جی این این سوشل

پاکستان

اصلی اور نسلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتے،شیخ رشید

جو پارٹیاں بدل رہےہیں عوام میں اُنکی حیثیت دُولہن اک رات کی سےزیاده نہیں،سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اصلی اور نسلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتے،شیخ رشید
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

عوامی مسم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ انسلی اوراصلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتےاورچٹان کیطرح ڈٹےرہتےہیں

اپنے ٹویٹ میں شیخ رشید نے کہا کہ جو پارٹیاں بدل رہےہیں عوام میں اُنکی حیثیت دُولہن اک رات کی سےزیاده نہیں۔ دو تین مہینےجیل کاٹنےسےقیامت نہیں آجاتی لیکن بکنےکادھبہ کبھی نہیں مٹتا ہے۔ نسلی اوراصلی لوگ مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتےاورچٹان کیطرح ڈٹےرہتےہیں۔ 

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ساری قوم جناح ہاؤس اور GHQ پر حملے کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس پر رنجیدہ بھی ہے لیکن بے جا بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں سے اداروں کی ساکھ کو ہی نقصان پہنچے گا۔ موجودہ حکومت لوگوں کی نظر میں قابل نفرت ہو چکی ہے جو بھی ان کا ساتھ دے گا ڈوب جائے گا۔ معاشی حالات خوفناک ہوگئےاسمبلی میں جانےاورنہ جانےسےفرق نہیں پڑتا۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ اللہ کو معلوم ہے کہ مائنس کون ہونے جارہا ہے اور پلس کون ہوگا لیکن اب یہ ہو کر رہے گا، فیصلہ اسی ہفتےمیں ہوجائے یااگلا ہفتہ لے لیں، جون میں چت یا پٹ ہوکررہےگا۔عدلیہ جیتے گی بیشک آڈیو لیک تحقیقات کمیشن چیف جسٹس کےمشورے کے بغیر کیوں نہ بنالیں آئینی قانونی فیصلہ چیف جسٹس کیطرف سےآکر رہےگا

پاکستان

چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہو گا

اجلاس کے ایجنڈے میں سپریم کورٹ کے آئینی بنچز کی تشکیل کیلئے ججز کی نامزدگی اور کمیشن کے سیکرٹریٹ کا قیام شامل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہو گا

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کا اہم اجلاس آج ہوگا۔

26 ویں آئینی ترمیم اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے بعد یہ پہلا اجلاس ہوگا، اجلاس کی صدارت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی کریں گے۔

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین بھی شرکت کریں گے، اجلاس دوپہر 2 بجے ہوگا۔

اجلاس کے ایجنڈے میں سپریم کورٹ کے آئینی بنچز کی تشکیل کیلئے ججز کی نامزدگی اور کمیشن کے سیکرٹریٹ کا قیام شامل ہے۔

اجلاس میں اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین بھی  شریک ہوں گے۔

 جبکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک، ن لیگ کے شیخ آفتاب احمد، پی ٹی آئی کے عمر ایوب اور شبلی فراز بھی شرکت کریں گے، خاتون ممبر روشن خورشید بروچہ بھی اجلاس میں شرکت کریں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اسپیکر  سردار ایاز صادق کی جانب سے چیئرمین سینیٹ اور پارلیمانی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد جوڈیشل کمیشن  کے لیے پارلیمانی رہنماؤں کے نام بھجوائے گئے تھے جس کے بعد چیف جسٹس نے آج اجلاس طلب کیا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

جنوبی وزیرستان : نامعلوم افراد کی گاڑی  پر فائرنگ،پولیس اہلکار سمیت 3 افراد  جاں بحق

واقعہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں رات گئے پیش آیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جنوبی وزیرستان : نامعلوم افراد کی گاڑی  پر فائرنگ،پولیس اہلکار سمیت 3 افراد  جاں بحق

جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں نامعلوم افراد کی گاڑی پر فائرنگ  سے پولیس اہلکار سمیت تین افرا د جاں  بحق  ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا اعظم ورسک روڈ پر پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی، جس سے گاڑی میں سوار 3 افراد موقع پر جان کی بازی ہار گئے۔

جاں بحق ہونے والوں کی شناخت  مصطفیٰ اور یونس جبکہ ایک پولیس اہلکار عثمان کے نام سے ہوئی ہے ۔

پولیس ذرائع کے مطابق تمام لاشوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور علاقے میں سرچ آپریشن کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 ویں آئینی ترمیم : دو سنئیر ز ججوں کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط

جسٹس منصور اور جسٹس منیب نے چیف جسٹس سے  اسی ہفتے 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا مطالبہ کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 ویں آئینی ترمیم : دو سنئیر ز ججوں کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط

26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کے لیے سپریم کورٹ کے  دو سنئیر ز ججوں نے چیف جسٹس کو خط لکھا دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے دو سنئیر ججوں جسٹس منصور علی شاہ  اور جسٹس منیب اختر نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھا ہے، اپنے خط میں دونوں ججوں نے  چیف جسٹس سے 26  ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ اجلاس بلانے کا کہا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ 2  ججز نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ 26 ویں ترمیم کے خلاف کیس 4 نومبر کو فل کورٹ سنے گی اور 2 رکنی ججز کمیٹی کا فیصلہ اب بھی برقرار ہے۔

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ  دونوں سینیئر ججز نے 31 اکتوبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے کمیٹی کا  اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا،  تاہم چیف جسٹس کے اجلاس نہ بلانے پر سیکشن 2 کے تحت ہم ججز نے خود اجلاس بلایا اور 31 اکتوبر کی کمیٹی میٹنگ میں 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا فیصلہ کیا۔

دونوں سینئر ججز کے خط  میں کہا گیا ہے کہ 31 اکتوبر کی کمیٹی میٹنگ میں 26 ویں ترمیم کا کیس فل کورٹ میں لگانے کا فیصلہ کیا گیا مگر کمیٹی فیصلے کے باوجود کوئی کاز لسٹ جاری نہیں ہوئی۔

دونوں ججز نے 31 اکتوبر کے میٹنگ منٹس رجسٹرار کو ویب سائٹ پر جاری کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll