جی این این سوشل

تجارت

وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کی کھاد کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ

آپ ہمارے لیے سب سے اہم صنعت ہیں،ہم آپ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز کی کھاد کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: وزارت صنعت و پیداوار نے ڈاکٹر گوہر اعجاز کی سربراہی میں کھاد کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی جس میں معیشت کے اس اہم شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور ان کو حل کرنے کی مشترکہ کوشش کی گئی۔

وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کھاد کی صنعت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے لیے سب سے اہم صنعت ہیں،ہم آپ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے انڈسٹری کی جدوجہد کا اعتراف کیا۔ وزیر نے نمائندوں کے تاثرات کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے صنعتکاروں کی سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان سے منافع ملے۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کابینہ میں صنعت کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہ ان تاجروں کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں جو ان مشکل معاشی حالات میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وزیر نے کہامیرا ماننا ہے کہ تاجر فنکار ہیں، اور ان کی مہارت کو سراہا جانا چاہیے۔ ہم یہاں ان کی ترقی اور ان کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہیں۔ صنعت کے لیے ان کا وژن واضح ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بہت زیادہ ذمہ دار ہو گئی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ انڈسٹری زیادہ منافع بخش ہو تاکہ زیادہ ٹیکس اکٹھا ہو اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں۔ مزید برآں، وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے نمائندوں کو یقین دلایا کہ حکومت ان کے مسائل کے حل کے لیے کھاد کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

علاقائی

پنجاب میں سوشو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کا باقاعدہ آغاز

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سوشیو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں سوشو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کا باقاعدہ آغاز

لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر صوبے بھر میں سوشو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس پراجیکٹ کے تحت صوبے کے ہر گھر اور فرد کو رجسٹر کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں سوشل پروٹیکشن پروگرامز کا فائدہ اصل مستحقین تک پہنچایا جا سکے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سوشیو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا، مریم نواز نے ڈپٹی کمشنرز کو سوشیو اکنامک رجسٹری کی مانیٹرنگ کا ٹاسک سونپ دیا۔

سوشو اکنامک رجسٹری پراجیکٹ کے مطابق  صوبے بھر میں گھروں اور افراد کی تفصیلی رجسٹریشن کی جائے گی۔ہر گھرانے کی معاشی صورتحال کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں مویشیوں کی تعداد کا بھی ریکارڈ رکھا جائے گا،صوبے بھر میں 5 ہزار رجسٹریشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

عوام گھر بیٹھے پورٹل پر یا ہیلپ لائن کے ذریعے بھی رجسٹر ہو سکتے ہیں۔رجسٹرڈ افراد ای بائیک، روشن گھرانہ سولر پروگرام، ہمت کارڈ، کسان کارڈ، ہیلتھ کارڈ، لائیو سٹاک کارڈ اور سکالرشپ پروگرامز کے لیے اہل ہوں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازکا کہنا ہے کہ اس پراجیکٹ سے مستند ڈیٹا حاصل ہوگا جس سے حق اصل حقدار تک پہنچایا جا سکے گا۔ انہوں نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ رجسٹریشن سینٹرز پر آنے والے شہریوں کو آسانی فراہم کی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیر خزانہ

اگر ٹیکسز بڑھانے ہیں تو حکومت کو بھی عوام کو سہولیات دینا ہوں گی، مقامی سطح پر ٹیکسز کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، پریس کانفرنس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہی ہے، وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کررہی ہے۔کوشش ہے کہ نچلے طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ اگر ٹیکسز بڑھانے ہیں تو حکومت کو بھی عوام کو سہولیات دینا ہوں گی، مقامی سطح پر ٹیکسز کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ نچلے طبقے پر ٹیکس کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر دوست سکیم متعارف کرائی ہے، تاجروں کیلئے ٹیکسیشن کے عمل کو انتہائی آسان کردیا ہے، ٹیکس نادہندگان ملک اور عوام کے ساتھ مخلص نہیں ہیں، ٹیکس واجبات کی ادائیگی سے معیشت مضبوط ہوگی، تاجر اور سرمایہ کاروں کیلئے سہولیات کی فراہمی ترجیح ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ یکم جولائی سے انڈسٹری کو 68 ارب کے ریفنڈز دیے جاچکے ہیں، ایف بی آر کی اصلاحات پر ہر ہفتے میٹنگ ہوتی ہے، وزرائے اعلیٰ زرعی شعبے میں ٹیکس کیلئے قانون سازی لائیں گے، تنخواہ دار طبقہ مجھے کہتا ہے آپ نے ہمارے لئے کیا کیا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ نان فائلز کا پورا لائف سٹائل کا ڈیٹا موجود ہے، ڈیٹا ہی سب سے بڑا ثبوت ہوگا، ایف بی آر سے ہراسگی ختم ہوگی، نان فائلز کو سینٹرلائزڈ طریقے سے نوٹس کئے جائیں گے، نان فائلرز کو براہ راست نوٹس نہیں بھیج سکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 وزارتوں کے بعض شعبوں کا انضمام کر سکتے ہیں، کابینہ کی کمیٹی 5 وزارتوں کے معاملے پر کام کر رہی ہے، آئی ٹی اور ٹیلی کام کے انضمام پر غور کر رہے ہیں، صحت کا شعبہ صوبوں کی ذمہ داری ہے، کشمیر اور گلگت بلتستان کی وزارتیں ضم کرنے کی ضرورت ہے، ڈاکٹرعشرت حسین کا اداروں کے حوالے سے کام آگے نہیں جاسکا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں، چین کے ساتھ توانائی پر تفصیلی بات چیت ہوئی، دورہ چین میں پانڈا بانڈ اور کول پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقلی کی بات ہوئی، چین کے وزراء نے آئی ایم ایف سے بات چیت کو سراہا، چین نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی حمایت کی ہے، آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری میں چین پاکستان کی حمایت کرے گا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع

حکومت اورجماعت اسلامی کے وفود کمشنر آفس راولپنڈی پہنچ گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات شروع ، حکومت اورجماعت اسلامی کے وفود کمشنرآفس راولپنڈی پہنچ گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی ٹیم میں وفاقی وزراء عطاء تارڑ اور اویس لغاری ، طارق فضل چوہدری اور امیر مقام بھی شامل ہیں جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے لیاقت بلوچ اور امیرالعظیم موجود ہیں،جماعت اسلامی کی کمیٹی میں سید فراست شاہ اورنصراللہ رندھاوا بھی شامل ہیں۔

کمشنر آفس پہنچنے پر وفاقی وزیر اطلاعات نے میڈیا سے گفتگو  میں کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنماﺅں سے مذاکرات کے بعد تمام چیزوں سے آگاہ کیا جائے گا،ہماری جانب سے مذاکراتی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، اویس لغاری ملک میں موجود نہیں، وہ چین گئے ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کے ساتھ مل بیٹھ کر بات کریں گے، جماعت اسلامی کے بجلی سے متعلقہ معاملات ہیں،200 یونٹ تک استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین کو پہلے ہی 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت سولر پراجیکٹس بھی شروع کر رہی ہے، ڈیزل اور تیل پر چلنے والے پلانٹس کو بند کیا جائے گا، سولر ٹیوب ویل لگنے سے بجلی کی کھپت میں کمی ہوگی۔۔ان اقدامات کا مقصد سستی اور معیاری بجلی پیدا کر کے بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll