جی این این سوشل

پاکستان

توہین عدالت کیس: عمران خان کی گرفتاری کی درخواست مسترد

طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر دی ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

توہین عدالت کیس:  عمران خان  کی گرفتاری کی درخواست مسترد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عدالت نے عمران خان کو طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔

اسلام آباد: اسلام آباد کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پیر کو پراسیکیوٹر کی جانب سے خاتون جج کے خلاف متنازعہ ریمارکس پر پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

سینئر سول جج مجاہد رحیم نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کو عمران خان کے خلاف دھمکیاں دینے کے کیس کی سماعت کی تاہم ایک بار پھر عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

عمران خان کے وکیل نعیم پنجوٹھہ نے عمران خان کی 8 فروری کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اور موقف اختیار کیا کہ عمران خان سیڑھیاں نہیں چڑھ سکتے، ڈاکٹروں نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو حاضری سے استثنی دیا جائے۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان اپنے ملکیتی شوکت خانم اسپتال کی میڈیکل رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ کمرہ عدالت کی سیڑھیاں نہیں چڑھ سکتے تو کم از کم عدالت کے باہر آ جائیں، ان کی موجودگی کا حساب لیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ پیش نہیں ہونا چاہتے اور عدالت کو ان کے ضمانتی مچلکے منسوخ کر کے جاری کرنے چاہئیں۔ 

وارنٹ گرفتاری سینئر سول جج مجاہد رحیم نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کو طبی بنیادوں پر آج کی حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے کیس کی سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر دی۔

کھیل

آئی سی سی رینکنگ : پاکستان بری پر مافنس کے باعث چھٹے سے آٹھویں نمبر پر آگیا

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد رینکنگ میں چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی سی سی رینکنگ : پاکستان بری پر مافنس کے باعث چھٹے سے  آٹھویں نمبر پر آگیا

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے  پاکستان اور بنگلہ دیش کی سیریز کے بعد نئی ٹیسٹ رینکنگ جاری کردی گئی  . 

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی رینکنگ میں بری پر فارمنس کے باعث قومی ٹیم چھٹے نمبر سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی جب کہ انفرادی کھلاڑیوں کی رینکنگ میں بھی تنزلی ہوئی ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی ٹیسٹ رینکنگ کے مطابق پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش سے ہوم سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد رینکنگ میں چھٹے سے آٹھویں نمبر پر چلی گئی۔

بنگلادیش کے خلاف بدترین پرفارمنس کے بعد پاکستان ٹیم کی رینکنگ مزید گرگئی، ٹیسٹ رینکنگ میں اس وقت پاکستان کے صرف 76 ریٹنگ پوائنٹس ہیں اور یہ 1965 کے بعد کم ترین ریٹنگ پوائنٹس ہیں۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کپتان اور آؤٹ آف فارم بلے باز بابر اعظم بھی تقریبا ساڑھے 4 سال بعد ٹاپ 10 سے باہر ہوگئے، وہ 3 درجہ تنزلی کے بعد 12ویں نمبر پر آگئے تاہم محمد رضوان ترقی کے بعد ٹاپ 10 میں شامل ہوگئے ہیں، وہ 10ویں نمبر پر موجود ہیں۔

باؤلنگ کی بات کریں تو ٹاپ 10 میں بھی کوئی پاکستانی باؤلر شامل نہیں،پاکستانی ٹاپ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی تنزلی کے بعد 11ویں نمبر پرآگئے ہیں ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ لیبیا میں جاری تنازع کے حل میں پیشرفت ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں  9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 5 فیصد کمی کے بعد 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہیں اور قیمت 73.71 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں ہونے والی اس حالیہ کمی کی وجہ لیبیا میں پیداوار اور برآمدات پر عائد پابندی اور اس حوالے سے جاری تنازع کے حل میں پیشرفت ہے۔

برینٹ کروڈ کی قیمت 4.9فیصد یا 3.8ڈالر فی بیرل کمی کے بعد 73.71ڈالر فی بیرل کی سطح پر آ گئیں جو گزشتہ سال دسمبر کے بعد تیل کی سب سے کم قیمت ہے۔اس کے علاوہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ کی قیمت بھی 4.2فیصد یا 3.25ڈالر فی بیرل کمی کے بعد 70.3 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آ گئی ہے جو جنوری کے بعد اس کی سب سے کم قیمت ہے۔

ان قیمتوں میں کمی کی وجہ لیبیا میں جاری تنازع کا حل ہے جس کے لیے لیبیا کے قانون ساز اداروں نے 30دن کے اندر سینٹرل بینک کا نیا گورنر مقرر کرنے پر رضامندی ظاہر کی، لیبیا کے حریف گروپوں میں مفاہمت کی پیشرفت پر تیل کی عالمی قیمت میں کمی واقع ہوئی اور تنازع حل ہونے کے بعد لیبیا میں تیل کی پیداوار اور برآمدات شروع ہوسکیں گی۔

جیسے ہی مفاہمت کی خبریں آنا شروع ہوئیں تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آنا شروع ہوئی اور دن کے اختتام پر فی بیرل قیمت 73.71 کی سطح پر آ گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سیاسی جماعتوں کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، سربراہ جے یو آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاسی جماعتوں  کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ  سیاسی جماعتوں اور سیاسی قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے باعث حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ضرورت پڑی تو ملک کے چپے چپے کی حفاظت کریں گے،

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاستدانوں کو با اختیار بناؤ، سیاسی لوگوں کی اہمیت ختم کی جارہی ہے، جہاں معروف اور تجربہ کار ہے ان کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے۔ ظاہر ہے قائدین کی جگہ نئے نوجوان لیں گے مگر وہ تجربہ نہیں رکھتے اور جذباتی ہوتے ہیں اس سے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ اس گتھی کو سلجھانا مشکل ہوجاتا ہے، سب چیزیں اپنے اندر سمیٹنا اور سارے معاملات کے لیے فیصل آباد کا گھنٹا گھر بن جانا یہ شاید ایک خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ مسئلے کا حل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے بتایا کہ سی پیک یہ سب معاملات ہیں جن کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت کا علاقہ مسلح قوتوں کے قبضہ میں ہے، وہاں کوئی کام نہیں ہوسکتا، حالات کی سنگینی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ کچھ علاقوں میں آج سکولوں اور کالجوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا، پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال خراب ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے میں افغانستان گیا وہاں باہمی تجارت، افغان مہاجرین پر بات چیت کی، میں افغانستان سے کامیاب ہو کر واپس لوٹا تھا، ہم ذمہ داریاں کسی اور پر ڈال دیں، اس طرح نہیں چلے گا سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے، کچے کی صورتحال کو دیکھ کر پریشان ہیں، پارلیمنٹ سے درخواست ہے کہ آگے بڑھیں اور ان سے گفتگو کی جائے، جب ریاست ناکام ہو جاتی ہے تو ہم جا کر وہاں صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جبری گمشدگیاں ایک اہم مسئلہ ہے، اس پر بات چیت ہونی چاہیے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انہیں بتائیں ان کے پیارے اس وقت کہاں ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ لوگ افواج پاکستان پر اعتبار کریں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے، لوگوں کو روزگار نہیں دے پا رہے، پاک پی ڈبلیو ڈی اور یوٹیلیٹی سٹور کو ہم ختم کر رہے ہیں، ہم اس طرح کے قوانین کو ایوان میں مسترد کریں گے، یہی سب دیکھ کر سردار اختر مینگل نے استعفیٰ دیا، آپ واضح ہدایات دیں کہ یہ ایوان مضطرب ہے، ہم یہاں ملک و قوم کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، ہم لڑیں گے، تنقید کریں گے، اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے لیکن ملک کو ضرورت پڑی تو اپنا کردار نبھائیں گے، پارلیمان، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنے سے زیادہ بڑی حماقت کوئی نہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس فیصلوں کا اختیار ہے؟ کیا ان کے پاس صلاحیت ہے فیصلہ کرنے کی یا اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر پارلیمان خود بات چیت کرے اور ملک کے اندر اضطراب کو ختم کرے؟ ہم پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں، یہ ہمارے مفادات کی جنگ نہیں، عالمی قوتیں اس کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll