دوبارہ اقتدار میں آئے توبیوروکریسی اور عدالتی نظام میں اصلاحات لائیں گے: عمران خان
لاہور: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی اور عدالتی نظام میں اصلاحات لائیں گے، دوبارہ اقتدار میں آئے تو گورننس سسٹم کو مضبوط کریں گے۔

لاہور: سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی اور عدالتی نظام میں اصلاحات لائیں گے، دوبارہ اقتدار میں آئے تو گورننس سسٹم کو مضبوط کریں گے۔
اتوار کو جی این این کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ’’میں سچائی اور مفاہمت کے تصور کو اپناؤں گا جیسا کہ نیلسن منڈیلا نے کیا تھا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی دوبارہ اقتدار میں آئی تو وہ ملک میں سرمایہ کاری لانے کے نئے طریقے تلاش کرے گی اور سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اخراجات میں کمی کریں گے اور گورننس کے نظام میں اصلاحات کے لیے اپنی تمام کوششیں بروئے کار لائیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں کہ پی ٹی آئی حکومت کا وزیر خزانہ کون ہوگا، خان نے کہا کہ پی ڈی ایم ناکام ہوگئی لیکن شوکت ترین اگلے وزیر خزانہ ہوں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا تو خان نے کہا کہ انہیں ابھی تک وزیراعلیٰ پنجاب کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب ان کی حکومت تھی تو ملکی معیشت بہتر ہو رہی تھی لیکن بدقسمتی سے اسے نکال دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جنرل باجوہ کو شک کا فائدہ دیا لیکن بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ ان کے اور ان کی حکومت کے خلاف سازش کے پیچھے صرف وہی آدمی تھے۔
عمران خان نے کہا، "میں نے مشرق وسطیٰ کے ممالک میں ایک سربراہ مملکت سے ملاقات کی اور اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیا باجوہ میرے ساتھ ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کے لیے کافی حیران کن تھا۔
انہوں نے پی ڈی ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چیزوں کو چھپایا اور جھوٹ بولا ہے۔ہماری حکومت کے دوران شرح نمو 6 فیصد رہی۔ اس کا مطلب ہے دولت پیدا کرنا۔ اور اسی وقت، انہوں نے ہماری حکومت کو ہٹا دیا۔
ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ کیا 90 دن میں انتخابات نہ ہوئے تو کیا وہ دوبارہ سڑکوں پر ہوں گے، عمران خان نے کہا کہ نتائج واضح ہیں کیونکہ پی ڈی ایم گر گئی اور ان کی جدوجہد کا مقصد یہی ہے کہ عوام کو انصاف ملے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو اپنے حقوق کا علم ہو گیا ہے اور یہ صحیح وقت ہے کہ وہ احتجاج کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وکلاء سے بھی قانون کی حکمرانی کا مطالبہ کیا۔
"ہم پاگل نہیں تھے کہ ہم نے اپنی اسمبلیاں تحلیل کر دیں اور اب ہم صرف بیکار بیٹھے ہیں اور ان لوگوں کو دیکھتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ آئین 90 دن کے اندر انتخابات کی ضمانت دیتا ہے لیکن پی ڈی ایم بھاگ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تاخیر کرکے پی ڈی ایم نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر قانون کی حکمرانی کو یقینی نہ بنایا گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا اور بنانا ریپبلک بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ملک میں ہی رہیں گے اور قانون کے تحت انتخابات ہونے کو مدنظر رکھتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت گر رہی ہے اور پی ڈی ایم انتخابات میں تاخیر کرنا چاہتی ہے اور پی ٹی آئی کو اپنے راستے سے ہٹانے کے آپشنز تلاش کر رہی ہے کیونکہ وہ قرضوں کا انتظار کر رہے تھے تاکہ وہ پی ٹی آئی کوانتخابات کی دوڑ سے ناک آؤٹ کرنے کے اپنے منصوبوں کو کامیابی سے انجام دے سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی حکمرانی پر زور دیتے ہوئے ملک سے باہر آنے کے لیے سخت آپشنز موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے خاص طور پر جو متحدہ عرب امارات میں تھے وہاں 10.4 ڈالر کی سرمایہ کاری کی، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ملک میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں اور یہ قانون کی حکمرانی کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
ہماری پارٹی میں چار گروپ تھے اور ہم عثمان بزدار کو لے کر آئے کیونکہ ان کا کسی بلاک سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ بزدار میڈیا کے شرمیلا اور سیدھے سادھے آدمی تھے جبکہ پنجاب میں ان کے پیشرو شہباز شریف کرپشن کے کئی کیسز میں ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ مارے جانے کے باوجود کبھی مایوس نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے چار ماہ گھر میں گزارے اور گھر پر پابندی تھی۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ ’’میں بھٹو یا نواز شریف کی طرح کسی فوجی نرسری میں نہیں پرورش پایا کیونکہ میں نے اپنی پارٹی بنائی اور عوام سے بات چیت کی۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ اس نے اپنی زندگی میں بہت سی غلطیاں کیں اور ان دونوں خاندانوں کے بارے میں غلط اندازہ لگایا۔
خان نے پنجاب اور کے پی کے میں عبوری سیٹ اپ پر اعتماد کی کمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کے گھر اور پارٹی کارکنوں پر حملوں کے پیچھے عبوری حکومت ہوگی۔
پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا، "پی ڈی ایم نقصان میں ہے کیونکہ وہ جیسے ہی اور جب انتخابات ہوں گے ہار جائیں گے،" پی ٹی آئی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کو بڑے پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔

وزیراعظم کی تاجک وزیر ِثقافت سےملاقات، تجارت، توانائی سمیت کثیرالجہتی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
- 10 گھنٹے قبل

شدید دھند کے باعث لاہور سیالکوٹ موٹر وے کو بند کر دیا گیا
- 13 گھنٹے قبل

توہینِ مذہب کیس: یوٹیوبر رجب بٹ کی عبوری ضمانت منظور
- 17 گھنٹے قبل

وزیر اعظم کی آسٹریلوی ہائی کمشنر سے ملاقات، تجارت، سرمایہ کاری اور شعبہ جاتی تعاون بڑھانے پر زور
- 16 گھنٹے قبل

خصوصی بچوں کی تربیت ، انہیں بااعتماد اور خودمختار بنانا فرض حکومت ِ وقت پر فرض ہے ،وزیراعظم
- 16 گھنٹے قبل

امریکا میں ٹک ٹاک آپریشنز جلد فروخت ہونیکا امکان،معاہدے پر دستخط
- 15 گھنٹے قبل

پاکستان میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے غلط استعمال سے انفیکشنز میں اضافہ،رپورٹ
- 13 گھنٹے قبل
تائی پے کے میٹرو اسٹیشن پر حملہ، 9 افراد زخمی، 4 کی حالت تشویشناک
- 12 گھنٹے قبل

9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی مقدمے سے بری، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، اور دیگر کو 10،10 سال قید کی سزا
- 15 گھنٹے قبل

خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کےشدید جھٹکے
- 17 گھنٹے قبل

انڈر 19 ایشیا کپ: پاکستان نے بنگلا دیش کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا
- 13 گھنٹے قبل

ایم کیو ایم کے بانی رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ انتقال کر گئیں
- 10 گھنٹے قبل









