صدر آرٹیکل 75(1) کے تحت بل کو منظور کیے بغیر واپس بھیج سکتے ہیں،بیرسٹر سیف

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے صدر علوی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سازی کے لیے صدرِ مملکت کی منظوری ضروری ہے، صدر آرٹیکل 75(1) کے تحت بل کو منظور کیے بغیر واپس بھیج سکتے ہیں۔
محمد علی سیف نے کہا کہ صدر مملکت ان دونوں بل سے متفق نہیں تھے اور جب بلز ان کے سامنے پیش کئے گئے تو انہوں نے اس سے اتفاق نہیں کیا لیکن معینہ مدت کے گزرنے کے بعد اس بلز کو حفیہ طریقے سے منظور کر لیا گیا اور وہ صدر مملکت کی مرضی کے بغیر گزٹ نوٹیفائی بھی ہو گئے اور آج وہ قانون بھی بن گئے۔ اس پورے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور حقائق کو منظر عام پر لانا چاہیے کیوںکہ جب تک حقائق منظر عام پر نہیں آئیں گ اس قانون کو قانون نہیں سمجھا جائے گا۔
صدر مملکت کی ٹویٹ پر رہنما تحریک انصاف بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا رد عمل۔#StayStrongArifAlvi #کپتان_کو_جیل_سے_نکالو pic.twitter.com/HmavTBEeGv
— PTI (@PTIofficial) August 21, 2023
رہنما پاکستان تحریک انصآف کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 75 ون بالکل واضع ہے، آرٹیکل 75 ون میں واضع لکھا ہوا ہے کہ صدر مملکت یا تو کسی بل کو منظور کریں گے اور اگر ان کو کوئی اعتراض ہے تو وہ بل کو واپس بھیج دیں گے، بل واپس بھیجتے وقت کسی تحریری تبصرے یا رائے کی ضرورت نہیں، آرٹیکل 75ون کے تحت صرف پیغام دینا ہو گا کہ بل واپس کیا جا رہا ہے، بل مقررہ مدت کے بعد خود بخود قانون نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کی طرف سے واپس بھیجنے پر بل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دوبارہ پیش کیا جائے گا اور واپس صدر کو منظوری کےلئے بھیجا جائے گا اور پھر اگر صدر مملکت اس کی منظوری نہیں دیتے تو آئین کے آرٹیکل 75 ٹو کے تحت وہ خود بخود قانون بن جائے گا۔ ڈاکٹر عارف علوی کی ٹویٹ کا تعلق آرٹیکل 75 ون سے ہے 75 ٹو سے نہیں ہے یعنی صدر کے پاس بل آیا انہوں نے اس کی منظوری نہیں دی اور واپس ادارے کو بھیج دیا۔
انہوں نے کہا کہ خود بخود قانون بننا مشترکہ پارلیمانی منظوری کے بعد کا عمل ہے، ان ترامیم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی ، دوبارہ پارلیمانی عمل سے گزارنا پڑے گا، صدر کو اندھیرے میں رکھ کر قانون کا گزٹ نوٹیفکیشن قانون کا مذاق ہے ، سپریم کورٹ کو قانون سازی کے آئینی عمل کی پامالی کا نوٹس لینا چاہیے۔ اب صدر مملکت سپریم کورٹ کو خط لکھیں،آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ اس کو ریفرنس کے طور پر قبول کرتے ہوئے اس پر کارروائی کرے اور فیصلہ کرے کہ اس قانون کی کیا حیثیت ہے۔
کمبوڈیا میں سرحدی جھڑپوں کے باعث پانچ لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے
- 3 گھنٹے قبل
.jpg&w=3840&q=75)
ایک دن کی نمایاں کمی کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- ایک دن قبل
استنبول نیول شپ یارڈ میں پاکستان نیوی کے جہاز پی این ایس خیبر کی کمیشننگ تقریب کا انعقاد
- 3 گھنٹے قبل

عالمی شہرت یافتہ گلوکارعلی ظفر کی نئی البم ’روشنی‘ ریلیز، 15 برس بعد ریلیز
- ایک دن قبل

میرے لیڈر کے خلاف آج انصاف کے منافی فیصلہ ہوا، سہیل آفریدی کا سزا پرردعمل
- ایک دن قبل

عالمی بینک کا پاکستان کیلئے1.35 ارب ڈالر مالی معاونت کی فراہمی کا اعلان کر دیا
- ایک دن قبل

پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف کے ہاں بیٹے کی پیدائش
- ایک دن قبل

قصور: پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پررینجر ز نے بھارتی شہری کو گرفتار کرلیا
- ایک دن قبل
انڈر 19ایشیا کپ فائنل:پاکستان نے بھارت کو عبرتناک شکست دے دی
- 3 گھنٹے قبل
ریاست کے علاوہ کوئی جہاد کا حکم یا فتویٰ نہیں دے سکتا، چیف آف ڈیفنس فورسزعاصم منیر
- 3 گھنٹے قبل

ڈھاکا: عثمان ہادی کی نماز جنازہ ادا،عبوری حکومت کےسربراہ سمیت ہزاروں افراد کی شرکت
- ایک دن قبل

ملکی معاشی ترقی کے لئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے ،وزیر اعظم
- ایک دن قبل






.webp&w=3840&q=75)


