جی این این سوشل

پاکستان

جیل بھرو تحریک فلاپ ہوگئی ہے ، خواجہ آصف

انتخابات پر سپریم کورٹ تمام فریقین کو سن کر فیصلہ کرے۔ وفاقی وزیر دفاع

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جیل بھرو تحریک فلاپ ہوگئی ہے ، خواجہ آصف
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قومی اسمبلی میں پالیسی بیان  پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف  نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سوموٹو کیس سے متعلق کچھ سوالات اٹھائے گئے ہیں، اس کے منفی اثرات موجودہ حالات کے ساتھ مستقبل پر بھی پڑ سکتے ہیں،  پورا سپریم کورٹ بیٹھ کر اس مسئلے کا حل تلاش کرے،  مختلف فریق سے پوچھے اور ایسا حل دے جو آنے والے وقت میں آب حیات ہو۔

خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب میں کہا کہ ارکان پارلیمنٹ سے شکایت رہتی ہے کہ ججز کا نام لے کر تنقید کرتے ہیں۔ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کچھ ججز پر تنقید ہوتی ہے تو دیگر پر کیوں نہیں ہوتی۔ جب ججز ہماری حدود میں داخل ہوں گے تو ہم بھی سوال اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سوال یہ بھی اٹھایا گیا ہے کہ دو صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل درست ہوئی ہے یا نہیں؟  آئین کو ری رائیٹ کرنا عدلیہ کا کام نہیں ہے۔ جس طرح آرٹیکل 63 کو ری رائیٹ کیا گیا ہے یہ اس کے اثرات ہیں۔یہی حالات رہے تو خوانخواستہ ریاست کو نقصان نہ ہوجائے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس وقت ساری نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ جیل بھرو تحریک فلاپ ہوگئی ہے اب ڈوب مرو تحریک چلانی چاہیئے۔شاہ محمود قریشی کل گرفتاری ہوا ہے آج رورہا ہے۔ ہمارا تو 90 دن کا ریمانڈ لیا جاتا تھا۔

وزیردفاع نے مزید کہا کہ پاکستان بنانے والے عمران خان کی طرح اسپانسرڈ لوگ نہیں تھے۔ اس شخص نے اپنے تمام محسنوں کو گالیاں دی ہیں۔ کہتا ہے کہ امریکا نے سازش کی اور اب کہتا ہے کہ امریکا نہیں جنرل باجوہ نے سازش کی۔اس کو جو ہاتھ کھلاتا ہے اسی ہاتھ کو کاٹتا ہے۔ اس شخص کی صورت میں قوم پر عذاب لیکر آئے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت ختم کرکے زیادتی کی گئی، میں اپنی حدود کراس کرنا نہیں چاہتا، میں تنقید کرنا نہیں چاہتا،  اچھی بات یہ ہے کہ 9 رکنی بینچ بنایا گیا ہے،   یہ فیصلہ 9 ججز نہیں بلکہ فل کورٹ کو سننا چاہیے، پوری کورٹ فریقین کو سن کر فیصلہ کرے، پوری قوم عدالتی فیصلوں سے متاثر ہوتی ہے۔

 

تفریح

شاہ رخ خان کی ہٹ فلم 20 سال بعد دوبارہ سینما گھروں کی زینت بنے گی

2004 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم یش چوپڑا کی ہدایتکاری میں بنی تھی اور اس میں شاہ رخ خان کے ساتھ پریتی زنٹا نے مرکزی کردار ادا کیا تھا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شاہ رخ خان کی ہٹ فلم 20 سال بعد دوبارہ سینما گھروں کی زینت بنے گی

ممبئی: بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کی سپرہٹ فلم ’ویر زارا‘ 20 سال بعد دوبارہ سنیما گھروں میں ریلیز کی جا رہی ہے۔ 

2004 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم یش چوپڑا کی ہدایتکاری میں بنی تھی اور اس میں شاہ رخ خان کے ساتھ پریتی زنٹا نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ فلم کی کہانی ایک ہندوستانی اور پاکستانی کے درمیان محبت کی ہے۔ اس فلم میں امیتابھ بچن، ہیمامالنی اور رانی مکھرجی نے بھی اہم کردار ادا کیے تھے۔

'ویر زارا نے ریلیز کے وقت باکس آفس پر دھوم مچا دی تھی اور دنیا بھر میں 97 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ویر زارا کو 13 ستمبر کو بھارت کے مختلف سنیما گھروں میں ریلیز کیا جائے گا۔ شاہ رخ خان کے مداح اس فلم کو دوبارہ بڑے پردے پر دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

ٹک ٹاک کا پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد

اس ورکشاپ کا مقصد پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹک ٹاک  کا پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد

مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک بھی پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم ہوگیا ہے۔

اس ورکشاپ کا مقصد پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بااختیار بنانا تھا۔

GrowWithTikTok# کے نام سے منعقدہ اس ورکشاپ میں ایسے افراد کے گروپ کو اکٹھا کیا گیا جو ٹک ٹاک کے ذریعے اپنا کاروبار بڑھانے کے خواہشمند تھے۔

اس ورکشاپ میں ان افراد کو ٹک ٹاک کے ایسے منفرد فیچرز سے فائدہ اٹھانے کی تربیت دی گئی جن کے ذریعے وہ نوجوان آبادی سے جڑ کر اپنی مصنوعات یا خدمات کی نمائش کرسکتے ہیں۔

