جی این این سوشل

کھیل

پاکستانی ایتھلیٹ حیدر علی نے ڈسکس تھرو مقابلوں میں برانز میڈل جیت لیا

پیرا لمپکس میں 4 ہزار 400 ایتھلیٹس کھیلوں کے 23 مختلف مقابلوں میں شریک ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستانی ایتھلیٹ حیدر علی نے ڈسکس تھرو مقابلوں میں برانز میڈل جیت لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پیرس میں جاری پیرالمپکس میں شریک پاکستان کے واحد ایتھلیٹ حیدر علی نے ڈسکس تھرو مقابلوں میں برانز میڈل جیت لیا۔

تفصیلات کے مطابق  حیدر علی نے 52.5.4 میٹر کی تھرو کی، حیدر علی کے مقابلے میں ازبکستان کے کھلائی یولدیشیو نے 57.28 میٹر کی تھرو کر کے گولڈ میڈل جیتا جب کہ اسی دوران کینیڈا کے کھلاڑی  زیسیو نے 53.24 کی تھرو کے ساتھ سلور میڈل جیتا۔

واضح رہے کہ حیدر علی نے ٹوکیو اولمپکس کے ڈسکس تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔

پیرا لمپکس میں 4 ہزار 400 ایتھلیٹس کھیلوں کے 23 مختلف مقابلوں میں شریک ہیں۔

پاکستان

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل منظور کر لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف وفاقی حکومت سمیت دیگر متاثرین کی انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کی اور اکثریتی فیصلے سے اتفاق کیا، ان کے علاوہ جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ تحریر کیا ہے، تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ے سپریم کورٹ نے تین رکنی بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ تحریر کیا ہے جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کی جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلے سے اتفاق کیا جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ تحریر کیا ہے

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ 6 جون کو محفوظ کیا تھا جبکہ عدالت نے نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر نیب ترامیم کو دو ایک کی اکثریت سے کالعدم کیا تھا۔

عمران خان کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے سماعت کی تھی، بینچ میں جسٹس امین الدین خان ،جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس حسن اظہر رضوی بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں نیب ترامیم منظور کی گئی تھیں، نیب قوانین کے سیکشن 2، 4، 5، 6، 14، 15، 21، 23، 25 اور 26 میں ترامیم کی گئی تھیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ثابت نہیں کر سکے کہ نیب ترامیم غیر آئینی ہے۔ سپریم کورٹ کے 5 رکن بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ نیب ترامیم پی ڈی ایم کے دور حکومت میں منظور کی گئی تھیں، نیب ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی نے درخواست دائر کی تھی۔سپریم کورٹ نے 15ستمبر 2023 کو نیب ترامیم کالعدم قرار دیں، سپریم کورٹ نے 10 میں سے 9 نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں، جس کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں نےسپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔

نیب ترامیم میں بہت سے معاملات نیب کے دائرہ اختیار سے نکالے گئے اور نیب ترامیم کو قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے آغاز سے نافذ قرار دیا گیا۔ ترامیم کے تحت نیب 50کروڑسےکم کےمعاملات کی تحقیقات نہیں کرسکتا، نیب 100 سے زیادہ متاثرین ہونے پر دھوکا دہی مقدمے کی تحقیقات کر سکتا ہے، زیادہ سے زیادہ 14 دن کا ریمانڈ بعد میں 30 دن تک بڑھا گیا۔

نیب وفاقی، صوبائی یا مقامی ٹیکس معاملات پر کارروائی نہیں کر سکتا تھا، ریگولیٹری اداروں کو نیب دائرہ کار سے نکال دیا گیا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انٹرا پارٹی انتخابات کیس،پی ٹی آئی کی چاروں متفرق درخواستیں مسترد

الیکشن کمیشن نے چاروں درخواستیں مسترد کرتے ہوئے 10 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انٹرا پارٹی  انتخابات کیس،پی ٹی آئی کی چاروں متفرق درخواستیں مسترد

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے انٹرا پارٹی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی چاروں متفرق درخواستیں مسترد کردیں۔

الیکشن کمیشن نے 10 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، الیکشن کمیشن کا فیصلہ ممبر سندھ نثار درانی کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ انٹرا پارٹی انتخابات میں الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر پی ٹی آئی کا اعتراض بھی مسترد کردیا اس کے علاوہ تحریک انصاف کے التواء کی درخواست بھی مسترد کردی گئی۔

علاوہ ازیں انٹرا پارٹی انتخابات کی کارروائی مخصوص نشستوں میں کمیشن کی درخواست پر فیصلے تک مؤخر کی استدعا بھی مسترد کردی گئی۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ایف آئی اے کی جانب سے پارٹی آفس سے لے جائے گئے دستاویزات کی واپسی کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 208 کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضوں کا جائزہ لینا کمیشن کی ذمہ داری ہے، شق 209-3 کے تحت سرٹیفیکٹ کے اجرا کے حقائق دیکھنا بھی کمیشن کہ ذمہ داری ہے۔

یاد رہے کہ 27 اگست کو الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں سپریم کورٹ کی وضاحت آنے تک مقدمے کو زیر التوا رکھنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ دوران سماعت تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا تھا۔

وکیل عذیر بھنڈاری کا کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی جانچ پڑتال الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، الیکشن کمیشن صرف یہ دیکھ سکتا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے تھے یا نہیں، الیکشن کمیشن پہلے دائرہ اختیار کا فیصلہ کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

گوگل نے فوٹو لائبریری میں نیا فیچر متعارف کرا دیا

نئے فیچر ’’ آسک فوٹوز ‘‘سے صارفین مخصوص مناظر یا لمحات تلاش کر سکیں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوگل نے فوٹو لائبریری میں نیا فیچر متعارف کرا دیا

گوگل کا جیمنی اے آئی ماڈلز کے ذریعے فوٹو لائبریری میں نیا فیچر ’’ آسک فوٹوز ‘‘ متعارف

گوگل نے جیمنی اے آئی ماڈلز کے ذریعے فوٹو لائبریری میں نیا فیچر ’’ آسک فوٹوز ‘‘ متعارف کروا دیا ہے جس سے صارفین مخصوص مناظر یا لمحات تلاش کر سکیں گے اور گوگل فوٹوز انہیں سب سے زیادہ متعلقہ نتائج فراہم کرے گا۔

آسک فوٹو ز ایک جدید ترین سرچ ٹول ہے جو صارفین کو اپنی تصویری لائبریری کے ساتھ بات چیت کے انداز میں بات چیت کرنے کی اجازت دیتا ہے، جو باقاعدہ مطلوبہ الفاظ کو تلاش کرتا ہے ، آسک فوٹوز سے آپ پیچیدہ سوالات پوچھ سکتے ہیں یا مخصوص یادیں تلاش کرنے کے لیے منظرنامے بیان کر سکتے ہیں، یہ آپ کی تصاویر میں موجود تفصیلات کی بنیاد پر جواب دے گا۔

گوگل کے مطابق آسک فوٹوزایک مشترکہ البم کے لیے بہترین تصاویر چننا یا ٹرپ کا خلاصہ کرنے جیسے کاموں میں بھی مدد کرتا ہے۔آسک فوٹوز کے نئے فیچر تک رسائی اور اسے گوگل لیبز کے حصے کے طور پر امریکا میں منتخب صارفین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔گوگل کی دیگر خصوصیات کی طرح، ڈیٹا پرائیویسی اولین ترجیح ہے، گوگل نے صارفین کو یقین دلایا ہے کہ ان کی تصاویر اور ذاتی معلومات کو اشتہاری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll