علاقائی
سندھ:صوبائی محکمہ تعلیم نے موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا
سندھ بھرکے تعلیمی اداروں میں 21 دسمبر سے 31 دسمبر تک تعطیلات ہوں گی،نوٹفیکیشن
کراچی:محکمہ تعلیم سندھ نےموسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا۔
اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن بھی جار ی کر دیا گیا جس کے مطابق سندھ بھرکے تعلیمی اداروں میں 21 دسمبر سے 31 دسمبر تک تعطیلات ہوں گی۔
نوٹی فکیشن کا اطلاق تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں پر ہوگا۔
اس سے خیبرپختونخوا حکومت نے بھی تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹفیکیشن کے مطابق تعلیمی ادارے 22 دسمبر سے سے لے کر31 دسمبر تک بند رہے گے۔
جبکہ بلوچستان حکومت نے بھی موسم سرما کی چھٹیوںں کا اعلان کر دیا جس کے مطابق کوئٹہ سمیت 20 اضلاع کے سکول، کالج اور جامعات 16 دسمبر سے بند ہو گئی ہیں،نوٹیفکیشن کے مطابق کوئٹہ کے سرد علاقوں میں تعطیلات 28 فروری تک جاری رہیں گی۔
بلوچستان کے گرم علاقوں میں موسم سرما کی 10 روزہ تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے، گرم علاقوں میں تعطیلات یکم جنوری سے 10 جنوری تک ہوں گی۔
صحت
ضلع کرم: راستوں کی بندش اور ادویات کی قلت ہونے سے 2 ماہ میں 29 بچے انتقال کرگئے
راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں اشیائے خورونوش، پیٹرول،گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کے علاقے پاراچنار میںراستوں کی بندش اور بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے دو ماہ میں 29 بچے انتقال کر گئے
کرم کے ڈپٹی کمشنر جاویداللہ کے مطابق ضلع میں امن ومان کی صورتحال سے متعلق قائم کیے جانے والا گرینڈ جرگہ آج دوبارہ شروع ہوگا۔
دوسری جانب ضلع کرم کی مرکزی شاہراہ پشاور پاراچنار سمیت آمدورفت کے راستے گزشتہ 70 دنوں سے بند ہیں، راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں اشیائے خورونوش، پیٹرول،گیس اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
دوسری جانب ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پاراچنار ڈاکٹر سید میر حسن جان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یکم اکتوبر سے اب تک پاراچنار اسپتال میں علاج نہ ملنے اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے 29 بچے دم توڑ گئے ہیں، انہوں نے ادویات اور آپریشن کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے دیگر اموات کی تعداد نہیں بتائی۔
تاہم ایم ایس سید میر حسن جان کا کہنا تھاکہ ادویات اور علاج معالجے سمیت آپریشن کی سہولیات نہ ہونے سے 29 بچوں کے علاوہ دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہنگامی بنیادوں پر اسپتال کے لیے ادویات اور دیگر سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو بحرانی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پرہونے والی فائرنگ کے بعد قبائل کے درمیان تصادم کی جھڑپیں شروع ہو گئیں تھی جس کے نتیجے میں 133 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور 200 سے کے قریب زخمی ہوئے تھے جس کے بعد تاحال راستے بند ہیں جب کہ امن و امان کے حوالے سے قائم کیا گیا جرگہ گزشتہ بیٹھک میں کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا تھا۔
علاقائی
کراچی: رینجر ر اور سی ٹی ڈی کی مشرکہ کارروائیوں میں 3 خارجی دہشت گرد گرفتار
ملزمان دہشتگردی، قتل، اقدام قتل اور بھتہ وصولی میں ملوث، دھماکا خیز مواد بھی بر آمد، رینجرز حکام
کراچی: رینجرز اور سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاعات پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے قائد آباد سے تحریک طالبان پاکستان سوات کے 3 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رینجر حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والے ملزمان کی شناخت جاوید سواتی عرف بھائی جان، شاہد حسین عرف عمر اور اکبر زیب خان کے نام سے ہوئی ہے، گرفتار ملزمان دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، اور بھتہ خوری کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔
ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ملزم جاوید سواتی عرف بھائی جان 2008 میں ٹی ٹی پی سوات گروپ میں شامل ہوا تھا، اور کمانڈر عمر الرحمان عرف استاد فاتح اور بنیامین کے گروپ کے ساتھ سوات میں انتہائی متحرک رہا۔
رینجرر حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملزم کے 2 بھائی شاہد اور زاہد سوات میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے، جس کے بعد ملزم اپنی فیملی کے ہمراہ سوات آپریشن کے بعد کراچی منتقل ہوا اور مختلف مقامات پر روپوش رہا، ملزم 2012 میں کراچی سے گرفتار ہوا اور سوات میں تقریباً 14 ماہ تک جیل میں رہا۔
حکام کے مطابق ملزم کے قریبی ساتھی کمانڈر عمرالرحمان عرف استاد فاتح، عبد الرحمان عرف شہزاد، حبیب اللہ عرف معاویہ کنڑ افغانستان منتقل ہو گئے تھے، ان کا مزید کہنا ہے کہ ملزم کے کمانڈر عمر الرحمان عرف استاد فاتح ، عبد الرحمان عرف شہزاد اور حمید اللہ عرف اظہار سے انتہائی قریبی تعلقات تھے۔
جبکہ باقی دوملزمان شاہد حسین عرف عمر اور اکبر زیب خان 2010 میں غلبہ السلام میں شامل ہوئے، 2014 میں زکریا عرف انعام اللہ فتنہ الخوارج سوات گروپ میں شامل ہوئے، ملزمان عسکری تربیت یافتہ ہیں اور افغانستان متعدد بار جاچکے ہیں، یہ ملزمان کراچی میں بھتہ وصولی، قتل و اقدام قتل کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔
رینجر ترجمان کے مطابق ملزم اکبر زیب خان نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر لانڈھی میں مخبری کے شبے میں ریٹائرڈ ہیڈ کانسٹیبل فضل زادہ کو قتل اور سید آفرین کو زخمی کیا۔
پاکستان
مدارس کی رجسٹریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت خود ہے، مولانا فضل الرحمان
ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمہ داریاں بھی یہ ایوان نبھا رہا ہے،سربراہ جے یوآئی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن میں حکومت خود سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں، لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمے داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے۔ ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے پاس ہوئی تھی، کوشش یہ ہے کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوں، سیاست میں مذاکرات ہوتے ہیں، دونوں فریق ایک دوسرے کو سمجھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ راز تو آج کھلا ہے کہ ہماری قانون سازی آئی ایم ایف کی مرضی سے ہو رہی ہے، ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمہ داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے، ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔
مدارس بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 2004 میں مدارس کے حوالے سوالات اٹھائے گئے، پہلا سوال یہ تھا کہ دینی مدارس کا مالیانی نظام کیا ہے؟ دوسرا سوال تھا کہ مدارس کا نظام تعلیم کیا ہے؟ تیسرا سوال تھا کہ دینی مدارس کا تنظیمی ڈھانچہ کیا ہوتا ہے؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جب ان سوالات پر مذاکرات ہونے کے بعد جب حکومت مطمئن ہو گئی تو اس وقت ایک قانون سازی ہوئی اور اس میں کہا گیا کہ دینی مدارس محتاط رہیں گے کہ ان میں کسی طرح بھی فرقہ وارانہ تعلیم نہ ہو، شدت پر آمادہ کرنے والا کوئی مواد پیش نہ کیا جائے، البتہ تقابل ادیان کے حوالے سے استاد کی علمی بحث کو استثنیٰ دیا گیا تھا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بعد میں کچھ مشکلات آتی رہی جس پر سنجیدہ شکایت اٹھی جس کے بعد 2010 میں دوبارہ معاہدہ ہوا ، ہمارے نزدیک تو معاملات طے تھے لیکن اس کے بعد اٹھارہویں ترمیم پاس ہوئی ۔ حکومت نے کہا کہ مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوتے ہیں ۔ پھر وزرات تعلیم کی بات آئی اور بات چیت ہوتی رہی۔ وہ ایکٹ نہیں بنا لیکن محض معاہدہ تھا ۔
سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ پہلی بات کہ جن کی رجسٹریشن ہو چکی ہے وہ برقرار رکھی جائے گی، دوسری بات مدارس کے بینک اکاؤنٹس کھول دیئے جائیں گے، تیسری بات غیرملکی طلبا کو مدارس میں تعلیم کے لیے 9 سال کا ویزا دیا جائے گا۔
-
تجارت ایک دن پہلے
عالمی ومقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں مزید کمی
-
پاکستان 2 دن پہلے
پاک فوج کے خلاف کیا گیا ایک اور جھوٹا پراپیگنڈہ بے نقاب
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کی حکومت میں پنجاب میں 310گاڑیوں کے غیر قانونی طور پر خریدنے کا انکشاف
-
تجارت 2 دن پہلے
وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
علاقائی 2 دن پہلے
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما صدیق الفاروق انتقال کرگئے
-
علاقائی ایک دن پہلے
ژوب میں زلزلے کے جھٹکے، لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا
-
کھیل 2 دن پہلے
محمد عامر اور عماد وسیم کے بعد ایک او ر کرکٹر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا
-
تجارت 17 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمتوں میں مسلسل تیسرے روز بڑی کمی