شرکا کو طاقتور مواد تخلیق کرنے کے لیے پلیٹ فارم کے ٹولز، سامعین کومشغول رکھنے کے لیے بہترین طریقوں اور ٹک ٹاک کمپینز کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر حکمت عملی سے متعارف کرایا گیا۔

 ورکشاب کے دوران شرکا کو ٹک کی کمیونٹی گائیڈ لائنز، پلیٹ فارم پر دستیاب سیفٹی فیچرز اور مواد کو اعتدال میں رکھنے کے عمل کے بارے میں بھی بتایا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبرپختونخوا حکومت کی مقامی صنعتکاروں کو سستی بجلی دینے کی پیشکش

حکومت نے مقامی صنعتوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی کی پیشکش کرتے ہوئے ،پانچ ہائیڈرو پاور پلانٹس سے قریبی صنعتی زونز کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ماڈل بھی متعارف کرا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خیبرپختونخوا حکومت  کی مقامی صنعتکاروں  کو سستی  بجلی دینے کی پیشکش

خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں معاشی اقدامات کوفروغ دینے کے لیے مقامی صنعتوں کوبجلی دینے کی پیشکش کردی،

پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن(پیڈو) نے صنعتوں کاروں سے تجاویزبھی طلب کرلی ہے۔ حکام کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت نے مقامی صنعتوں کو اپنی پیدا کردہ بجلی کی پیشکش کرتے ہوئے ،پانچ ہائیڈرو پاور پلانٹس سے قریبی صنعتی زونز کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ماڈل بھی متعارف کرا دیا ہے۔ مچئی، شیشی، جبوڑی، کروڑہ اور رنولیا کی 43.5 میگاواٹ بجلی سے مقامی صنعت کوبہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

اس سے قبل بھی خیبرپختونخوا حکومت نے وہیلنگ پراجیکٹ کے ذریعے پہلے سے ہی 18 میگاواٹ بجلی دی ہے،مقامی صنعتوں کومذید 43 میگاواٹ بجلی دینے سے معاشی ہداف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی لہذا صوبائی حکومت کا فیصلہ ہے کہ صوبے میں معیشت کومستحکم کرنے کے لیے مقامی صنعتوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ضروری ہے، اب 43 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ کودینے کی بجائے مقامی سطح پر تقسیم ہوگی۔جس کے مثبت نتائج بہت جلد سامنے آئینگے۔

صنعت کار عاطف شہزاد نے جی این این کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے اس فیصلے کوخوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ساڑھے 43 میگاواٹ بجلی نیشنل گریڈمیں دینے کے بجائے صنعت کاروں میں تقسیم کرناخوش آئنداقدام ہے،حکومت کوزبانی جمع خرچ کی بجائے عمل قدامات کرنے چائیے،اس اقدام سے نہ صرف مقامی صنعتوں کو فائدہ ہو گا ،بلکہ انڈسٹریل کا پہیہ بھی چلے گااورروزگار کے مواقع بھی پیداہونگے۔

صنعت کاروں کے مطابق اس وقت ہماری صنعتیں انتہائی برے حالات میں ہیں،کارخانوں کی زبوں حالی کی بنیادی وجہ بجلی کی ہائی کاسٹ ہے،جب آپکی کاسٹ زیادہ ہو،تو پھر اس کے لیے نہ صرف انڈسٹریل چلانا ناممکن ہوتا ہے بلکہ اس کے اثرات معاشرے پر پڑتے ہیں اور اس سے بے روزگاری اوربداعتمادی میں اضافہ ہوجاتاہے،لہذا حکومت کوچاہیے کہ ہماری صنعتوں کو پروموٹ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔

یہ وہ صوبہ ہے جس میں افغانستان بارڈرکی وجہ سے اکثراوقات بدامنی کے واقعات بھی رپورٹ ہوتے ہیں، صنعتوں کو کم قیمت پر بجلی دینے سے صنعت کارآسانی کیساتھ اپنا کام کرینگےاوراس سے صنعت کاپہیہ چلے گا ،جس سے عوام میں خوشحالی آئے گی۔

صنعت کاروں کاحکومت سے شکوہ ہے کہ اس وقت ہر صنعت کے لیے لگائے گئے بجلی کے ٹرانسفارمر پر وفاقی حکومت نے بجلی کے علاوہ فکسڈچارج بھی عائد کر دئیے ہیں، کارخانہ مکمل بند ہونے کی صورت میں بھی فکسڈچارجزدینے پڑرہے ہیں۔ جو صنعتیں بند ہیں ان کو بھی پیسکو والے بھار ی برکم بل بھجواارہے ہیں جو زیادتی ہے۔

صوبائی حکومت کو چاہیے کہ سب سے پہلے ہمیں سستے ریٹ پربجلی دیکر بعد میں دوسرے صوبوں میں تقسیم کی جائے،وفاقی حکومت کی مہنگی بجلی نے ہمارا جینا محال کیا ہوا ہے ،صنعتوں کواپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے سستی بجلی کی فراہمی بہت جلد ضروری ہے ،صوبائی حکومت اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں امن و امان پر قابو پانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے،تاکہ صنعت کاربغیر خوف کے اپناکام جاری رکھ سکے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll