جی این این سوشل

تجارت

گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو کمی

شہباز شریف کی ہدایت پر بناسپتی گھی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو کمی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بجٹ سے قبل عوام کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بڑا ریلیف مل گیا، گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلو کمی کر دی گئی۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت 9 جون کو اپنا آخری بجٹ پیش کرے گی، اسحاق ڈار اس سے قبل کہہ چکے ہیں کہ عوام پر زیادہ دباؤ نہیں ڈالا جائے گا۔

دوسری طرف بجٹ کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر بجٹ سے پہلے عوام کو خصوصی ریلیف دیدیا گیا ہے۔

یوٹیلیٹی سٹورز پر سبسڈائزڈ گھی کی قیمتوں میں 80 روپے فی کلوگرام کمی کی گئی ہے، بناسپتی گھی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق بناسپتی گھی کی قیمت 490 روپے فی کلوگرام سےکم ہوکر 410 روپےہوگئی۔

بی آئی ایس پی کے رجسٹرڈ صارفین کیلئے گھی 300 روپے فی کلو گرام میں دستیاب ہوگا۔

دنیا

ایران اسرائیل کشیدگی میں اضافے کو روکنے کی سفارتی کوششیں کر رہے ہیں، امریکہ

واشنگٹن ایران کے ساتھ دشمنی میں کوئی اضافہ نہیں دیکھنا چاہتا، امریکی وزیر جارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایران  اسرائیل کشیدگی میں اضافے کو روکنے  کی  سفارتی کوششیں کر رہے ہیں، امریکہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹونی بلنکن نے عراقی نائب وزیر اعظم محمد علی تمیم کے ساتھ ملاقات کی اور کہا ہم کشیدگی نہیں چاہتے لیکن ہم اسرائیل کا دفاع اور خطے میں اپنے اہلکاروں کی حفاظت جاری رکھیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ دشمنی میں کوئی اضافہ نہیں دیکھنا چاہتا تاہم اس کے باوجود دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنانے کے جواب میں تہران کی جانب سے کیے گئے حملے کے بعد بھی اسرائیل کا دفاع جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا امریکہ مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں کر رہا ہے۔  گزشتہ 36 گھنٹوں میں ہم نے اپنے سفارتی رد عمل کو اس کوشش میں مربوط کیا ہے کہ طاقت اور حکمت ایک ہی سکے کے دو مختلف رخ بنے رہیں۔

عراق کے نائب وزیر اعظم محمد علی تمیم نے بلنکن کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران کہا کہ عراق ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے درمیان تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔خطے میں جاری کشیدگی ایک وسیع جنگ میں بدل سکتی ہے اور پھر اس سے بین الاقوامی سلامتی اور تحفظ کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج

شری بی بی کے وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ وہ جیل چلی جائیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کی  اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پرسماعت کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کے وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ وہ جیل چلی جائیں، گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ آئندہ تاریخ پر فیصلہ کروںگا پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا، وکلا کی عدم پیشی پرعدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وکلا عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟

عدالت نے کہا کہ اگر وہ یہ کیس جیت جاتے تو بشریٰ بی بی جیل چلی جاتیں، وہ خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں ، مذاق بنایا ہوا ہے۔

سرکاری وکیل نے عید پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کا بتایا تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ دونوں جانب سے عدالت کے ساتھ سیاست کھیلی جا رہی ہے۔

درخواست خارج ہونے کے کچھ دیر بعد بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت پہنچ گئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ کی درخواست عدم پیشی پر خارج کر دی ہے، اب آپ درخواست بحالی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

عثمان گِل ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ہم پٹیشن بحالی کی درخواست ابھی تھوڑی دیر میں دائر کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ  31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیاتھا ۔

بعدازاں 6 فروری کو بشریٰ بی بی نے سب جیل قرار دی گئی بنی گالہ سے واپس اڈیالہ جیل منتقلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک سعودیہ تعلقات کو مضبوط اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری باہمی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگی، اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک سعودیہ  تعلقات کو مضبوط اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے، وزیر خزانہ

وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری سے نہ صرف گہری قابل قدر شراکت داری کو تقویت ملے گی بلکہ یہ علاقائی امن و استحکام میں بھی اہم کردار ادا کرے گی ۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں ، ان برادرانہ تعلقات کو مضبوط اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے۔

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور وفد کو خوش آمدید کہتا ہوں ، سعودی وفد کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور مستقل روابط کو واضح کرتی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت کا ہدف سرمایہ کاروں بالخصوص سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ماحول پیدا کرتے ہوئے پاکستان کو اقتصادی سرگرمی اور اور جدت کے حامل مرکز میں تبدیل کرنا ہے۔ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری باہمی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگی۔

وزیر خارجہ ڈار نے کہا کہ پاکستان زرخیز زرعی زمین، فعال افرادی قوت ،معدنی وسائل ، متحرک آئی ٹی سیکٹر اور شمسی، ہائیڈرو اور ونڈ جیسی قابل تجدید توانائی کے وافر امکانات سے مالا مال ہے۔ پاکستان کی زرخیز زمین نے زرعی ٹیکنالوجی اور فوڈ پروسیسنگ میں بے شمار مواقع فراہم کئے ہیں۔ آبی وسائل کا ایک وسیع نیٹ ورک پاکستان کے لیے ریجنل فوڈ باسکٹ بننے کے امکانات پیدا کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے کان کنی کے شعبہ بالخصوص تانبا ،سونا اور قیمتی معدنیات سے معروف ٹیتھیان بیلٹ میں بہت زیادہ مواقع پائے جاتے ہیں جن سے بھی تک استفادہ نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین کو دسیتیاب وافر مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

اجلاس میں  سعودی وزیر برائے پانی و زراعت انجینیر عبدالرحمن عبدالمحسن آل فضلی ، صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر، بندر ابراہیم الخریف، معاون وزیر برائے سرمایہ کاری، ابراہیم بن یوسف المبارک؛ سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ، محمد مازیاد التویجری اور وزارت توانائی اور سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے سینئر حکام شامل ہیں ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll