حامل تھا۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات نہایت اہمیت کے حامل ہیں، برطانیہ میں 17 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران برطانوی نائب وزیراعظم اور دیگر رہنماؤں سے مفید ملاقاتیں ہوئیں جس میں پی آئی اے کی بحالی کا معاملہ اٹھایا، اپنی برطانوی ہم منصب سے کہا کہ یہ پاکستانیوں کا اہم مسئلہ ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلی حکومت کے وزیر نے پی آئی اے سے متعلق اتنہائی غیر زمہ دارانہ بیان دیا جس سے صورتحال خراب ہوئی، پروازوں کی بحالی کے معاملے پر یورپی یونین سے بھی گفتگو جاری ہے۔

اسحاق  ڈار نے کہا کہ جب میں برطانیہ کے لیے سفر کررہا تھا توسفر کے  دوران ہی بھی بہت سے پاکستانی جہاز میں ساتھ بیٹھے تھے تو انہوں نے مجھ سے پی آئی اے کی بحالی کا معاملہ اٹھایا ، انہوں نے کہا کہ پروازوں کی بحالی کے لیے تمام تر اقدامات کیے جارہے ہیں، پہلے مرحلے میں اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کی جارہی ہے جب کہ ہوابازی کے شعبے کی ترقی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کوششیں جاری ہیں، ہوابازی کے شعبے میں عالمی معایرات کی پاسداری کے لیے پرعزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی پورپ میں پروزوں کی بحالی کے لیے یورپی ممالک اور برطانیہ سے الگ الگ مذاکرات کررہے ہیں، پروازوں کی بندش سے کمیونٹی کی پریشانی سے آگاہ ہوں، جلد بحالی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ یکم جولائی 2020 کو یورپین یونین ایئر سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے یورپی ممالک کے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو 6 ماہ کے لیے عارضی طور پر معطل کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll