کھیل
جشن آزادی فٹ بال ٹورنامنٹ کا فائنل کل کھیلا جائے گا
ٹورنامنٹ میں راولپنڈی ڈسٹرکٹ کی 20 ٹیمیں ناک آؤٹ سسٹم پر حصہ لے رہی ہیں
اسلام آباد: جشن آزادی فٹ بال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ اتوار کو مور گاہ فٹ بال گراؤنڈ، راولپنڈی میں ہوگا۔ ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی، راجہ اشتیاق احمد ہونگے جو فائنل میچ کے اختتام پر کامیابی حاصل کرنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کریں گے۔ ٹورنامنٹ میں راولپنڈی ڈسٹرکٹ کی 20 ٹیمیں ناک آؤٹ سسٹم پر حصہ لے رہی ہیں۔
جن کو 4گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ گروپ اے میں المسلم کلب،، زمیندار کلب ، جناح کلب، ٹائیگر کلب اور وانڈرز کلب،گروپ بی میں یو ایس جی سی کلب، مسلم کلب، چکلالہ کلب، الحمرا کلب اور گلیڈی ایٹر کلب، گروپ سی میں سکھو کلب، ینگ مین کلب، الفلاح کلب، مور گاہ کلب اور لالکڑتی کلب جبکہ گروپ ڈی میں کہوٹہ کلب، پاک شاہین کلب، ینگ سٹار کلب، گلشن کلب اور سٹرائیکر کلب کی ٹیمیں شامل تھیں اور ہر گروپ سے 1۔1ٹیم نے سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔
گروپ اے سے المسلم کلب، گروپ بی سے یوسی جی سی کلب، گروپ سی سے الفلاح کلب اور گروپ ڈی سے کہوٹہ لجپال کلب شامل ہیں۔
پاکستان
سینیٹ کے بعدنیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024 قومی اسمبلی سے بھی منظور
آج بل منظور ہونے دیں جو کچھ کمی ہوگی پیپلز پارٹی بعد میں لے آئیں حکومت مخالفت نہیں کرے گی، وزیر قانون
سینیٹ کے بعد نیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024 قومی اسمبلی سے بھی منظور کر لیا گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس آج منعقد ہوا جس میں قومی فرانزک ایجنسی بل 2024ء سینیٹ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کردیا گیا۔ یہ بل وزیر داخلہ محسن نقوی نے پیش کیا۔
پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ سینیٹ سے نیشنل فرانزک بل 2024ء منظور ہوکر آیا ہے اچھا بل ہے مگر کچھ کمی پھر بھی رہ گئی ہے، اس بل میں لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کا راستہ بہت زیادہ کھول دیا ہے، اس بل میں سرکاری افسر کو جانتے بوجھتے غلط استعمال پر ایک لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید رکھی گئی ہے، جانتے بوجھتے بھی سرکاری افسر کو اتنی کم سزا نہیں ہونی چاہیے جرمانہ دس لاکھ تو ہونا چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ اس بل میں ایک جگہ پر وزیر اعظم کا لفظ ہے باقی جگہوں پر وزیراعظم کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا، اس سے آگے جاکر مسائل پیدا ہوں گے، اگر آفیشل غلطی کرتا ہے تو جرمانہ صرف ایک لاکھ ہوگا اس جرمانے کی حد کو پانچ لاکھ تک کرنا چاہیے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ فرانزک سائنس تکنیک کا ہونا بہت ضروری ہے فرانزک سائنس لیبارٹری کی سہولت اسلام آباد میں ہوگی شازیہ مری کی ترامیم آج ڈراپ کردیں یا وہ واپس لے لیں آج بل منظور ہونے دیں جو کچھ کمی ہوگی بعد میں شازیہ مری ترامیم لے آئیں حکومت مخالفت نہیں کرے گی۔
بعد ازاں قومی اسمبلی نے نیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024ء منظور کرلیا۔
تجارت
رواں سال کی گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس رپورٹ جاری
پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس +0.8 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ تین سالوں میں سب سے بلند سطح پر پہنچ گیا
گلوبل کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس رپورٹ دسمبر 2024 جاری کردی گئی ہے، جس کے مطابق پاکستان کا کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس +0.8 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ تین سالوں میں سب سے بلند سطح پر پہنچ گیا۔ رپورٹ میں مندرجہ ذیل پوائنٹس ملکی معیشت پر مثبت اثرات ظاہر کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ معیشت کو ”مضبوط“ سمجھنے والے لوگوں کی تعداد سال کے دوران 4 فیصد سے بڑھ کر 16 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اہم اشیاء جیسے کہ گاڑیاں اور مکانات خریدنے میں سہولت گزشتہ سہ ماہیوں کے مقابلے میں چار گنا بڑھ گئی ہے۔مہنگائی کے خدشات تین سالوں میں اپنے سب سے کم سطح پر پہنچ گئے ہیں جو معیشت کی استحکام کی عکاسی کرتا ہے۔ روزگار کی حفاظت کے بارے میں کانفیڈنس انڈیکس 3 فیصد بڑھا، جس سے روزگار کے حوالے سے مثبت نقطہ نظر ظاہر ہوتا ہے۔
بچت کی اعتماد میں مسلسل اضافہ ہوا اور 15 فیصد افراد اپنی مستقبل کی مالی صلاحیت پر پُرامید ہیں۔ روزمرہ خریداریوں میں راحت محسوس کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 4 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصڈ ہو گئی، جو مالی استحکام میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ کنزیومر کانفیڈنس کے چار سب انڈیکسز میں سے تین میں بہتری دیکھی گئی۔ چیلنجز کے باوجود معیشت کی لچک واضح طور پر دکھائی دیتی ہے اور صارفین کا پر امید رویہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ بحالی کا رجحان علاقائی معیارات کے مطابق ہے، جو معیشت کی استحکام کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا CCI پچھلے سالوں سے بہتر رہا ہے، جو بہتر اقتصادی انتظام اور لچک کو ظاہر کرتا ہے۔ پائیدار سامان کی خریداری کی مناسبت میں اہم اضافہ (+13 فیصد) ریکارڈ کیا گیا۔ گھر خریدنے کی شرائط میں 10.7 فیصد کی بہتری آئی، جو طویل المدتی اعتماد میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ گھریلو مالی حالات کے حوالے سے مستقبل کی توقعات میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا، جو پر امید نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے۔
دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے ساتھ موازنہ کرنے پر، پاکستان بحالی کے راستے پر دکھائی دیتا ہے۔ ایک سال بعد آمدنی کی توقعات میں بہتری آئی ہے، جو مثبت نقطہ نظر میں اضافہ کر رہی ہے۔ مستقبل کے اقتصادی سمت کے بارے میں پر امید افراد کی تعداد 6 فیصد بڑھ گئی ہے۔ مہنگائی کے انڈیکس میں کھانے اور توانائی کی کیٹیگریز میں مسلسل کمی دیکھی گئی۔ 2023 کے مقابلے میں ذاتی مالی حالات میں نمایاں بحالی دیکھی گئی۔ یہ مثبت رویہ پاکستان کی معیشت کی استحکام اور ترقی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
صارفین کے اعتماد میں مستقل بحالی معیشتی میکرو انتظام اور عوامی امیدوں کی عکاسی کرتی ہے، حالانکہ ملک میں جاری چیلنجز ہیں۔ بچت، روزگار کی حفاظت، اور خریداری کی طاقت کے بارے میں بہتر نقطہ نظر پاکستانی صارفین کے درمیان بڑھتی ہوئی لچک کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اقتصادی اشارے استحکام سے پائیدار ترقی کی طرف بتدریج منتقلی کو ظاہر کرتے ہیں، جو گھریلو اور کاروباری سطح پر واضح فوائد فراہم کر رہے ہیں۔
دنیا
چینی خلا بازوں نے طویل ترین اسپیس واک کا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
چینی خلابازوں نے 9 گھنٹے 6 منٹ تک خلا میں چہل قدمی کی، چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی
چین کے 2 خلا بازوں نے طویل ترین دورانیے تک اسپیس واک کا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا، یہ ریکارڈ 2 دہائیوں سے زائد عرصے قبل امریکی خلا بازوں نے قائم کیا تھا جسے اب چینی خلا بازوں نے توڑ دیا ہے۔
چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی (سی ایم ایس اے) کے مطابق تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن میں مقیم Cai Xuzhe اور Song Lingdong نے 9 گھنٹے 6 منٹ تک خلا میں چہل قدمی کی۔اس سے قبل یہ ریکارڈ 11 مارچ 2001 کو امریکی خلا باز جیمز ووس اور سوزن ہیلمس نے قائم کیا تھا جو ڈسکوری اسپیس شٹل سے 8 گھنٹے 56 منٹ تک باہر رہے تھے۔
چینی میڈیا کے مطابق مئی میں کی جانے والی چہل قدمی کے دوران خلا بازوں نے Feitian اسپیس سوٹ پہنے تھے تاکہ اسپیس اسٹیشن سے باہر کام کیا جاسکے۔Cai Xuzhe اور Song Lingdong اسپیس اسٹیشن کے Wentian لیب موڈیول سے 2 میٹر طویل سیفٹی کیبل کی مدد سے باہر نکلے۔
یہ دونوں خلا باز 31 اکتوبر کو شینزو 19 مشن کے ذریعے تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن میں پہنچے تھے۔ان کی چہل قدمی کے دوران ان کی تیسری ساتھی وانگ ہوزی اسپیس اسٹیشن کے اندر موجود تھیں۔سی ایم ایس اے نے دونوں خلا بازوں کی طویل چہل قدمی کو مکمل کامیابی قرار دیا ہے۔
یہ مشن سابق فائٹر پائلٹ Song Lingdong کے لیے بہت اہم تھا جو 1990 کی دہائی میں پیدا ہونے والے پہلے ایسے چینی خلا باز ہیں جن کو خلا میں چہل قدمی کا موقع ملا۔ مشن کمانڈر Cai Xuzhe کی یہ تیانگ اونگ اسپیس اسٹیشن سے باہر خلا میں دوسری چہل قدمی تھی۔اس سے قبل وہ نومبر 2022 میں شینزو 14 مشن کی ٹیم میں شامل تھے اور انہوں نے اس موقع پر خلا میں ساڑھے 5 گھنٹے طویل چہل قدمی کی تھی۔
شینزو 19 مشن کے دوران خلا بازوں کی جانب سے مزید اسپیس واک بھی کی جائے گی جبکہ وہ اسپیس اسٹیشن میں متعدد سائنسی تجربات بھی کریں گے۔ اس مشن میں شامل افراد کی زمین پر واپسی اپریل 2025 کے آخر یا مئی کے شروع میں ہوگی۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
پاک فوج کے خلاف کیا گیا ایک اور جھوٹا پراپیگنڈہ بے نقاب
-
ٹیکنالوجی 2 دن پہلے
ہم نے کوئی وی پی این بلاک کیا اور نہ ہی کریں گے، چیئرمین پی ٹی اے
-
علاقائی 3 گھنٹے پہلے
پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کی تاریخ تبدیل کردی گئی
-
تجارت 2 دن پہلے
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
ملک میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ اس طرح نہیں ہے جیسے ہونی چاہیے، شزہ فاطمہ کا اعتراف
-
علاقائی 23 گھنٹے پہلے
سندھ:صوبائی محکمہ تعلیم نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
-
کھیل 4 گھنٹے پہلے
بھارتی اسپنر روی چندرن ایشون کا انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
-
تجارت ایک دن پہلے
سونے کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے روز بڑی کمی