پاکستان
عثمان ڈار کے خلاف اینٹی کرپشن کیس ،تفتیشی افسر پھر تبدیل
جو تفتیشی افسر نے حکومتی دباؤ میں آنے سے انکار کیا ہے، اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے،عثمان ڈار
![عثمان ڈار کے خلاف اینٹی کرپشن کیس ،تفتیشی افسر پھر تبدیل](/media/55138/conversions/703117_54299080-1280x720.jpg)
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ میرے خلاف قائم جعلی اینٹی کرپشن کیس میں جس تفتیشی افسر نے حکومتی دباؤ میں آنے سے انکار کیا اسے تبدیل کر دیا گیا۔پہلے تفتیش سیالکوٹ سے گوجرانوالہ منتقل ہوئی پھر گوجرانوالہ سے لاہور اور اب کیس کے آخری لمحات پر جب جرح مکمل ہونی تھی تفتیشی افسر بدل دیا گیا
اپنے ٹویٹر پیغام میں عثمان ڈار نے کہا ہے کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کا جعلی اور بوگس کیس بنایا گیا، کہتے ہیں جس تفتیشی افسر نے حکومتی دباؤ میں آنے سے انکار کیا ہے، اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔کیس کے آخری لمحات میں جرح مکمل ہونے سے قبل تفتیشی افسر بدل دیا گیا، پوری تفتیش کے دوران میرے خلاف ایک روپے کی کرپشن نہیں نکال سکے۔
میرے خلاف قائم جعلی اینٹی کرپشن کیس میں جس تفتیشی افسر نے حکومتی دباؤ میں آنے سے انکار کیا اسے تبدیل کر دیا گیا۔ پہلے تفتیش سیالکوٹ سے گوجرانوالہ منتقل ہوئی پھر گوجرانوالہ سے لاہور اور اب کیس کے آخری لمحات پر جب جرح مکمل ہونی تھی تفتیشی افسر بدل دیا گیا۔ ⬇️ pic.twitter.com/QqLL1ugtrZ
— Usman Dar (@UdarOfficial) March 30, 2023
عثمان ڈار نے مزید کہا کہ جیسے چراغ بجھنے سے پہلے پوری طاقت سے پھڑپھڑاتا ہے ویسے ہی سسلین مافیا اپنے گارڈ فادرز کے ذریعے پوری طاقت سے اقتدار بچانے کی آخری کوشش کر رہا ہے لیکن جیت پھر بھی انصاف کی ہو گی آئین کی ہو گی اور عوام کی ہو گی۔
پاکستان
جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم
انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بات چیت کیلئے امیرمقام ، طارق فضل چوہدری اور خود ان پرمشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے
![جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم](/media/112880/conversions/28132531c90dfe5-1280x720.jpg)
وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اﷲ تارڑ نے جماعت اسلامی کو پیش کش کی ہے کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے حکومت سے مذاکرات کرے۔
انہوں نے آج(جمعہ) کی شام اسلام آباد میں وفاقی وزیر امیرمقام کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ راولپنڈی میں ریلی یا دھرنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن اسلام آباد کی جانب بڑھنے پرمُصر ہونا سمجھ سے بالاتر ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان اوران کی ٹیم کے تحفظات سننے کیلئے ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بات چیت کیلئے امیرمقام ، طارق فضل چوہدری اور خود ان پرمشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے ۔
خیبرپختونخوا میں عزم استحکام مہم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر اور اپیکس کمیٹی نے بالکل واضح الفاظ میں کہا کہ یہ کوئی فوجی کارروائی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ قومی لائحہ عمل میں قوم کی جانب سے شروع کی گئی انسداد دہشت گردی مہم کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی قیادت کرے گی اور ایف سی پولیس سے تعاون کرے گی تاہم ضرورت پڑنے پر فوج سرحدی علاقوں میں کارروائی کر ے گی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے جعلی ادارے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ادارے کے پاس طلبہ کو مستند اور قابل قبول سر ٹیفکیٹ دینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔
پاکستان
پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
![پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری](/media/112866/conversions/pti-1280x720.jpg)
پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ ملنےکےخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے۔
درخواست گزار نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک میں احتجاج کی اجازت دے دی جائے، درخواست گزار نے انڈر ٹیکنگ دی کہ احتجاج پرامن ہو گا کوئی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال نہیں بنے گی۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا 18 جولائی سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 29 جولائی احتجاج کی اجازت تب ہی ہو سکتی ہے اگر باقی سیاسی جماعتوں کی لا اینڈ آرڈر صورتحال پیدا نہ ہو۔
فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے تھریٹ کی بنا پر پٹیشنر پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔
پاکستان
صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری
ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی
![صدر مملکت کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری](/media/112879/conversions/1121939_5627284_2_akhbar-1280x720.jpg)
صدر آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایڈہاک ججز کی تقرری کی منظوری دے دی۔
ایوان صدر سے جاری پریس ریلیز کے مطابق صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 182 کے تحت منظوری دی۔
ججز میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل شامل ہیں۔ وہ ایک سال کی مدت کے لیے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر تعینات ہوں گے۔
-
ٹیکنالوجی 16 گھنٹے پہلے
الیکٹرک گاڑیوں کا مستقبل خطرے میں؟
-
علاقائی 2 دن پہلے
سندھ میں اسکولز کے بعد کالجز کی تعطیلات میں بھی اضافہ
-
تجارت ایک دن پہلے
درآمدی موبائل فونز پر ٹیکس عائد، مہنگے ہو نے کا امکان
-
پاکستان ایک دن پہلے
حکومت کا اتحادی بننا ہر پارٹی کی مجبوری ہے ، گورنر پنجاب
-
دنیا 2 دن پہلے
سابق برطانوی وزیرعظم رشی سونک نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا
-
علاقائی 2 دن پہلے
کوئٹہ : تربت میں زلزلے کے جھٹکے
-
پاکستان ایک دن پہلے
9 مئی ،عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار
-
پاکستان ایک دن پہلے
ٹیکنالوجی کے ساتھ ترقی نہ کی توپیچھے رہ جائیں گے، جسٹس عامر فاروق